
The Islamic Balochistan Post
May 20, 2025 at 05:03 AM
✅ شرعی نقطہ نظر سے استشہادی عملیات:
نقشے کے نمبر ایک اور دو میں دشمن کا قتل واقع ہوتا ہے، لیکن چونکہ ان دونوں میں نیت کا فرق پایا جاتا ہے، اس لیے شریعت میں ان دونوں کا حکم ایک دوسرے سے مختلف ہے۔
نمبر ایک میں، نیت خالصتاً اللہ کے لیے ہوتی ہے، اس لیے وہ عمل "شہادت" کے حکم میں آتا ہے۔
جبکہ نمبر دو میں نیت دنیاوی ہوتی ہے، اس لیے وہ "خودکشی" کے حکم میں شمار کیا جاتا ہے۔
اسی طرح، نمبر دو اور تین میں مقصد ایک ہی ہوتا ہے یعنی دنیا حاصل کرنا، نہ کہ آخرت۔ فرق صرف یہ ہے کہ ایک میں قاتل دشمن ہے اور دوسرے میں خود وہ شخص، لیکن چونکہ نیت اور مقصد دونوں میں دنیا ہے، اس لیے شریعت نے دونوں کو ایک ہی حکم دیا ہے یعنی "خودکشی" — جو حرام اور ناجائز ہے۔
(جاری ہے...)
منبع: جہاد اور اسلام میں اس کا مقام
مؤلف: مولانا محمد یوسف سربازی حفظہ اللہ