
Girls Talk With Warda| Grow, Glow & Gupshup |Deen & Duniya | Mom & Baby| Relationships | Poetry|Joks
June 12, 2025 at 02:46 AM
*زندگی میں ہمیں بے شمار ایسی باتیں سننے اور برداشت کرنے کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو ہمیں ناگوار گزرتی ہیں۔*
*کچھ الفاظ دل کو چیر کر رکھ دیتے ہیں، کچھ رویے ہمارے اندر بے چینی اور اضطراب پیدا کر دیتے* ہیں، اور بعض اوقات چھوٹی چھوٹی باتیں بھی ہمارے مزاج پر گہرا اثر ڈالتی ہیں۔
*لیکن اگر ہم ہر بات کو دل پر لینا شروع کر دیں، ہر سخت جملے کو محسوس کرتے رہیں اور ہر رویے کا جواب اپنے دل کی تکلیف سے دیں، تو درحقیقت ہم اپنی ہی زندگی کو* *مشکل بنا رہے ہوتے ہیں* ۔
*معاف کر دینا، درگزر کرنا اور دل کو وسیع رکھنا وہ خوبیاں ہیں جو نہ صرف ہمارے رشتوں کو مضبوط کرتی ہیں بلکہ ہماری ذہنی اور* *جذباتی صحت پر بھی مثبت اثر ڈالتی ہیں۔*
*دل میں رنجش رکھنا اور ہر بات کو محسوس کرتے رہنا ہمیں اندر سے کھوکھلا کر دیتا ہے۔*
ایک نفسیاتی حقیقت یہ ہے کہ جو لوگ زیادہ حساس ہوتے ہیں، وہ اکثر غیر ضروری ذہنی دباؤ اور افسردگی کا شکار ہو جاتے ہیں۔
اس کے برعکس، وہ لوگ جو چیزوں کو نظر انداز کرنا سیکھ لیتے ہیں اور دوسروں کو معاف کرنے کا ہنر اپنا لیتے ہیں، وہ زیادہ خوش باش اور مطمئن زندگی گزارتے ہیں۔
*دینے کی عادت بھی ایک ایسی خوبی ہے جو انسان کو عظمت عطا کرتی ہے۔*
جب ہم دوسروں کے ساتھ محبت اور خلوص سے پیش آتے ہیں، تو ہمیں بھی بدلے میں محبت اور عزت ملتی ہے۔ کسی کو معاف کر دینا یا کچھ دے دینا، چاہے وہ وقت ہو، توجہ ہو یا مدد، درحقیقت ہمارے اپنے اندر کی خوشی اور سکون کا ذریعہ بنتا ہے۔
*نفسیات بھی یہی کہتی ہے کہ سخاوت اور درگزر کرنے والے لوگ زیادہ خوشحال اور مطمئن رہتے ہیں، کیونکہ وہ کسی منفی جذبات کو اپنے دل میں جگہ نہیں دیتے۔*
*مسکرانے کی عادت اپنانا بھی ایک طاقتور نفسیاتی ہتھیار ہے* ۔
*ایک مسکراہٹ نہ صرف دوسروں کو خوشی دیتی ہے بلکہ ہمارے اپنے دماغ میں خوشی کے ہارمون پیدا کرتی ہے،* *جو ہمیں سکون اور اطمینان بخشتے ہیں* ۔
*ایسے لوگ جو ہنس مکھ ہوتے ہیں اور* اپنے چہرے پر نرمی رکھتے ہیں، *وہ لوگوں کو اپنی طرف زیادہ متوجہ کرتے ہیں اور* ان کے ساتھ تعلقات زیادہ دیرپا ہوتے ہیں۔
بے لوث محبت کرنا بھی ایک اعلیٰ ترین خوبی ہے۔
*آج کی دنیا میں جہاں بیشتر لوگ محبت میں مفاد اور غرض ڈھونڈتے ہیں، وہیں اگر ہم بے غرض محبت کرنا سیکھ لیں تو نہ صرف ہمارے تعلقات مضبوط ہوں گے بلکہ ہمارے* *دل کو بھی حقیقی خوشی حاصل ہوگی۔*
*نفسیاتی طور پر جب ہم دوسروں سے کسی فائدے کی امید رکھے بغیر محبت کرتے ہیں، تو ہم* *اندرونی طور پر زیادہ مضبوط ہو جاتے ہیں اور جذباتی طور پر خود کو زیادہ مستحکم* *محسوس کرتے ہیں* ۔
*زندگی کا اصل حسن اسی میں ہے کہ ہم دل کو وسیع کریں، درگزر کی عادت اپنائیں، خوش اخلاقی کو اپنی پہچان بنائیں اور دوسروں کو وہی دیں جو ہم اپنے لیے پسند کرتے* *ہیں* ۔
اس طرزِ عمل سے نہ صرف ہم خود ذہنی اور جذباتی طور پر مضبوط ہوں گے بلکہ ہمارے تعلقات بھی خوبصورت اور دیرپا ہو جائیں گے۔
👍
❤️
7