AM NEWS HINDUSTAN 🇮🇳 ऐ एम न्यूज हिंदुस्तान 🪀 اے ایم نیوز ہندوستان 🇮🇳
AM NEWS HINDUSTAN 🇮🇳 ऐ एम न्यूज हिंदुस्तान 🪀 اے ایم نیوز ہندوستان 🇮🇳
June 14, 2025 at 09:12 AM
اسرائیل نے ایران کو بمباری سے ہلاکر رکھ دیا ، اہم تنصیبات تباہ اور اعلیٰ قیادت ماردی ، جن میں ایرانی آرمی چیف بھی شامل ہیں ۔۔۔۔ حملے کی شدت دیکھیے ، اسرائیل نے 200 جہازوں سے اٹیک کیا ۔ ایران اس وقت شدید مضروب ہے ، سوشل میڈیا پر لوگ خوشی سے ,, مرگ بر ایران ،، کہہ کر اچھل رہے ہیں ۔ ایک شعر بار بار ذہن میں گونج رہا۔۔ لگے گی آگ تو آئیں گے کئی زد میں یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے کہتے ہیں ایران پراکسی وار کرتا رہا ، تنہا ہوا ۔۔ اب اکیلا بھگتے ۔۔ بعض کو تو یہ لفظ ,, پراکسی ،، ہی کی سمجھ نہیں ۔۔ اور بعض کو تو مسلمان ممالک کے نفاق کی پوری سیاہ تاریخ بھی نہیں پتا ۔ تھوڑا سا پس منظر دیکھ لیتے ہیں ۔ یہ ایک مکمل غیر جانبدارانہ تحریر ہے ، جو تاریخ کا حصہ بھی ہے ۔ کہانی 1979 ء سے شروع ہوئی ، جب ایران میں ایک بڑا انقلاب آیا۔ شاہ ایران اقتدار سے نکال دیا گیا۔ مذہںی رہنما آیت اللہ خمینی کرسی سنبھالی، لوگوں کا خیال تھا ایران ایک اسلامی ریاست، اور مسلم امہ کے لیے امید کا چراغ ہوگا۔ مگر انقلاب کی سمت کچھ اور تھی ، خمینی نے اعلان کیا صرف ایران نہیں، پورے اسلامی خطے میں "اسلامی انقلاب" پھیلائیں گے۔ اور یہ شیعہ نظریے کے مطابق انقلاب تھا ۔ یہاں تک تو ٹھیک تھا مگر ,, شیعہ اسلامی انقلاب ،، کی بات عرب دنیا کو ناگوار گزری، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، کویت وغیرہ کو لگا ایران ان کے ہی ملکوں میں شیعہ لوگوں مدد سے ان کے ہی تخت ہلانا چاہتا ہے۔ یوں ان کے بیچ دوری شروع ہوئی۔۔۔۔ اور سخت دشمنی میں بدلتی چلی گئی ۔ عملاً کیا ہوا ؟ ایران نے لبنان میں ,, حزب اللہ ،، کے نام سے طاقتور شیعہ تنظیم کھڑی کردی ،وہ اسرائیل کے خلاف لڑنے لگی۔ عراق میںں شیعہ ملیشیا کی مدد کی، اور مسلمانوں کو ہی مروایا ، شام میں گھس گیا ، بشار الاسد کا ساتھ دیا۔ پھر یمن کی باری آئی ، حوثی قبیلے کی پشت پناہی کی۔ ایران کبھی خود میدان میں نہیں اترا، بلکہ مسلم ملکوں میں اپنے حمایتی گروہوں کو ہتھیار، پیسہ اور تربیت دے کر لڑواتا رہا ۔ اسی کو ,, پراکسی وار ،، کہتے ہیں ، یعنی پردے کے پیچھے چھپ کر جنگ لڑنا ۔ اور ایران اس میں پیش پیش رہا ۔ ادھر عرب ممالک خاموش نہ رہے۔ انہوں نے ان گروہوں کے خلاف کام شروع کیا جن کو ایران نے کھڑا کیا تھا ، اپنے حمایتی ڈھونڈے۔۔۔ شام، عراق اور یمن میں ایران کے خلاف محاذ کھول دیے ۔ ترکی بھی اس میدان میں آ گیا، مختلف اسلامی ممالک آپس میں پراکسی وارز لڑنے لگے۔ مگر سب کا چہرہ چھپا ہوا تھا۔ اس کش مکش میں ایران نے اسرائیل کو اپنا سب سے بڑا دشمن قرار دے دیا ۔ وہ حزب اللہ اور حما س کی مدد کرتا رہا۔ ادھر ایران دشمنی میں عرب ممالک آہستہ آہستہ اسرائیل کے قریب ہوتے گئے۔ کھلم کھلا معاہدے کر لیے۔ اکثر عرب ممالک نے اسرائیل سے دوستی کر لی۔ ایران تنہا سے تنہا ہوتا چلا گیا۔ آج 2025 میں ۔۔۔ اسرائیل اور ایران کے درمیان براہِ راست جنگ شروع ہوچکی ہے ، عرب ممالک ایران کی حمایت میں نہیں آئے۔ نہ ترکی ، نہ سعودی عرب، نہ باقی اسلامی دنیا ، بس چند مذمتی ٹوئٹس ۔۔۔ ایران اکیلا میدان میں ہے، اور باقی سب تماشائی۔۔ ! یہاں صرف سوشل میڈیا پر چند آوازیں ہیں ۔ کئی دہائیوں پر مشتمل بھائیوں کی لڑائی سے دشمن مضبوط ہوتا گیا ۔۔ اور بھائی غیر محفوظ! عرب ایران کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں۔ ان کے دلوں میں ایران کے انقلاب، مداخلت، اور شیعہ اثر کے خلاف نفرت ہے۔۔۔۔۔ ہے تو تلخ بات ، مگر ان کو اپنے تخت اور حکومتیں زیادہ عزیز ہیں، مسلمان بھائی نہیں نقشہ دیکھیں تو ایران اور اسرائیل میں طویل زمینی فاصلہ ہے ، مگت حملہ آور 200 جنگی طیارے اردن ، عراق اور شام کی فضا استعمال کرکے ایران پر برسا گیا ، جبکہ ایران کی طرف سے اسرائیل پر جتنے جوابی ڈرونز داغے گئے ، اردن نے روک دیے ۔ امریکہ جو خطے کا سب سے بڑا فسادی ہے ایران کو ختم ہوتے دیکھنے کا شدید خواہش مند ہے ۔۔۔ اور اسرائیل ، اسے کسی بڑی جنگ کی ضرورت نہیں ۔ مسلمانوں کی فرقہ وارانہ تقسیم اس کے لیے کافی ہے۔ لیکن بھولیے مت ۔۔۔ اسرائیل ایک ایک کرکے سب کو الگ الگ نشانہ بنائے گا ۔ آج ایران کی ۔۔ کل ہماری باری ہے ۔ اگر ایران اور اسرائیل کو دو بڑے دشمن ہی تسلیم کر لیا جائے ، پھر ان کی درجہ بندی کی جائے ۔۔۔ تو اسرائیل کا ساتھ دینے سے کہیں بہتر ایران کا ساتھ دینا ہے ۔ یہی غیرت ایمانی کا تقاضا ہے ۔ آپریشن سیندور 2 ایران میں شروع ہوچکا ، اسرائیل اسے دوسرا غزہ بنانے میں جت گیا ہے ، اسے نہ روکا گیا تو لکھ لیجیے ، باری باری سب ملک غزہ بنیں گے ، کہ گریٹر اسرائیل کا اعلان ہوچکا ہے ۔ اس میں تمام مشرق وسطی شامل ہے ، اب تو ایک ہونا پڑے گا ، پراکسی کا سارا گندہ کھیل ایک طرف ، لیکن اسرائیل کے ہاتھوں مسلمانوں کو مرتا دیکھنا ، وہ بھی خاموش سے ۔۔ ایک جگرا چاہیے۔۔ وہ بھی احساس سے عاری ہو۔ ہمارا نعرہ .... ,, مرگ بر اسرائیل ،، ۔۔۔۔ ہے ، یہی میرے ایمان کا اور حالات کا تقاضا ہے ، مشکل میں پھنسے ایران کو ہماری ضرورت ہے ۔ بھائی تو بھائی ہوتا ہے ، بھلے ناراض ہو ۔ اخوت اس کو کہتے ہیں ، چبھے کانٹا جو قابل میں تو ہندوستان کا ہر پیر و جواں بے تاب ہو جائے

Comments