Noval Warld Urdu Poetry Sad Funny Mix Jokes Hd Status Urdu Stories Islamic ❤️
June 5, 2025 at 02:10 PM
Don,t copy past without my permission . # تو_میرا_جنون # از قلم انعم طارق # قسط نمبر12 شاہ کندھے پر ہاتھ رکھ کر کراہتا ہوا تھورا سا جھکا تھا جب ویرا جو بے حوشی کا ڈرامہ کر رہی تھی ۔ تیزی سے شاہ کے کندھے سے اتری اور باہر کی طرف بھاگی ۔ شاہ نے سنبھلتے ہوئے ,گن پر اپنی گرفت مضبوط کی اور ویرا کے پاوں کا نشانہ لے کر فائر کر دیا ۔ ویرا لڑکھڑا کر ،اوندھے منہ گری ۔شاہ آگے بڑھا اور ویرا کو بالوں سے پکڑ کر ،گھسیٹتے ہوئے ،تیزی سے چلنے لگا تھا ۔اسکے چہرے پر بلا کی سختی تھے ۔کندھے سے اٹھتے شدید درد کے باعث اسنے لب بھینچے ہوئے تھے ۔آنکھوں میں سرخی تھی . ویرا اسکی گرفت میں بن پانی کے مچھلی کی طرح تڑپتی ،اپنے بال اسکی گرفت سے نکلالنے کی سر توڑ کوشش کر رہی تھی ۔پھر اچانک ہی اٹھ کر اس نے شاہ پر وار کرنا چاہ جسے شاہ نے ناکام بنا اور ایک اور فائیر اسکے ہاتھ پر کیا تھا ۔وہ تیز تیز قدم اٹھا رہا تھا جب اسکے ہاتھ میں پہنی ریسٹ واچ ٹوں ٹوں ،کے ساتھ بلنک کرنے لگی ۔شاہ فورا سے زمین پر بیٹھ گیا تھا ۔پر ویرا کے بال اسنے گرفت سے آزاد نہیں کیئے تھے ۔جب ایک زور دار دھماکا ہوا تھا ۔ شاہ نے گردن موڑ کر پیچھے دیکھا ،پورا آستانہ تباہ ہو گیا تھا ۔اسکے لب ہولے سے پھیل کے سمٹے تھے ۔ویرا ایک کراہتی ہوئی ،ایک ہاتھ سے اپنے بالوں کو شاہ کی گرفت سے آزاد کروانے کی پوری کوشش کر رہی تھی ۔جب شاہ نے ایک جھٹکے سے اسکے بال کھینچے ،اسکا سر اوپر کی طرف اٹھا تو شاہ نے اسکی گردن کی مخصوص نس دبائی تھی. ویرا بے حوش ہو گئی ۔ وہ لوگ آستانے زیادہ تر ایسی جگہوں پر بناتے تھے جہاں پر آبادی کم ہو تاکہ ان کے پکڑے جانے کے چانسز کم سے کم ہو جائیں ۔ آستانے کے دائیں طرف سڑکی تھی ۔اور سڑک کے دوسری پارک تھا ۔اقر آستانے کے دائیں جانب بنی بلڈنگ ابھی زیر تعمیر تھی ،جبکہ پچھلی طرف ایک خالی پلاٹ تھا ۔جس میں کافی کوڑا کرکٹ جمع تھا ۔وہ پورا علاقہ ہی ایسا تھا کے کہ ہر دو گھر چھوڑ کر ایک خالی پلاٹ تھا اور بہت سی عمارتیں زیر تعمیر تھی۔مطلب یہاں پر بلاسٹ ہونے سے آبادی کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا تھا ۔ شاہ نے اسے تھورے فاصلے پر کھڑی گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر، ڈگی بند کی ۔اور خود ڈرائیونگ سیٹ پر آ کر بیٹھا ،اور سیٹ کی پشت سے ٹیک لگا کر ایک گہرا سانس لیا ۔اور ٹرانسمیٹر نکال کر اسکا بٹن پریس کیا ۔ "سب لوگ سیف ہیں ۔"اسنے سنجیدگی سے سوال کیا ۔ "یس سر ۔۔۔سب لوگ ٹھیک ہیں ۔"