Noval Warld Urdu Poetry Sad Funny Mix Jokes Hd Status Urdu Stories Islamic ❤️
June 5, 2025 at 02:43 AM
Don,t copy past without my permission . # تو_میرا_جنون # از قلم انعم طارق # قسط نمبر 9 "کو. ۔۔۔کون ہو تم لوگ ۔۔۔اور کیوں آغوا کیا ہے مجھے اور میری بہن کو ۔۔۔"جیسے ہی نور کی نظر زاویار پر پڑی وہ اسکی طرف بڑھی اور اسکا کالر دونوں ہاتھوں میں سختی سے دبوچ کر چلائی ۔ "یہ کیا بدتمیزی ہے ۔"زاویار اپنا کالر چھڑواتا ،دانت پیس کر بولا ۔ "یہ دیکھو ۔۔۔میں تمہارے آگے ہاتھ جوڑتی ہوں ۔۔۔پلیز ۔۔میری بہن کو چھوڑ دو ۔۔پلیز"وہ زاویار کے سامنے اپنے ہاتھ جوڑ کر رونے لگی ۔ "میری بات سنو ۔"اسے روتا دیکھ زاویار کو برا لگا تھا ۔اس لیئے نرم لہجے میں بات شروع کی جب نور نے تیزی سے اسکی بات کاٹی ۔ "کیا ۔۔۔چاہتے کیا ہو تم لوگ ۔۔۔؟؟کیوں پیچھا کر رہے ہو ۔۔۔؟؟خدا کا واستہ ہے ۔۔۔۔چھوڑ دو ہم لوگوں کو ۔۔۔۔۔آخر کیا بگاڑا ہے ہم نے تمہارا ۔۔۔۔؟؟اگر تم ان پیروں کے ساتھ ملے ہوئے ہو تو پھر صرف مجھے پکڑنا تھا ۔۔۔کیوں میری بہن کو ٹارچر کر رہے ہو ۔"وہ روتے ہوئے ایک دم سے چلانے لگتی ،اور پھر سے رونے لگتی ۔آخر میں اس نے ایک بار پھر سے زاویار کا کالر پکڑ لیا تھا ۔ "اسٹاپ اٹ ۔۔۔آواز نہیں آئے اب تمہاری ۔۔۔۔ایک تو منع کرنے کے باوجود تم اس کام سے باز نہیں آئی ۔۔ہمارے لیئے بھی پرابلم کریٹ کی ہے اور خود بھی پھنس گئی ہو ۔۔بلکہ خود نہیں پھنسی علیزے کو پھنسایا ہے ۔"زاویار ایک جھٹکے سے اس سے اپنا کالر چھڑواتا روم سے باہر نکل گیا ۔ نور نے ایک نظر دیوار پر لگی سکرین پر ڈالی ،سکرین پر نظر آتے منظر کو دیکھ کر اسکا سانس بند ہونے لگا تھا ۔علیزے کی گردن ایک طرف ڈھلک گئی تھی اور آنکھیں بند ہو گئی تھیں ۔ساتھ ہی سکرین تاریک ہو گئی تھی ۔نور تڑپ اٹھی ۔اسکا بس نہیں چل رہا تھا کے ابھی علیزے کے پاس پہنچ جائے ۔ اسنے ایک بے بس نظر کمرے کے بند دروازے پر ڈالی ،اسے لگا تھا کے زاویار روم کا دروازہ لاک کر گیا تھا ۔وہ دیوار کے ساتھ ٹیک لگا کر زمین پر بیٹھتی چلی گئی ۔اور گھٹنوں میں سر دیئے پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی ۔ نور ۔۔۔۔بیٹا میں تمہاری دشمن نہیں ہوں بچے ۔۔۔۔بس ڈرتی ہوں کے یہ کام جو تم کرتی ہو اسکی وجہ سے کہیں تمہیں یا پھر علیزے کو کوئی نقصان نا اٹھانا پڑے ۔۔۔۔۔۔ڈر لگتا ہے مجھے ۔۔"تائی کی کافی دنوں پہلے کہی گئی بات اس کے کانوں میں گونجی ۔ساتھ ہی زاویار کی تھوری دیر پہلے کہی گئی بات یاد آئی ۔ "اسٹاپ اٹ ۔۔۔آواز نہیں آئے اب تمہاری ۔۔۔۔ایک تو منع کرنے کے باوجود تم اس کام سے باز نہیں آئی ۔۔ہمارے لیئے بھی پرابلم کریٹ کی ہے اور خود بھی پھنس گئی ہو ۔۔