Noval Warld Urdu Poetry Sad Funny Mix Jokes Hd Status Urdu Stories Islamic ❤️
June 11, 2025 at 01:56 PM
Don,t copy past without my permission . # تو_میرا_جنون # از قلم انعم طارق # قسط نمبر 15 "بن گئی ۔۔"شاہ پوری طرح سے لیپ ٹاپ کی طرف متوجہ تھا علیزے کے بولنے پر اپنی جگہ سے اٹھ کھڑا ہوا ۔وہ کینوس بورڈ کے سامنے کھڑا جا کھڑا ہوا ۔وہ بہت غور سے کینوس پر بنی پکچر کو دیکھ رہا تھا ۔ "یہ کیپ تو آج اسکے سر پر نہیں تھی۔"شاہ نے علیزے سے سوال کیا۔ "جس دن مجھے کڈنیپ کر کے لے کر گئے تھے اس دن اسنے پہنی ہوئی تھی۔"علیزے چند قدم پیچھے ہٹتی،ہاتھ مسلتے ہوئے بولی ۔شاہ یک ٹک تصویر کو دیکھ رہا تھا ۔اسے یوں محسوس ہوا جیسے اس نے اس شخص کو پہلے بھی کہیں پر دیکھا ہے ۔ "اسکا حلیہ بتاو۔"شاہ کی نظریں سکیچ پر جمیں تھیں ۔ "اسکی آنکھیں نیلی ہیں ۔اور بہت زیادہ ڈراونی بھی ۔سینے تک آتی داڑھی ،سر پر جناح کیپ ،گلے میں تسبیحاں ڈالے وہ بہت خوفناک لگ رہا تھا ۔دونوں ہاتھوں کی انگلیوں میں انگوٹھیاں پہنی ہوئی تھیں ۔ایک ہاتھ میں اسنے سانپ والی انگوٹھی پہنی ہوئی تھی ۔"علیزے نے جھرجھری لی ۔ "نیلی آنکھیں ۔۔۔۔شہروز ملک۔۔۔"شاہ زیرے لب بڑبڑایا۔اور لیپ ٹاپ پر شہروز ملک کی تصویر نکال کر ایڈیٹ کرنے لگا ۔شہرز ملک ایک جانا مانا پولیٹیشن تھا ۔شاہ نے اسکی داڑھی ،اور موچھوں ،اور سر پر جناح کیپ وغیرہ لگائی۔اور کوبرا کے فنگر پرنٹس شہروز ملک سے میچ کرنے لگا۔ اسکا شک بلکل ٹھیک نکلا ۔شہروز ملک ہی کوبرا تھا ۔شاہ نے سختی سے لب بھینچے اور ہاتھ کی مٹھی بنا کر لبوں پر رکھ لی ۔ "ممم۔۔۔میں۔۔۔میں جاوں۔۔"علیزے سر جھکائے ،لب کچلتی بولی ۔تبھی زاویار بھی واپس آ گیا تھا ۔ "سر کچھ بھی نہیں ملا ۔۔۔وہی ٹیٹو ہر جگہ موجود ہے ۔۔۔۔انکا جو بھی پلان ہے اس تک ہم صرف اس ٹیٹو کے زریعے ہی پہنچ سکتے سکتے ہیں ۔ ۔"زاویار دونوں ہاتھ پینٹ کی جیب میں ڈالتا سنجیدگی سے بولا ۔ شاہ نے اسکی بات کا کوئی جواب نہیں دیا ۔اس کی سرد نظریں لیپ ٹاپ سکرین پر جمی تھیں ۔جس کے دائیں حصے میں شہروز ملک کی تصویر تھی اور بائیں حصے میں کوبرا کی تصویر تھی ۔ "او مائی گاڈ ۔۔۔۔یہ بھی ان سب میں ملوث ہے ۔"زاویار نے شاہ کی نظروں کے تعاقب میں دیکھا تو اسے حیرت ہوئی تھی ۔ "یہ ہیڈ ہے ۔۔۔۔کوبرا ۔"شاہ کی سرد آواز گونجی ۔شاہ کی بات پر زاویار بے تحاشہ چونکہ تھا ۔علیزے چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتی وہاں سے روم میں چلی گئی تھی ۔ "اگر پولیٹیشس اور پولیس ،لالچ اور درندگی چھوڑ کر ،وطن کے ساتھ مخلص ہو کر چلیں تو ،میرے خیال سے ملک میں سے تقریبا ساٹھ سے ستر فیصد کرائم کا خاتمہ ہو سکتا ہے ۔"زاویار نے افسوس سےسر جھٹک کر اپنے خیال کا اظہار کیا ۔تبھی عشل بھی فلیٹ میں داخل ہوئی ۔ "اسنے صرف یہ بتایا ہے کے جو کچھ بھی ہو گا وہ یکم تاریخ کو ہو گا ۔۔۔۔ یکم تاریخ۔۔۔انکا جو بھی پلان ہے وہ یکم تاریخ کا ہے ۔..اور ہمارے پاس صرف تین دن ہیں ۔"عشل ہاتھ باندھے کھڑی ہو تھی ۔اسکے چہرے پر بھی سنجیدگی تھی ۔ "میں ایک لفظ بھی نہیں بتاوں گا کے یکم تاریخ کو میں کیا کرنے والا ہوں ۔"شاہ کے کانوں میں کوبرا کی آواز گونجی تھی ۔ " وہ لوگ ہمیں ٹریپ کر رہے ۔۔۔وہ یہ سب کچھ یکم کو نہیں اس سے پہلے کریں گے ۔"شاہ سرد لہجے میں بولا ۔ "K.S.B .M.N۔۔۔۔یہ پانچ حرف ہیں جو اس ٹیٹو پر بنے کوبرا سانپ پر لکھے ہوئے ہیں ۔"شاہ نے ایک کاغذ کھول کر ٹیبل پر پھیلایا ۔ "ان ورڈز کو میں پہلے بھی ڈی کوڈ کر چکا ہوں ۔۔۔بٹ M لفظ کے دو معنی ہیں ۔۔۔نمبر ون ۔۔مسجدیں ۔۔اور نمبر ٹو ،مدارس۔"شاہ نے M پر سرکل بنایا اور اسکے اوپر دونوں لفظ لکھے تھے ۔ "ان لوگوں کا گھٹیا منصوبہ مدارس میں بلاسٹ کرواوا ہے ۔۔۔۔اور یہ کوبرا سے لکھے گئے 5 کے بھی دو مطلب ہیں ۔۔۔۔۔نمبر ایک ۔۔پانچ بڑے، M..مدارس میں ,B بلاسٹ کروانا۔"شاہ B کو پوائنٹ کرتا ہوا بولا ۔ "شہر میں لاتعداد مدارس ہیں ۔۔۔۔ان لوگوں نے کن مدارس کو پوائنٹ کیا ہے ۔یہ ہم نہیں جانتے ۔۔۔۔اور ان کے پلان کو ناکام کرنے کے لیئے ہمارے پاس بہت کم وقت ہے ۔"شاہ نے ہاتھ میں تھامے پین یا کیپ بند کر کے ایک طرف رکھا۔ "مطلب وہ لوگ جو بھی کریں گے کل کریں گے ۔۔۔۔تقریبا سبھی مدرسے شام کو ہی بند ہو جاتے ہے ۔۔یعنی ہمارے پاس صرف پندرہ گھنٹے ہیں ۔"عشل نے ریسٹ واچ پر نظر ڈالی جو رات کے ڈھائی بجا رہی تھی ۔ "پندرہ گھنٹے بہت ہوتے ہیں ۔۔ہمارے پاس ڈھائی گھنٹے ہیں ۔"شاہ سپاٹ انداز میں بولا ۔تو ان دونوں نے سوالیہ نظروں سے شاہ کی طرف دیکھا ۔ "تھوری دیر پہلے کوبرا یہاں پر آیا تھا .۔۔۔اور مینے اس سے ایک ڈیل کی ہے میں پانچ بجے تک علیزے کو اسکے حوالے کر دوں گا ۔"شاہ کی بات پر ان دونوں کے چہرے پر الجھن نمودار ہوئی تھی ۔ "کوبرا کہاں پر بلاسٹ کرنے والا ہے ۔۔۔کس کس سے اس کے کنٹیکٹ ہیں ۔۔۔اور کتنے مزید آستانے ہیں جہاں پر سے لڑکیاں سمگل کی جاتی ہیں ۔۔۔یہ ساری انفارمیشن صرف کوبرا کے لیپ ٹاپ میں ہے، جسے وہ اپنے کمرے کے نیچے بنے اک خفیہ لاکر میں رکھتا ہے ۔اور آج S.K ہوٹل میں ،وہ اس لیپ ٹاپ کو ساتھ لائے گا ۔ بٹ اس لیپ ٹاپ کو ہیک کرنا آسان نہیں ہے۔اس کے لیپ ٹاپ کو ہیک کرنے کے لیئے ،ہمیں اسکے لیپ ٹاپ پر یہ چپ لگانی ہے جس سے ،بہت آسانی سے لیپ ٹاپ کا سارا ڈیٹا ہمارے پاس آ سکتا ہے ۔"شاہ نے انہیں سب بہت تفصیل سے بتایا تھا ۔اور ایک چپ اسکے سامنے رکھی ۔ "It's very easy …ہم آسانی۔سے نا صرف یہ چپ اسکے لیپ ٹاپ میں لگا سکتے بلکہ اسکا لیپ ٹاپ اٹھا کر لا سکتے ہیں ۔"عشل نے چٹکی بجائی تھی ۔ "یہ سب کہنے جتنا آسان نہیں ہے ۔۔۔دشمن بہت ہی شاطر ہے ۔۔ہوٹل میں ایک سو پچاس کمرے ہیں۔۔۔جبکہ تیس خفیہ کمرے ہیں ۔۔۔ S .K ہوٹل کوبرا کا اپنا ہوٹل ہے۔۔۔۔۔Sسے شہروز اینڈ K سے کوبرا ۔۔۔۔کوبرا کس کمرے میں موجود ہو گا یہ ہم نہیں جانتے ۔۔۔اور سب سے اہم چیز یہ ہے کے S.K ہوٹل میں ایک ایسی ڈیوائیس فٹ ہے جس سے موبائل فون پر لی گئی تصویر بھی ہوٹل کے اونر تک پہنچ جاتی ہے ۔"شاہ ان دونوں کو دیکھتا ہوا بولا ۔ "مطلب چپ لگانے کے لیئے علیزے کو وہاں پر بھیجنا ہی پڑے گا ۔"عشل نے ہنکارہ بھرا ۔ "انہوں۔۔۔۔علیزے نہیں نور ۔"شاہ اور زاویار ایک ساتھ بولے ۔تبھی نور دھاڑ کی آواز سے دروازہ کھول کر باہر آئی تھی ۔ ######################۔ "نور۔۔۔۔نور ۔۔اٹھو ۔۔اٹھ جاو نہیں تو میں اب تم پر پانی پھینک دوں گی ۔"علیزے آکر بیڈ پر بیٹھ گئی ۔اور نور کو کندھے سے پکڑ کر ہلانے لگی تھی ۔جو کے گھورے ،گدھے, ہاتھی سب بیچ کر سو رہی تھی .علیزے نے اسے کندھے سے پکڑ کر ہلایا مگر وہ پھر بھی ٹس سے مس نہیں ہوئی ۔ تو علیزے اٹھی اور چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتی واش روم میں گئی ۔جب واپس آئی تو اسکے ہاتھ میں پانی کا بھرا ہوا مگ تھا ۔جو اسنے بنا جھجھکے نور پر پھینک دیا ۔ "کک. ۔۔۔کیا۔۔۔۔کیا ہوا۔"نور جو بے خبر سو رہی تھی ،ایک دم سے بوکھلا کر اٹھ بیٹھی ۔سردی میں جب ٹھنڈا پانی اوپر گرا تھا اسکے چودہ طبق روشن کر گیا تھا ۔ "علیزے کی بچی ۔۔۔میں تمہارا حشر کر دوں گی ۔"علیزے کے ہاتھ میں مگ دیکھا کر وہ آستین سے منہ پر سے پانی کی بوندیں صاف کرتی اٹھی اور علیزے کی طرف بڑھی ۔ "تم اس طرح سے سو رہی تھی جیسے زندہ ہی نہیں ہو ۔۔۔پانی پھینک کر میں چیک کر رہی تھی کے زندہ ہی ہو نا ۔۔"علیزے خفگی سے کہتی ،بیڈ پر بیٹھ گئی ۔ "میں اتنی دیر چیختی رہی اور تم پھر بھی سوتی رہی ۔۔۔۔وہ تو شکر ہے کے "وہ " آگیا تھا اور اسنے مجھے بچا لیا ۔۔۔ورنہ وہ خوفناک انسان مجھے دوبارہ سے پکڑ کر لے جاتا ۔"علیزے کی بات پر نور ٹھٹھکی تھی ۔ "کون آیا تھا ۔۔۔