خطبات العلماء
خطبات العلماء
May 27, 2025 at 06:02 AM
*دنیــا نہـیـں ، آخرت حاصل کــرو* بہت دنوں پہلے کی بات ہے کہ دو شخص مل جل کر تجارت کرتے تھے اور جو کچھ فائدہ ہوتا اسے ایک ہی جگہ جمع کر لیتے ۔ اسی طرح جمع کرتے کرتے آٹھ ہزار دینار جمع ہوگئے ۔ ان دونوں میں سے ایک تجربہ کار تھا اور دوسرا نیا نیا تجارت میں لگا تھا ۔ ایک دن تجربہ کار نے اپنے آپ کو بڑا عقلمند سمجھتے ہوئے اپنے ساتھی سے کہا : کہ اب میرا تمہارے ساتھ مل کر تجارت کرنا مشکل ہے ؛ کیوں کہ تم کو تجربہ نہیں ہے ؛ اس لیے تم اپنا حق لے کر الگ ہو جاٶ ؛ چنانچہ دونوں اپنا اپنا حصہ لے کر الگ ہو گئے ۔ کچھ دن گزرنے کے بعد ایک بادشاہ کا انتقال ہوگیا ، اس کے محل کے بکنے کا اعلان ہوا ، یہ خبر جیسے ہی اس تجربہ کار شخص کے پاس پہونچی ، اس نے فوراً بادشاہ کے محل کو ایک ہزار دینار میں خرید لیا اور اپنے ناتجربہ کار ساتھی کو بلاکر دکھایا اور کہا : یہ قلعہ میں نے خریدا ہے ، کیسا ہے ؟ اس ناتجربہ ساتھی نے قلعہ کی تعریف کی اور وہاں سے نکل کر چلا آیا اور مسکین و غریب بندوں پر ایک ہزار دینار خرچ کرکے اللہ تعالی سے دعا کی کہ اے اللہ ! میرے اس ساتھی نے ایک ہزار دینار خرچ کرکے دنیا میں ایک خوبصورت محل خریدا ہے ، تُو اپنے فضل و کرم سے مجھے جنت میں محل عطا فرما ۔ کچھ عرصے بعد اس تجربہ کار نے ایک ہزار دینار خرچ کرکے ایک خوبصورت عورت سے شادی کی اور شادی میں بھی اس ساتھی کو دعوت دی ، جب وہ آیا ، تو اُس نے اپنے ساتھی سے کہا کہ ہم نے ایک ہزار دینار خرچ کرکے اس عورت سے شادی کی ہے ، بتاٶ ، یہ کیسی ہے ؟ اس نے اس عورت کی بہت تعریف کی اور گھر آکر ایک ہزار دینار صدقہ کیا ، پھر تنہائی میں جاکر اللہ سے دعا کی کہ اے اللہ ! میرے اس ساتھی نے ایک ہزار دینار خرچ کرکے دنیا کی ایک عورت حاصل کی ہے ، میں تیرے راستے میں ایک ہزار دینار خرچ کرکے تجھ سے جنت کی حوریں چاہتا ہوں ۔ پھر کچھ دن کے بعد اس تجربہ کار نے دو ہزار دینار میں دو باغ خریدے اور اپنے ساتھی کو بلاکر وہ باغ دکھائے ، تو اس نے ان دونوں باغوں کی بھی بہت تعریف کی اور یہاں سے جاکر دو ہزار دینار خرچ کیے اور تنہائی میں اللہ سے دعا کی کہ اے اللہ ! میرے اس ساتھی نے دو ہزار دینار خرچ کرکے دنیا کے دو باغ خریدے ہیں ، میں تجھ سے جنت کے دو باغ مانگتا ہوں ۔ چنانچہ جب دونوں کا انتقال ہوا ، تو اس صدقہ کرنے والے کو جنت کے ایسے محل میں پہنچا دیا گیا ، جہاں پر باغ بھی تھے ، خوبصورت حوریں بھی تھیں اور اس کے علاوہ ایسی ایسی نعمتیں ملیں جن کو اللہ کے سوا کوئ نہیں جانتا ۔ اس وقت اس کو وہ ساتھی یاد آگیا ، تو فرشتہ نے بتلایا کہ وہ جہنم میں ہے ، تم اگر دیکھنا چاہو ، تو دیکھ سکتے ہو ، اس نے جھانک کر دیکھا تو وہ جہنم کی آگ میں جل رہا تھا ۔ [ تفسیر ابن کثیر : ٧ / ١٧ ] اس واقعہ سے ہمیں دو سبق ملتے ہیں : ایک یہ کہ ہم کسی کو اپنے سے کمتر اور چھوٹا نہ سمجھیں ۔ دوسرا یہ کہ جب اللہ تعالی مال و دولت سے نوازیں ، تو اس کو اس طرح خرچ کریں کہ دنیا و آخرت میں کامیابی اور نجات کا ذریعہ بن سکے ۔
❤️ 👍 🤲 🌹 30

Comments