بلکہ خود نہیں پھنسی علیزے کو پھنسایا ہے ۔" اسکے رونے میں مزید شدت آئی تھی ۔ کچھ ایسے ہی بیٹھی رو رہی تھی جب ایک خیال کے تحت چونک گئی اس نے دروازے کی جانب دیکھا اور تیزی سے دروازے کی طرف گئی ۔دروازے کے ہینڈل پر ہاتھ رکھا تو وہ کھلتا چلا گیا ۔دروازہ کھلا دیکھ کر اسے حیرت ہوئی۔وہ باہر لاونچ میں آئی تو سامنے ہی زاویار کھڑا پسٹل میں بلٹس چیک کر رہا تھا ۔شائید وہ کہیں جانے کی تیاری کر رہا تھا ۔ بلٹس چیک کرنے کے بعد اسے ہڈ کی اندر کی طرف موجود جیب میں اڑسا اور سینٹر ٹیبل پر رکھے لیپ ٹاپ پر جھک گیا ۔ "تمہارے گھر میں جو بوا کام کرتی ہے ،وہ کہاں رہتی ہے.۔۔۔۔کیا نام ہے اسکا۔۔"وہ لیپ ٹاپ پر جھکا سنجیدگی سے پوچھنے لگا ۔نور کو کمرے سے باہر نکلتا دیکھ چکا تھا ۔ "مجھے نہیں پتہ۔۔۔ تم کیوں پوچھ رہے ہو ،انہیں بھی کڈنیپ کرنا ہے ۔۔ ؟؟ویسے انہیں کڈنیپ کر کے تمہیں کچھ نہیں ملنے والا ۔۔کیونکہ وہ ایک بوڑھی عورت ہیں ۔"نور نے تلخ انداز میں طنز کیا تھا ۔ "شٹ اپ ۔۔۔جتنا پوچھا ہے وہ بتاو ۔"زاویار بے زاری سے بولا ۔اسے نور کی بک بک پر غصہ آ رہا تھا ۔ "میری بہن کو چھوڑ دو ۔۔۔پھر بتا دوں گی ۔"وہ بظاہر تو مضبوط لہجے میں بولی تھی مگر اسے لہجے کی بےبسی زاویار محسوس کر چکا تھا ۔ "ایک دفعہ کی کہی بات تمہارے دماغ میں فٹ کیوں نہیں ہوتی ۔۔۔؟؟کہا ہے ہم نے اسے کڈنیپ نہیں کیا ۔۔۔۔وہ رنگویر کے پاس ہے ۔۔۔اور اسے ان تک پہنچانے میں تمہاری" بوڑھی بوا' کا ہاتھ ہے ۔۔"زاویار غصے سے بولا ۔آخر میں اسکا لہجے طنزیہ تھا۔اسکی بات پر نور فریز ہوئی تھی ۔ "جلدی بتاو مجھے جانا ہے اور میرے پاس وقت بہت کم ہے ۔"زاویار نے ریسٹ واچ پر نظر دوڑائی ۔ "مم۔۔۔مجھے واقع ہی نہیں پتہ کے وہ کہاں رہتی ہیں ۔"نور شاک سے نکلتے ہوئے بولی ۔ "نام ۔۔۔کوئی تصویر کسی رشتے دار کا ۔۔۔کچھ تو پتہ ہو گا ۔"زاویار نے پھر سے سوال کیا ۔ "نہیں میں واقع ہی کچھ نہیں جانتی ۔۔۔ہم انہیں بوا ہی کہتے ہیں۔۔۔تائی امی بھی بوا ہی کہتی تھی۔۔اور ۔۔۔اور وہ کہتی تھی کے اسکا کوئی رشتے دار نہیں ہے ۔۔۔تائی امی کی منتیں کرنے لگی کے مجھے کھانا بنانے کے لیئے رکھ لو ۔۔۔مجھے کما کر دینے والا کوئی نہیں ہے ۔"زاویار کو سب بتاتے ہوئے نور کو احساس ہوا تھا کے ان سے کتنی بڑی غلطی سر زد ہوئی ہے ۔ "ڈیم اٹ۔۔۔۔عقل ہے تم لوگوں میں ۔۔۔؟۔۔مطلب کوئی بھی کریمینل ،کام کے بہانے تمہارے گھر میں آرام سے پناہ لے ۔۔۔۔۔ملازم رکھنے سے پہلے ان کا اتہ پتہ کیوں نہیں پوچھتے ۔"زاویار کا بس نہیں چل رہا تھا کے اس لڑکی کو ایک دو جڑ دے ۔جو پیروں کو ایکسپوز کرنے آدھی رات کو آستانے پر جا پہنچی تھی اور گھر میں موجود دہشت گرد کو مظلوم اور بے بس کہ رہی تھی ۔ "اس کی ایک تصویر شائید میرے موبائل میں موجود ہو ۔۔۔۔