کس نے بچایا ۔"نور کی سمجھ میں نہیں آیا کے وہ کس بارے میں بات کر رہی ہے ۔ "مجھے نہیں پتہ کون ۔۔نام نہیں پتہ ۔۔۔ابھی مار خور کہ رہا تھا خود کو ۔۔۔۔نور تمہیں پتہ ہے مار خور سانپ کھاتے ہیں ۔"علیزے کی سوئی ابھی تک مار خور میں ہی اٹکی تھی ۔ "تم مجھے ساری بات بتاو کے تم کیوں چیخ رہی تھی ۔"نور اسکی بات کو نظر انداز کرتی پیشانی پر بل ڈالتی پوچھنے لگی ۔تو علیزے نے اسے ساری بات بتائی ۔ "اتنا سب ہو گیا اور میں سوتی کیسے رہی ۔۔۔ایک سیکنڈ اس نے جوس میں مجھے نیند کی گولیاں دی تھیں ۔۔۔۔اسکی تو میں۔۔۔۔"نور خود سے بول رہی تھی جب اچانک اسے یاد آیا تو وہ اپنی آستینیں چڑھاتی بیڈ سے اتری اور دروازے کی طرف بڑھی ۔ "نور .۔۔۔نور بات سنو ۔۔۔"اسکے تیور دیکھ کر علیزے بھی اسکے پیچھے بڑھی ۔ "تم نے کیا دیا تھا مجھے جوس میں ملا کر ۔۔۔"زاویار دروازے کے بلکل سامنے کھڑا تھا ۔وہ بنا اِدھر اُدھر دیکھے سیدھا زاویار کے سامنے جا کر کھڑی ہو گئی ۔اور تیکھے لہجے میں بولی ۔عشل حیرت سے جبکہ شاہ سنجیدگی سے اسے دیکھنے لگا ۔ "ذندہ کھڑی ہو تو اسکا مطلب یہ ہی ہے کے زہر تو نہیں دی تھی ۔"زاویار اسکی غلط ٹائم پر اینٹری اور فضول کی ٹر ٹر سے سخت بدمزا ہوا تھا ۔کے وہ لوگ ایک انتہائی اہم ٹاپک پر بات کر رہے تھے ۔ " سمجھتے کیا ہو اپنے آپ کو تم ۔۔۔۔چوزے ۔۔۔میں۔۔"نور چبا چبا کر بولی ابھی وہ اور بھی جانے کیا کچھ بولتی جب نسوآنی قہقہے کی آواز پر رک گئی تھی ۔ نور کے زاویار کو چوزا کہنے پر عشل بے ساختہ ہی ہنس دی تھی ۔ شاہ نے کمرے کے دروازے پر کھڑی علیزے۔کو دیکھ کر اپنی مسکراہٹ دبائی ۔علیزے اپنی آنکھیں سختی سے بند کیئے ،نچلا لب دانتوں تلے دبائے ،ہاتھ سر پر رکھ کر کھڑی ،شائید نور کو اٹھانے پر پچھتا رہی تھی ۔ "او مائی گاڈ ۔۔۔مطلب تمہیں یہ چھ فٹ کا لمبا چوڑا شخص چوزا نظر آتا ہے۔۔۔مطلب ریئلی۔۔۔چوزا ۔"عشل ہنستے ہوئے اس انداز میں بولی کے نور شرمندہ ہو گئی تھی ۔شاہ اور عشل کے سامنے ہوئی عزت افزائی پر زاویار تپ گیا تھا ۔اسنے خونخوار نظروں سے نور کو گھورا ۔ شاہ نے ہاتھ میں پکڑے پین سے ٹیبل بجایا کر انہیں متوجہ کیا ۔ "مس نور۔۔آپ ابھی اپنا لباس علیزے سے ایکسچینج کریں ۔۔۔۔آپ کے پاس صرف دو منٹ ہیں ۔"شاہ نے ایک نظر دروازے پر کھڑی علیزے پر ڈالی اور سختی سے نور سے بولا تھا ۔نور اسکی عجیب بات پر حیران ہوئی تھی ،اور وہ کچھ کہنے والی تھی پر رک گئی ۔وجہ شاہ کے چہرے پر چھائی سختی تھی ۔ "علیزے میں تمہیں اپنا ڈریس دیتی ہوں ۔"