꧁✰٘عُلَمـٰـاءٕهِــنْـد✰꧂
꧁✰٘عُلَمـٰـاءٕهِــنْـد✰꧂
June 14, 2025 at 05:37 AM
(*جماعتی مظالم کی ایک کارگزاری, محی السنہ حضرت شاہ ابرار الحق صاحب ہردوئی رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں۔۔۔۔اور مولانا انعام الحسن صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا اظہارِ افسوس*) عنوان اصل کتاب میں نہیں ہے مہارشٹرا کے ایک بزرگ عالم دین حضرت مولانا سید محمد گیورائی صاحب رحمۃ اللہ علیہ دار العلوم دیوبند کے فارغ اور حکیم الاسلام حضرت مولانا قاری طیب صاحب رحمہ اللہ کے خلیفہ تھے، اپنے علاقے میں جہالت اور رسومات کے مٹانے اور حق کا احقاق کرنے کے لئے بے مثال قربانیاں دی تھیں، وہ حضرت حکیم الاسلام کے بعد حضرت شاہ صاحب ہردوئی سے رجوع ہو گئے تھے، طرفین ایک دوسرے کا بہت ہی احترام اور اکرام کرتے تھے، ایک مرتبہ انہوں نے حضرت کو لکھا کہ چالیس سال سے جس مسجد میں درس قرآن دیتا آرہا ہوں اور جس کے لئے میں نے ابتداء میں لوگوں کے ڈنڈے کھائے سر پُھڑوایا ، اور اللہ کی توفیق سے حق کا احقاق ہوا، جماعت کا تعارف کرایا اور کام کو جمانے میں بھر پور مدد کی اسی مسجد میں اب جماعت کے ایک نوجوان کہتے ہیں کہ درس قرآن بند کر کے فضائل اعمال پڑھو، میں نے جب ان سے کہا کہ اسی درس قرآن کے ذریعہ گذشتہ چالیس سال میں یہ تبدیلی آئی ہے کہ لوگ اہل حق کو ماننے لگے ہیں تمہیں پچھلے حالات کا کیا پتہ ؟ تو وہ کہتے ہیں کہ آپ نے چالیس سال میں ایک چلہ بھی جماعت میں نہیں لگایا اس لئے آپ کے وہ چالیس سال بھی ضائع ہو گئے ، یہ بھی لکھا کہ اس نا قدری اور طرز عمل سے مجھے ذہنی تکلیف ہے۔ حضرت کو بھی یہ تحریر پڑھ کر بہت دکھ ہوا، حضرت نے کچھ دن کے لئے اپنے پاس بلوالیا، پھر اپنی تحریر کے ساتھ مرکز نظام الدین بھیجا تا کہ وہ حضرت جی کو واقعہ کی پوری تفصیل سنائیں ، حضرت مولانا انعام الحسن صاحب رحمہ اللہ نے جب یہ ماجرا سنا تو سر پکڑ کے بیٹھ گئے اور بہت افسوس کرتے ہوئے فرمایا ” جو ہمارے علماء کرام اور ان کی خدمات کی قدر نہیں کرتا وہ ہماری جماعت کا آدمی نہیں ہے... پھر مہاراشٹر کے ذمہ داروں سے ربط کر کے اس نوجوان کو مولانا سے معافی مانگنے کا پابند کیا۔ جب ساری تفصیل حضرت والا کو پہونچی تو قلب کو اطمینان ہوا۔ جب کبھی حضرت کا پر بھنی جانا ہوتا تو گاڑی بھیج کے مولانا کو بلواتے اور اپنے قیام کے دوران انہیں بہت ہی اکرام کے ساتھ رکھتے ، ان سے بیان کرواتے ، ان کی قدر کرنے کی تاکید فرماتے ، تاکہ علاقے کے لوگ محروم نہ ہوں اور کسی وبال میں مبتلا نہ کئے جائیں۔ اقتباس از: حضرت محی السنہ رحمہ اللہ ذات، صفات، خدمات۔ ص ٦٧ مرتب: حضرت مولانا عبد القوی صاحب دامت برکاتہم ناظم ادارہ اشرف العلوم حیدرآباد 📚 *🕌﴿☆٘عُلَمـٰـاءٕهِــنْـد☆﴾🕌*
❤️ 👍 👎 🙏 10

Comments