پر میرا موبائل ۔۔۔۔۔۔؟؟" نور کچھ یاد آنے پر بولی ۔تو زاویار نے اپنی پاکٹ سے اسکا فون نکال کر نور کی طرف بڑھایا ۔ نور نے اسے ایک پکچر نکال کر دی ۔وہ نور اور علیزے کی سیلفی تھی وہ جیسے غلطی سے ان کی سیلفی میں آ گئی تھی ۔کے اسکا صرف سائیڈ پوز ہی نظر آ رہا تھا ۔زاویار پر سوچ نظروں سے اس تصویر کو دیکھنے لگا ۔ #####################۔ ان لوگوں نے علیزے کو ایک گاڈی میں ڈالا ۔گاڑی سڑک پر فل سپیڈ میں دوڑ رہی تھی ۔علیزے چلانا چاہتی تھی مگر اسکے ساتھ بیٹھے شخص نے اس پر پسٹل تانی ہوئی تھی ۔جو اسے چلانے سے روک رہی تھی۔ "تمہاری آواز نہیں نکلے ۔۔اگر تمہار[email protected] آواز آئی تو میں تمہیں ان کتوں کے آ گے ڈال دوں گی ۔ "وہ لوگ اسے ایک محل نما گھر میں لے آئے تھے ۔ویرا نے اس محل کے باہر پنجرے میں بند بڑے بڑے شکاری کتوں کی طرف اشارہ کیا ۔وہ کتے منہ کھولے زبان باہر نکالے ان کی طرف ہی دیکھ رہے تھے ۔ویرا ،علیزے کی بازو کو سختی سے دبوچے گاڑی سے باہر نکلی ۔اور بڑے سے دروازے کے باہر کھڑےNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/00VITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 باوردی گارڈ کے پاس آئی ۔وہ اپنی چادر (جو وہ آستانے پر اوڑھ کر رکھتی تھی )گاڑی میں ہی اتار چکی تھی ۔ اسنے اپنی آستین کہنی سے اوپر تک کر کے ،اپنی بازو پر بنا ٹیٹو اس گارڈ کو دیکھایا۔ وہ ویسا ہی ٹیٹو تھا جیسا اس شخص کی گردن پر بنا تھا ۔ایک کوبرا سانپ سے 5 لکھا ہوا تھا ۔اور کوبرا سانپ کے اندر پانچ لیٹر[email protected] K.S.B .M.N لکھے تھےاور سانپ کا منہ کھلا ہوا تھا ۔ٹیٹو کو دیکھتے ہی گارڈ نے اسے اندر جانے دیا۔ "کوبرا کہاں ہے ۔"ویرا اسے اپنے ساتھ گھسیٹتی ہوئی اندر لے کر آئی ،اور لاونچ میں صفائی کرتی عورتوں میں سے ایک سے پوچھا ۔ویرا کا دھیان دوسری طرف دیکھ کر ،علیزے نے ٹیبل پر پڑا شو پیس اٹھا لیا ۔اسے کسی بھی طرح سے ان لوگوں کے جال سے سے نکلنا تھا ۔کیونکہ اسے ان لوگوں کی باتوں سے اندازہ ہو گیا تھا کے اگر وہ اس آدمی یعنی کوبرا کے ہاتھ لگ گئی تو اسکا جو حشر ہو گا ،وہ بہت برا ہو گا ۔ "کمرے میں ہے۔"عورت کے کہتی ہی ویرا چلنے لگی ۔علیزے کا بازو اسکی گرفت میں تھا ۔علیزے نے ایک نظرNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channTAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 اپنے سے آگے چلتی ویرا پر ڈالی اور ہاتھ میں پکڑے شو پیس سے ویرا کے سر کا نشانہ لیا اور اس سے ہاتھ چھڑوا کر اپنی پوری قوت مجتمع کر کے دوڑنے لگی ۔پر کہاں تک بھاگ سکتی تھی ۔ دروازے پر ہی ویرا نے اسے پکڑ لیا تھا اور اسے منہ پر زور دار تھپڑ دے مارا ۔جب ایک سے تسلی نہیں ہوئی تو اس نے پے در پے کتنے ہی تھپڑ اسے جڑ دیئے۔