دوسری طرف سے آواز ابھری تھی ۔ اسنے ٹرانسمیٹر رکھا اور گاڑی میں موجود فرسٹ ایڈ باکس نکالنے لگا ۔فرسٹ ایڈ باکس ڈیش بورڈ پر رکھ کر ،اسنے گاڑی سٹارٹ کی ، وہ ایک ہاتھ سے ڈرائیو کرتا گاڑی کو آستانے سے ہٹ کر ایک ویران اور اندھیری جگہ پر روک دیا ۔ پھر فرسٹ ایڈ باکس میں سے اس نے ٹیوزر ،کاٹن ،سیزر اور پائیوڈین نکالی ۔ٹارچ اون کر کے ڈیش بورڈ پر اسطرح سے رکھی کے وہ اسکی گردن سے نیچے نیچے ،کندھے اور اور سینے پر آ رہی تھی ۔اور ایک شیشہ سٹیرنگ ویل ،اور ڈیش بورڈ کے درمیان اسطرح سے رکھا کے شیشے میں اسکا زخمی کندھا صاف نظر آ ریا تھا ۔شاہ نے ہڈ اتار کر سائیڈ پر رکھی اور شرٹ کے اوپر کے بٹن کھول کر،کاٹن سے زخم صاف کرنے لگا ۔ پھر ٹیوزر کی مدد سے گولی کے اوپر آئی سکن ہٹا کر ٹیوزر سے گولی کو پکڑا اور ایک جھٹکے سے ،کندھے میں پیوست گولی کو باہر نکال دیا۔ایک سسکاری اسکے لبوں سے آزاد ہوئی تھی ۔ ابھی اسنے پائیوڈین کی طرف ہاتھ بڑھایا ہی تھا ۔کے جب اسکے فون پر سیکیورٹی الارم پھر سے بجنے لگا ۔اب کے الارم کی آواز چینج تھی ۔مطلب کوئی سیکرٹ روم میں داخل ہو گیا تھا۔شاہ نکے چہرے پر چھائی کرختگی بڑھی تھی ۔اسنے سختی سے لب بھینچے ۔آنکھوں کی سرخی میں مزید اضافہ ہوا تھا ۔اسنے کاٹن زخم کے اوپر رکھی ،اور گاڑی فل سپیڈ میں ڈال دی ۔ ####################۔ زاویار جب آستانے پر پہنچا تو آستانے کے باہر آیک کیری ڈبہ کھڑا تھا۔جس میں دو آدمی لڑکیوں کو بیٹھا رہے تھے اور دو لوگ پاس کھڑے تھے ۔ کیری ڈبے میں ڈرائیوینگ سیٹ پر ایک موٹا تازہ آدمی بیٹھا تھا ۔عشل باہر ہی دیوار کے ساتھ لگ کر دم سادھے کھڑا ہو گیا ۔ "شیردل۔۔۔۔اندر کتنی لڑکیاں ہیں ۔۔"دروازے پر کھڑے آدمی نے ہانک لگائی ۔ "کوئی بھی اندر نہیں ہے ۔۔۔ساری لڑکیاں باہر بھیج دی ہیں ۔"اندر موجود آدمی نے باہر والے سے بھی زیادہ اونچی ہانک لگائی تھی ۔ "یہ لوگ اتنے آرام سے بات کر رہے ہیں مطلب آستانے کے اندر کوئی بھی باہر کا آدمی ،مطلب کوئی بھی سیویلین موجود نہیں ہے ۔ہم اٹیک بہت آسانی سے کر سکتے ہیں ۔"زاویار ، دل ہی دل میں خود سے مخاطب ہوا۔ ‏ "لاک دی ٹارگٹ …"اس نے ٹرانسمیٹر کے زریعے ہدایت دی ،آستانے کے سامنے والی بلڈنگز ،میں شارپ شوٹر چوکس سے کھڑے تھے ۔اسکی ہداہت پر فورا سے نشانہ باندھا ۔ زاویار نے انکی نظروں سے بچتے ہوئے بم آستانے کے اندر پھینکا اور اپنی گن نکال کر نشانہ لیا تھا۔ "فائیر۔"زاویاہ جیسے ہی بولا فضا میں گولیوں کی تڑتڑاہٹ گونجنے لگی ۔ایک منٹ کے اندر وہ سارے ڈھیر ہو گِئے تھے ۔ "جو بھی بلڈنگ سے باہر نکلے اسے شوٹ کر دو ۔"وہ تیزی سے کیری ڈبے کی طرف بڑھا اور ڈرائیور کی ڈیڈ بوڈی کو نکال کر باہر پھینکا ۔