
Bazm Sukhan
June 13, 2025 at 04:45 PM
سونپ کر تخت لامکانی کا
پوچھتا ہے وہ راج دھانی کا
نارسائی بھی خیر کم تو نہ تھی
دکھ زیادہ ہے بے دھیانی کا
ہم جو بچھڑے تو مر بھی سکتے ہیں
کیا بھروسہ ہے جان فانی کا
لطف باقی رہا نہ جوشِ جنوں
کیا کروں گا میں اس جوانی کا
دونوں شاعر ہیں، سو مقابلہ ہے
خاندانی سے خاندانی کا
ہم نے تسلیم کر لیا دل سے
اب تمہیں حق ہے حکمرانی کا
کوئی کچھ بھی سنا کے چلتا بنے
یہ خسارا ہے بے زبانی کا
❤️
❤
👍
😢
😮
🙏
19