علیزے کا ہونٹ پھٹ گیا تھا ۔تھوڑی ،اور ماتھے پر ہوئے زخموں سے بھی خون بہنے لگا تھا ۔ [email protected] "مع۔۔۔معاف ۔۔۔معاف کر دو۔۔۔۔میں ۔۔مجھ ۔۔۔مجھے ۔۔جج۔۔جانے دو ۔۔کک۔۔۔کیا ب۔۔بگ۔۔۔۔بگاڑا ۔۔۔ہ۔۔ہے. مم۔۔مینے ۔۔"وہ ایک دم سے بیچے بیٹھ گئی اور ویرا کے پاوں پکڑ لیئے ۔ "سالی .۔۔۔۔۔۔تجھے میں بتاتی ہوں ۔ویرا نے اسکے بال پکڑے اور گھسیٹتی ہوئی اسے ایک کمرے میں لے گئی ۔علیزے بےحوش ہو چ کی تھی ۔وہ کمرہ انتہائی خوبصورت تھا ۔کمرے میں موجود ہر ایک چیز بیش قیمت تھی ۔پر کمرے میں کوئی بھی موجود نہیںNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channelITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 تھا ۔ ویرا جانتی تھی کے کوبرا کہاں پر ہو گا ۔اسے دائیں جانب ،بنے بک شیلف کو دھکیلا تو ان شیلف کے پیچھے ایک دروازہ تھا ۔ اسنے دروازہ کھولا اور علیزے کو بے دردی سے اندر فرش پر پھینکا تھا ۔اندا سامنے ہی کوبرا ایک چھڑی کو دوسری سے رگڑتا شائید چھری تیز کر رہا تھا ۔ "کوبرا اگر تم نے اسے نا بلوایا ہوتا تو میں اب تک اسکی گردن کاٹ چکی ہوتی ۔"ویرا نے اپنے سر کو ہاتھ لگا جہاں سے خون نکل رہا تھا ۔ایک نفرت بھری نظر علیزے پر ڈالتی کوبرا سے کہنے لگی ۔ "اب تم جاو ۔"کوبرا بنا پلٹے سرد لہجے میں بولا ۔ویرا اور رنگویر نے[email protected] آج تک کوبرا کا اصل چہرہ نہیں دیکھا تھا ۔وہ جب بھی انکے سامنے آتا اسنے ماسک پہنا ہوتا تھا ۔ ویرا اسکے کہنے پر وہاں سے چلی گئی ۔جب کوبرا علیزے کی طرف بڑھا ۔اسنے اسے فرش سے اٹھا کر کرسی پر رسی سے باندھا ۔اور پانی کا بھرا ہوا جگ اسکے اوپر پھینکا ۔ پانی ڈلنے پر علیزے نے حوش میں آکر آنکھیں کھولیں ۔سامنے بیٹھے شخص کو دیکھ کر اسکے چیخ بلند ہوئی تھی ۔اسکی نیلی آنکھوں میں بے رحمی کا تاثر نمایا تھا ۔سینے تک آتی داڑھی ،سر پر جناح کیپ ،گلے میں تسبیحاں ڈالے ،سرد تاثرات لیئے ،وہ بہت خوفناک لگ رہا تھا Novels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029TAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻۔دونوں ہاتھوں کی انگلیوں میں انگوٹھیاں پہنی ہوئی تھیں ۔ایک پاتھ کی تیسری انگلی میں وہی جیسی انگوٹھی تھی۔ "تم جانتی ہو کے میں اپنے س[email protected] غداری کرنے والوں کا کیا حشر کرتا ہوں ۔"۔۔۔کوبرا کی مکروہ آواز گونجی ۔خوف سے علیزے کپکپا اٹھی تھی ۔ "وہ دیکھو ۔۔۔"اسنے بائیں جانب بنی شیشے کی دیوار کی طرف اشارہ کیا ۔علیزے نے تھوڑی سی گردن موڑ کر دیکھا تو اسکی فلک شگاف چیخیں بلند ہوئی ۔وہاں ایک لڑکا کمر کے بل چھت کے ساتھ رسی سے🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸 *_Save my number for Status view:0306__4626678_* *_Channel owner and Noval writer:Akbar Ali Khan_* ❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️ بنداھا ہوا تھا ۔