گولیوں کی آواز سن کر اکا دکا لوگ اپنے گھروں سے باہر نکلے تھے ۔جب زاویار نے تیزی سے کیری ڈبہ آستانے کے سامنے سے ہٹایا تھا ۔اور لوگوں کے آستانے کے قریب پہنچنے سے پہلے ہی اسنے ہاتھ میں تھاما ایک سرخ بٹن پریس کیا ۔ساتھ ہی ایک بہت زوردار دھماکے کی آواز سنائی دی تو زاویار کے لبوں پر مسکراہٹ پھیل گئی ۔آنکھوں کی چمک مزید بڑھ گئی تھی ۔ اسنے گردن موڑ کر بھڑکتی ہوئی آگ کو دیکھا اور کیری ڈبے کی سپیڈ بڑھا دی تھی ۔ #######################۔ عشل نے آستانے کے باہر والی دیوار پر ایک ڈیوائس فٹ کی تھی ۔جس سے آستانے کے سارے کیمرے ہیک ہو گئے تھے ۔اسنے اپنے موبائل پر اندر کی ساری صورت حال کا جائیزہ لیا ۔ آستانہ بند ہو چکا تھا ۔اندر موجود لوگ ،شراب پی کر نشے میں دھت اڑے ترچھے پڑی اس بات سے بے خبر تھے کے موت انکے سر پر منڈلا رہی ہے۔ ایک کمرے میں کیمرہ نہیں لگا تھا ۔یقینا اس کمرے میں آغوا کی گئی لڑکیوں کو رکھا گیا تھا عشل آستانے کا لاک ،تار کی مدد سے کھولتی اندر داخل ہوئی ۔وہ پسٹل پر اپنی گرفت مضبوط کرتی ،اس کمرے کی طرف بڑھی جس میں کیمرہ نہیں لگا تھا ۔ اس کمرے سے کسی لڑکی کے بری طرح سے چلانے کی آواز سنائی دے رہی تھی ۔ عشل نے دروازے کے ہینڈل پر ہاتھ رکھا تو دروازہ کھلتا چلا گیا ۔ایک لڑکی دیوار کے ساتھ چپک کر بیٹھی چلا رہی تھی۔سامنے ہی دو موٹے سانڈ آدمی ہاتھوں میں شراب کی بوتل تھامے کھڑے ،ایک دوسرے کے ہاتھ پر ہاتھ مار کر ہنس رہے تھے ۔ وہ ایک دم سے اپنے ہاتھ اور چہرہ لڑکی کے قریب لے جاتے ۔جب وہ چلانے لگی تو دونوں ہنس پڑتے ۔انکی شکلیں اس قدر خوفناک لگ رہی تھیں کے کوئی بھی عام لڑکی دیکھتی تو ڈر جاتی ۔ لڑکی کے چلانے،اور اپنے ہنسنے کی آواز میں انہیں دروازہ کھلنے کی آواز سنائی نہیں دی تھی ۔عشل نے ان دونوں کو شوٹ کیا اور لڑکی کا ہاتھ تھام کر کمرے سے نکلی گئی ۔آستانے سے نکل کر اسنے دیوار پر لگی ڈیوائس اتاری اور دستی بم کی پن نکال کر، تین دستی بم آستانے میں پھینکے اور لڑکی کا ہاتھ تھام کر تیزی سے اس علاقے سے باہر نکل گئی ۔ ######################۔ نور کمرے میں موجود ڈیوائسز کو غور سے دیکھنے لگی ۔ ان لوگوں نے خفیہ کمرہ بنایا ہوا ہے اور اب یہ ساری ڈیوائیسز۔۔۔۔۔پولیس والے ہیں تو اتنا چھپ کر یہ سب کرنے کی کیا ضروت تھی ۔۔۔.نور بھاگ لے یہاں سے ۔۔۔یہ نا ہو کے یہ لوگ کریمینلز ہوں ۔۔اور تجھے ٹپکا دیں۔۔۔"نور خود سے مخاطب ہوئی ۔اور روم سے جانے لگی جب کسی خیال کے تحت رک گئی ۔ "نور تم کتنی سیلفش ہو کر سوش رہی ہو ۔۔۔۔اگر یہ لوگ کریمینلز ہیں تو ان کو لوگوں کے سامنے ایکسپوز کرنا چاہیئے ۔۔۔