Shaoor Media Network
June 5, 2025 at 09:33 AM
ایک زوایہ غیرت کا نہیں یہ محبت کا قتل ہو سکتا ہے! 📌 ثنا کا قتل: صرف مذمت کافی نہیں، مکمل سچائی کا سامنا بھی ضروری ہے ثنا یوسف کے بہیمانہ قتل پر دل لرز اٹھا ہے۔ ایک اور بیٹی، ایک اور کلی، سفاکی کے ہاتھوں مرجھا گئی۔ قاتل کو سزا ملنی چاہیے — اور یقیناً ملے گی۔ ہم سب انصاف کے طلبگار ہیں۔ لیکن کیا صرف سزا سے یہ کہانی مکمل ہو جاتی ہے؟ واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر اکثر لوگوں نے یہ کہہ کر ردعمل دیا کہ یہ غیرت کے نام پر قتل ہے۔ مگر جیسے جیسے تفصیلات سامنے آتی گئیں، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس المیے کی جڑ محبت کی انتہاپسندی میں پیوست ہو سکتی ہے — وہی جو ہمیں آئے دن ہمارے ڈراموں، فلموں اور گانوں میں دکھائی جاتی ہے: "اگر وہ میری نہیں ہو سکتی، تو کسی کی بھی نہیں ہو گی..." "عشق میں شرکت گوارا نہیں..." "محبت میں جان دینا یا لینا سب کچھ ہے..." یہ سب صرف ڈائیلاگ نہیں… یہ زہر ہے جو ہمارے نوجوانوں کی ذہنی ساخت میں سرایت کر چکا ہے۔ نتیجہ؟ ایک سترہ سالہ لڑکی قبر میں جا سوئی… اور ایک بائیس سالہ نوجوان، جو کبھی اپنی ماں کی گود میں مسکراتا ہوگا، آج جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے، اپنی برباد زندگی کے ملبے تلے۔ ہم سب نے ثنا کے لیے اشک بہائے — بجا ہے۔ مگر کیا ہم عمر جیسے برباد نوجوانوں پر بھی سوچیں گے؟ کیا ہمیں اس پر افسوس نہیں کہ ایک ایسا بچہ جو شاید سیکھنے، سمجھنے، اور بہتر بننے کے مرحلے میں تھا… صرف غلط نظریات، احساسِ محرومی اور دینی اور اخلاقی تربیت کی کمی کی وجہ سے ایک مجرم بن گیا؟ یہ ایک سادہ کیس نہیں — یہ ایک کثیر الجہتی المیہ ہے۔ یہ صرف جرم کی سزا کا معاملہ نہیں — یہ نظامِ تربیت، میڈیا کی اثر پذیری، اور خاندانی کمزور نگرانی کا مشترکہ نتیجہ ہے۔ 🔴 ہمیں اس پر اجتماعی سوچ کی ضرورت ہے: ہمارے ڈرامے اور میڈیا کیا سکھا رہے ہیں؟ نوجوانوں کی تربیت میں ہم کہاں کمزور ہیں؟ اور کیا صرف مجرم کو سزا دے کر ہم خود بری الذمہ ہو سکتے ہیں؟ آئیے، اس واقعے کو محض ایک سانحہ نہ سمجھیں — اسے ایک آئینہ بنائیں۔ تاکہ آئندہ کوئی "عمر" بھی نہ بنے، اور کوئی "ثنا" بھی نہ بچھڑ جائے۔ شعیب مدنی 4 جون 2025 https://youtu.be/GEKiLxshMEg
👍 ❤️ 😢 😮 😂 47

Comments