اسلامی اشعار
اسلامی اشعار
May 21, 2025 at 03:40 PM
دل کو اب تیری محبت سے نکھر جانا ہے یاد میں تیری مجھے حد سے گزر جانا ہے خانۂ دل ہے تری یادوں سے اب تابندہ ذکر سے فکر سے اور سوز سے ہے خندیدہ رفتہ رفتہ ہی سہی دل کو سنور جانا ہے یاد میں تیری مجھے حد سے گزر جانا ظلمتِ شب کے نظارے ہیں ترے جلوہ کناں مطربانِ چمن اور چرخِ کہن وجد کناں وادئ عشق ہے اور جاں سے گزر جانا ہے یاد میں تیری مجھے حد سے گزر جانا ہے دلِ ناداں ہے کہ اس کنجِ قفس سے نالاں وجہِ تسکینِ جگر نا رہا روئے جاناں زندگی کیا ہے یہ لمحوں میں گزر جانا ہے یاد میں تیری مجھے حد سے گزر جانا ہے دل کو لازم ہے تری یاد میں رہنا ہر دم بزمِ ماتم ہو بہاروں کا خزاں کا موسم گل تو کیا چیز ہے خاروں کو نکھر جانا ہے یاد میں تیری مجھے حد سے گزر جانا ہے میکدے میں بھی سکوں تیرے تصور سے ملا زندگی کیا ہے یہ جوہر بھی ترے در سے ملا خستہ دل تشنہ جگر تیرے نذر جانا ہے یاد میں تیری مجھے حد سے گزر جانا ہے
❤️ 4

Comments