تاکے باقی لوگ کسی بھی قسم کے نقصان سے بچ جائیں ۔"نور اور اسکی مہان سوچیں۔ نورنے جیسے ہی ٹیبل پر پڑے لیپ ٹاپ کو ہاتھ لگایا پورے کمرے میں الارم بجنے لگے تھا ۔نور ایک دم سے ڈر گئی ۔اور کمرے میں چھپنے کے لیئے نظریں دوڑائیں ۔دیوار کے ساتھ پڑا اسلح دیکھ کر مزید ڈر گئی ۔چند سیکنڈز کے بعد الارم بند ہو گیا تو اسنے باہر نکلنے والے دروازے کی طرف دیکھا ،وہاں پر کوئی بھی نہیں تھی ۔وہ کمرے سے باہر بکلنے لگی جب اسکی نظر دیوار کے ساتھ ایک کارنر میں ،فرش پر پڑے بیگز پر پڑی ۔تو اسکی جاسوسوں والی روح پھر سے پھڑکی تھی ۔ وہ بیگ کی طرف بڑھی ارادہ بیگ کو اس کمرے سے لے جانے کا تھا ،جہاں پر وہ ٹہری ہوئی تھی ۔تاکے بعد میں آرام سے بیگ میں موجود سامان کی تلاشی لے سکے ۔اسنے بیگ اٹھانا چاہ پر بیگ بہت بھاری تھا ۔ نور بیٹھ کر بیگ کی زپ کھولنے لگی جب اسکی نظر بیگ کے باہر لگے ایک کارڈ پر پڑی ۔جس پر میجر شاہ زر،کیپٹن عشل ،اور کیٹن زاویار لکھا تھا۔ "او تیری ۔۔۔۔یہ لوگ آرمی سے ہیں ۔۔۔۔بھاگ لے نور ۔۔۔اس سے پہلے کے یہ لوگ تجھے کریمینلز سمجھ کر تجھے الٹا لٹکا دیں ۔۔نکل لے یہاں سے ۔۔"وہ اپنے سر پر ہاتھ مارتی کھڑی ہو گئی ۔ "واو۔۔۔۔۔اٹس ریلی ویری بیوٹی فل ۔۔۔" بیگ کے پاس ہی ایک چھوٹی پسٹل پڑی تھی ۔جس کی چمک بتا رہی تھی کے یہ بلکل نئی پسٹل ہے ۔نور نے اسے پکڑا ،اور بالوں کے اندر چھپاتی وہاں سے نکلنے لگی جب شاہ سرد تاثرات لیئے کمرے میں داخل ہوا ۔ نور نے اسے دیکھ کر تھوک نگلا ،شاہ کی سرخ آنکھیں دیکھ کر وہ ڈر گئی تھی ۔ Novels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/002Y9lvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 "کیا کر رہی ہو یہاں پر ۔۔"شاہ اس سے دو قدم کے فاصلے پر کھڑا ہوتا سرد لہجے میں بولا ۔ "وہ۔۔۔۔وہ ۔۔مم۔۔۔میں ۔۔۔میں کک۔۔کچھ بھی نہیں ۔۔وہ ۔۔"نور ہکلائی تھی ۔شاہ کے تاثرات دیکھ کر لگ رہا[email protected] تھا کے وہ واقع ہی اسے الٹا لٹکانے کا ارادہ رکھتا ہے ۔ "کچھ نہیں۔۔۔۔پھر میرے لیپ ٹاپ کو کیوں ہاتھ لگایا ۔"شاہ کے چہرے پر سرد تاثرات تھے اور لہجہ خشک تھا ۔ Novels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029V9lvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 "وہ ۔۔۔وہ میں فلیٹ دیکھ رہی تھی ۔"نور ہکلاتے ہوئے بولی ۔ "یہ روم تمہیں فلیٹ کا حصہ نظر آ رہا ہے ۔"شاہ سرد لہجے میں بولتا ایک قدم آگے بڑھا تھا ۔نور دو قدم پیچھے ہٹی ۔شاہ نے آگے بڑھ کر نور کی کلائی پکڑی اور اسکا رخ دیوار کی طرف کر کے اسکے کمر تک آتے[email protected] الجھے بالوں کو ایک جھٹکا دیا تو پسٹل اسکے بالوں سے نکلی تھی ۔