دونوں ٹانگیں گھٹنوں تک اور دونوں بازو کہنیوں تک کٹے ہوئے تھی ۔اور فرش پر بہت سے سانپ تھے ۔ "ششش ۔۔۔۔یہ حشر میں اپنے ساتھ[email protected] غداری کرنے والوں کا کرتا ہوں تو سوچو دشمنوں کے ساتھ کیا سلوک کروں گا ۔"اسنے بولتے ہوئے کیمر اس طرح سے سیٹ کیا کے صرف علیزے ہی نظر آ رہی تھی ۔یہ وہی کیمرہ تھا جو عشل نے آستانے پر لگایا تھا ۔ کوبرا نے ایک ڈنڈا اٹھایا ،جس کےNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029oVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 سرے پر بلیڈ لگا ہوا تھا ۔وہ ڈنڈا اسنے زور سے علیزے کے بازو پر مارا تھا ۔علیزے تکلیف سے بلبلا اٹھی اسے لگا تھا کے اسکے بازو کا گوشت ہڈی تک کٹ گیا ہو ۔ تبھی کوبرا نے اسکے گال پر چھری سے کٹ لگایا تھا ۔علیزے ایک بار پھر[email protected] سے بے حوش ہو گئی تھی شائید کبھی نا حوش میں آنے کے لیئے ۔ #######################۔ شاہ اپنے کان میں لگے ایئر پیس کے زریعے علیزے کی چیخوں کی آواز سن چکا تھا ۔اس نے سختی سے اپنے لب بھینچے اور گاڑی کی سپیڈ فل کر دی ۔گاڑی کوبرا کے گھر کے باہر کھڑی کر کے اسنے بلیک ہڈ پہنی اور گاڑی سے اترا کر ایک دیوار کےNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channelVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 ساتھ ،چھوٹے سائیز کی ڈیوائس اٹیچ کی ۔اجس سے اندر اور باہر لگے تمام سیسی ٹی وی کیمرے پانچ منٹ کے لیئے فریز ہو گئے تھے ۔ دروازے پر کھڑے گارڈز گارڈز کو بے حوش کر کے وہ گھر میں داخل ہو ۔ اندر بہت سے ملازم کام کر ریے تھے ۔اسکے چند دھواں بم اپنی ہڈ سے نکال کر اندر کی طرف لڑھکائے ۔ہر@gmail.com طرف دھواں بھرنے لگا تھا ۔شاہ تیزی سے کوبرا کے روم کی طرف بڑھا ۔روم خالی تھا ۔پربک شیلف تھوڑی سی سرکی ہوئی تھی ۔جس سے دروازہ صاف نظر آ رہا تھا ۔شاہ نے دروازہ کھولا تو علیزے کی حالت دیکھ کر اسکی دھڑکنیں تھمیں ۔وہ تیزی سے آگے بڑھا اور علیزے کو کھول کر اسے اپنی اپنے بازوں میںNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/c Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 اٹھایا اور تیزی سے باہر نکل گیا ۔ علیزے کو گاڑی کی پچھلی سیٹ پر ڈال کر اسنے اسکی نبض چیک کی جو کے بہت ہی مدھم چل رہی تھی ۔اسنے فرسٹ ایڈ باکس نکال کر اسمیں سے پٹی نکالی اور اسے زخموں پر باندھ دی ۔کے خون بہنا کم ہو ۔ باہر نکل کر دیوار پر لگی ڈیوائس اتاری پر اس سے پہلے وہ بے حوش پڑے گارڈز کو شوٹ کرنا نہیں بھولا تھا ۔ ####################۔
❤️ 👍 🆕 😂 🙏 60

Comments