
The Islamic Balochistan Post
May 21, 2025 at 09:49 AM
جہاد مؤمن کی سب سے بڑی فکر
اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے جو فردِ مؤمن کو زندگی کے ہر پہلو میں ایک واضح رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اس نظام کا اعلیٰ ترین مقام جہاد فی سبیل اللہ ہے، جو دراصل ایمان کی سچائی، اخلاص اور قربانی کا سب سے بڑا معیار ہے۔ قرآن و سنت کی روشنی میں یہ بات بالکل واضح ہے کہ جہاد ایک وقتی فریضہ نہیں بلکہ مؤمن کی دائمی فکر اور عملی میدان ہونا چاہیے۔
زندگی کا مرکز و محورجہاد
مؤمن کی پوری زندگی جہاد کے گرد گھومنی چاہیے۔ اس کا عمل، نیت، ارادہ، آرام، خوراک، عبادات، تعلقات، حتیٰ کہ اس کی خاموشی بھی ایک جہادی فکر کو ظاہر کرے۔ اگر وہ عمل کر رہا ہے تو جہاد کے لیے، اگر وہ سستا رہا ہے تو اس لیے کہ اگلے معرکے کے لیے توانائی حاصل کرے۔ اگر وہ کھا رہا ہے تو اس نیت سے کہ بدن میں قوت پیدا ہو جو دشمنانِ دین کے خلاف خرچ کی جائے، اگر وہ نکاح کر رہا ہے تو اس نیت سے کہ ایسے صالح مجاہدین کی نسل پیدا ہو جو اسلام کا پرچم بلند کریں۔
ذکر و تسبیح کا مرکز دعوت الی الجہاد
ذکر و اذکار اور تسبیح کا مقصد صرف انفرادی تزکیہ نہیں بلکہ دعوتِ جہاد کی روح کو بیدار کرنا بھی ہے۔ ایک مؤمن کی زبان اگر حرکت میں ہے تو یا وہ اللہ کی تسبیح بیان کر رہا ہے، یا لوگوں کو جہاد کی ترغیب دے رہا ہے، یا پھر ان لوگوں کا رد کر رہا ہے جو جہاد سے پیچھے ہٹنے والے، سستی اور بزدلی کی تبلیغ کرنے والے ہیں۔
ہر انسان کا محاسبہ اس کی نیت، اس کے قول اور اس کے فعل کے مطابق ہوگا۔ اگر کوئی شخص نہ تو جہاد کے لیے ہاتھ، زبان یا قلم سے کچھ کر رہا ہے، اور نہ ہی اس کے دل میں جہاد کی مدد اور نصرت کا کوئی ارادہ یا فکر ہے، تو جہاد اسے اپنا ماننے سے انکار کر دیتا ہے۔ جہاد اس شخص کو پہچانتا ہی نہیں، کیونکہ وہ جہاد کی فکر سے خالی ہے۔
آج کے دورِ فتن میں جبکہ کفری قوتیں اسلام اور اہلِ ایمان کے خلاف متحد ہو چکی ہیں، ایک سچے مؤمن کے لیے اس سے بڑی کوئی فکر نہیں ہو سکتی کہ وہ اپنی زندگی کو جہاد کے لیے وقف کر دے۔ وہ اپنی نیت، ارادے، خواب، نیند، کھانے، رشتوں، عبادات، علم، تربیت، اور حتیٰ کہ خاموشی تک کو جہاد کے تابع کر دے۔ کیونکہ یہی وہ راہ ہے جو انبیاء، صدیقین، شہداء اور صالحین کا راستہ ہے، اور یہی وہ راستہ ہے جو جنت کی ضمانت بن سکتا ہے۔
https://whatsapp.com/channel/0029VazdSigBlHpmdIU3Qr3h
اسلامی بلوچستان
❤️
😂
2