پسٹل کے فرش پر گرنے سے پہلے ہی شاہ نے پسٹل تھام لیا تھا ۔ "آہ ۔۔کیا مسلہ ہے ۔۔۔کہا ہے نا فلیٹ دیکھتے یہاں پر آ گئی تھی تو پھر کیوں۔۔۔۔۔"بالوں کو جھٹکا لگنے سے نور کراہی تھی ۔اور خود کو مضبوطNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029Y9lvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 کرتی نان سٹاپ بولنا شروع ہوئی ۔پر شاہ کے ہاتھ میں پسٹل دیکھ کر اسکی زبان کو بریک لگا ۔ شاہ نے کچھ کہنے کے لیئے لب وا[email protected] کیئے ہی تھے کے اسکے حساس کانوں میں کسی کے چلانے کی آواز آئی تھی ۔وہ نور کو وہیں چھوڑتا تیزی سے سے وہاں سے باہر نکلا تھا ۔ ####################۔ شاہ تیزی سے روم سے باہر نکلا تھا ۔وہ تیزی سے علیزے کے روم کی طرف بڑھ رہا تھا جہاں سے اسکے چیخنے کی آوازیں آ رہی تھیں ۔عشل اور زاویار جو ابھی آگے پیچھے ہی فلیٹ میں پہنچے تھے اپنی گنز نکالےNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VavoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 علیزے کے روم کی طرف بڑھ رہے تھے شاہ کو دیکھ کر رک گئے اور سوالیہ نظروں سے شاہ کو دیکھنے لگی ۔ "زاویار تم سیکرٹ روم میں جاو ۔۔اور عشل تم میری گاڑی ٹارچر سیل لے کر جاو۔"شاہ نے اپنی گاڑی کی[email protected] چابی عشل کی طرف اچھالی ۔ زاویار اسکی بات پر تیزی سے دوسرے روم میں داخل ہو گیا تھا اور عشل سر ہلاتی تیزی سے فلیٹ سے باہر نکلی کے شاہ کی بات سے وہ سمجھ گئی تھی کے گاڑی میں کوئیNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029Van4Y9lvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 موجود ہے جسے ٹارچر سیل میں لے کر جانا ہے ۔ شاہ نے اپنی گن نکالی اور روم کا دروازہ کھولا،اور کمرے کی لائٹ اون[email protected] کر کے کمرے میں نظر دوڑائی۔کمرے میں کوئی نہیں تھا۔ علیزے بیڈ پر بیٹھی آنکھیں بند کیئے چیخ رہی تھی ۔شاہ نے گہرا سانس لیا ۔ "چھوڑ دو ۔۔۔چھوڑ دو۔۔۔پلیز نہیں مارو ۔۔"وہ روتے ہوئے چلا عہی تھی ۔وہ ابھی بھی یہی سمجھ رہیNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VaY9lvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 تھی کے وہ کوبرا کی قید میں ہے ۔ شاہ نے گن صوفے ہر اچھالی اور علیزے کی طرف بڑھا ۔ "مس علیزے ریلیکس ۔۔۔آپ بلکل سیف ہیں ۔۔"شاہ ، علیزے کو کندھوں سے تھام کر ہلکا سا جھنجھوڑتا ہوا نرمی سے بولا ۔حیرت انگیز طور پر اسکے لہجے میں نرمی تھی ۔ "مم۔۔میں۔"کسی کا نرم لہجہ سن کر[email protected] علیزے نے آنکھیں کھولیں تھیں ۔اسنے کمرے میں نظریں دوڑائی ۔تو تھوری پر سکون ہوئی تھی ۔ شاہ کے چہرے پر نظر پڑتے ہی وہ ایک بار پھر سے علیزے کے چہرے پرNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029V9lvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 خوف پھیل گیا تھا۔جو شاہ کو بلکل بھی اچھا نہیں لگا تھا۔ علیزے خوف سے تھوڑا تھوڑا کپکپانے لگی تھی ۔اسکی نظریں شاہ کے سینے پر جمیں تھیں ۔شاہ نے اسکی نظروں کے تعاقب میں دیکھاNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029Y9lvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻۔اسکی ہلکی گرے رنگ کی شرٹ پر خون کے دھبے تھے ۔ شاہ نے دوبارہ سے نظر علیزے کے چہرے پر ڈالی تو وہ بلکل سمٹ کر[email protected] بیٹھی شاہ کے سینے کو دیکھ رہی تھی۔اسکا چہرہ آنسووں سے تر تھا ۔شاہ بے ساختہ پیچھے ہٹا ۔ "ریلیکس۔۔۔ ڈرو مت۔۔۔تم بلکل سیف ہو ۔"شاہ کے لہجے کے ساتھ ساتھ چہرے پر بھی سرد مہری کی جگہ نرمی تھی ۔ "آ ۔۔آآآ۔۔۔آپ ۔۔۔آپ چ۔چلے۔۔جج۔۔جائیں ۔۔پپ۔۔۔پلیز۔۔"علیزے سسکیوں کے درمیان بولی ۔شاہ کو اسکا ایسے کہنا برا لگا تھا۔وہ لب بھینچے کمرے سے باہر نکل گیا ،کمرے سے باہر نکلتے ہوئے اسکے تاثرات سرد تھے ۔ دل میں اک ٹیس سی اٹھتی ہے جب وہ معصومیت سے کہتے ہیں تحفظ کا احساس بھی تمہی سے ہے اور ڈر بھی تمہی سے لگتا ہے ( از خود ) ####################۔ نور نے شاہ کے تاثرات دیکھ کرNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029Va9lvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 آنکھیں بند کر لیں تھیں ،اسے شاہ کے تاثرات دیکھ کر یوں لگ رہا تھا جیسے وہ ابھی اسے ایک ہاتھ جڑ دے گا ۔شاہ کے ایک دم سے وہاں سے چلے جانے پر اسے حیرت ہوئی ۔نور نے شکر ادا کیا ۔ "یا اللہ ۔۔۔یا اللہ اس جلاد سے بچا لینا ۔۔۔۔اللہ جی پلیز۔۔۔۔وہ چوزہ ہی یہاں پر آ جائے ۔۔۔وہ ٹھیک ہے پھر بھی ۔۔۔اسے کسی نا کسی طرح سے قابو کر لوں گی۔۔ پر یہ آفیسر بہت غصے والا ہے ۔۔۔ "نور دونوں ہاتھوں کے انگلیاں ایک دوسرے میں[email protected] پھنسائے،سر کو اوپر کی طرف اٹھائے ،آنکھیں بند کیئے،بڑبڑا رہی تھی ۔جب اسنے آنکھیں کھولیں تو سامنے ہی زاویار خونخوار تاثرات لیئے اسے گھور رہا تھا ۔Novels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029Va9lvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 نور نے اپنی آنکھیں زور سے بند کر کے دوبارہ سے کھولیں ۔ "او مائی گاڈ ۔۔۔۔یہ چوزہ اتنی جلدی یہاں پر آ گیا ۔"نور بڑ بڑائی تھی ۔زاویار نے اسکی کلائی سختی سے[email protected] پکڑی اور اسے اپنے ساتھ گھسیٹتے ہوئے کمرے سے باہر لے کر آیا اور جھٹکے سے اسکی کلائی چھوڑی ۔نور لڑکھڑا گئی ۔ "میری ایک بات کان کھول کر سن لو ۔۔۔۔یہ جو تمہاری ہڈیوں کو سکونNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VaY9lvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 نہیں ہے نا ،مینے توڑ کے رکھ دینی ہے ۔۔۔اگر تم آئیندہ مجھے کسی بھی چیز میں پنگا لیتی نظر آئی تو ۔"زاویار نے انگلی اٹھا کر اسے دھمکایا تھا ۔ 🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸 *_Save my number for Status view:0306__4626678_* *_Channel owner and Noval writer:Akbar Ali Khan_* ❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️ "مم۔۔۔میں ڈرتی نہیں ہوں ۔۔۔کیپٹن[email protected] زاویار ۔۔۔۔۔۔ٹھیک ہے نا ۔۔۔۔اور ایک بات میں صاف صاف کہ رہی ہوں ۔کے اگر تم لوگوں نے مجھے اپنے ساتھ اس مشن میں شامل نہیں کیا تو میں سیدھا جا کر پولیس کو بتا دوں گی ۔"نور نے اسے جتایا تھا کے وہ جان چکی ہے کے نور کو بولنے کےNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/00299lvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 بعد اپنی بات کے فضول ہونے کا احساس ہوا تھا ۔وہ ایک آرمی آفیسر کو پولیس کی دھمکی دے رہی تھی ۔ نور کی بات پر زاویار بڑی دلکشی سے مسکرایا تھا ۔اور اسنے ایک دم[email protected] سے نور کی کلائی پکڑ کر اسے گھمایا تھا اور اسکی دوسری کلائی بھی پکڑ کر کمر کی طرف لایا اور ہتھ کڑی لگادی ۔جو وہ سیکرٹ روم سے باہر نکلتے ہوئے لے کر آیا تھاNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VlvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 "آوئے ۔۔یہ کیا کر رہے ہو ۔۔۔کھولو مجھے ۔۔۔۔۔میں تمہارا سر پھاڑ دوں گی۔۔۔۔میرے ہاتھ کھولو۔۔۔۔۔اوئے چوزے ۔۔۔رکو ۔۔"وہ چلانے لگی تھی زاویار اسے اگنور کرتا کمرے سے نکلنے لگا تھا مگر نور کے خود کو[email protected] چوزہ کہنے پر پلٹا تھا ۔ "تمہیں میں ۔۔۔یعنی کے میں تمہیں چوزہ نظر آتا ہوں ۔"اسکی ہیزل گرین آنکھوں میں حیرت تھی۔ "ہاں ہو تم ۔۔۔چوزے ۔۔چوزے۔۔۔چوزے۔۔۔۔میرے ہاتھ کھولو۔۔"نور کاٹ کھانے کو دوڑی ،اگر اسکے ہاتھ کھلے ہوتے تو وہ اسکا منہ نوچ ڈالتی ۔اسکی بات پر زاویار نے بیڈ سائیڈ ٹیبل کی ڈرا سے ٹیپ نکالیNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VaVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 اور نور کے منہ پر لگا دی ۔ "اب جو مرضی بولتی رہو ۔۔۔چھپکلی ۔۔۔۔"زاویار اسے چڑاتا روم سے باہر نکل گیا پیچھے نور اچھلتی،کودتی اوں اوں ۔۔کرنے لگی ۔ #####################۔
❤️ 👍 🆕 😂 🙏 😢 ‼️ 98

Comments