عشل نے ایک نظر دونوں کے لباس پر ڈالی اور ان کے ساتھ ہی کمرے میں آ گئی ۔دونوں کے لباس کی حالت نہایت خراب تھی ۔وہ کسی بھی طرح سے پہننے کے قابل نہیں تھے ۔دونوں کے کپڑوں پر خون لگا تھا ۔مگر علیزے کے ڈریس کی حالت زیادہ ابتر تھی ۔ "سر ایک بات پوچھوں ۔۔۔۔آپ نے اتنی ساری انفارمیشن کیسے کلیکٹ کی۔۔میرا مطلب کس وقت ۔۔ ۔"ان تینوں کے جانے کے بعد زاویار نے شاہ سے سوال کیا اور پھر اسکے جواب دینے سے پہلے ہی پوچھنے لگا ۔ "اٹس نن آف یور بزنس ۔"شاہ سخت لہجے میں بولا ۔ "پلیز ۔۔۔سینیئر اور جونیئر آفیسر نہیں ۔۔۔۔چھوٹا کزن سمجھ کر ہی بتا دیں۔۔ برو۔" زاویار نے دوبارہ سے سوال کیا ۔ "اس حساب سے بھی تم جونیئر ہی ہو ۔۔۔سو ۔۔"اب کے شاہ کا لہجہ نرم تھا ۔ "برو ۔۔۔۔پلیز۔"زاویار نے منہ بنایا ۔ "تمہیں کیا لگتا ہے کے میں آستانے پر بھکاری بن کر سکے جمع کرنے کے لیئے جاتا تھا ۔"شاہ اسے کہ کر موبائل پر کچھ ٹائپ کرنے لگا "یہ خون سے بھرے کپڑے پہنوں گی میں۔۔۔۔آڈر تو ایسے دے رہے ہیں جیسے کوئی ہیروں کا ڈریس خرید کر پہننے کو کہ رہے ہیں ۔"اندر آتے ہی نور بڑبڑانے لگی تھی ۔اسکی بڑانڑاہٹ علیزے اور نور نے با آسانی سنی تھی ۔ "لسن ۔۔تمہارے پاس دو منٹ ہیں۔۔۔جن میں سے تیس سیکنڈ گزر چکے ہیں ۔"عشل پیشانی پر بل ڈال کر سختی سے بولی ۔اور علیزے کے ہاتھ میں اپنا ایک ڈریس الماری سے نکال کر پکڑایا ۔ "میں نہیں پہن رہی۔۔۔پھر ۔"نور ضدی انداز میں بولی ۔تو اسے چند سیکنڈ گھورنے کے بعد وہ باہر نکل گئی ۔اگلے لمحے زاویار اندر داخل ہوا ۔اسکے چہرے پر چٹانوں کی سی سختی تھی ۔ "میں جا رہی ہوں ۔"اسکے تاثرات دیکھ کر وہ ایک دم سے ڈر گئی تھی ۔اور تیزی سے واش روم کی طرف بڑھی جہاں سے علیزے باہر نکل رہی تھی ۔اسکی تیزی دیکھ کر زاویار کے تاثرات نارمل ہوئے تھے اور وہ کمرے سے باہر نکل گیا۔ نور پانچ منٹ کے بعد باہر آئی تھی ۔اور انکی بات سن کر اسکا چہرہ کھل اٹھا تھا ۔شاہ انہیں سب سمجھانے لگا۔ #######################۔ شاہ ،نور کی کلائی تھامے ہوٹل میں داخل ہوا۔اسنے نور کی کمر پر پسٹل رکھی ہوئی تھی اور اپنے چہرے پرNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 کالک لگا کر چہرہ ہڈ میں چھپایا ہوا تھا اور نور کو بھی برقع پہنایا ہوا تھا۔ جو بظاہر تو اسنے چھپائی ہوئی تھی مگر وہ صاف نظر آ رہی تھی ۔ "پسٹل چھپائیں سر جی ۔"ایک ویٹر ہاتھ میں جوس کی ٹرے تھامے اسکے پاس سے گزرتا ،اسے دبی آوازShrartigmail.com میں پیغام دے کر گیا تھا۔ "وہ ہم پر نظر رکھ رہے ہیں ۔۔بی کیئر فل ۔"شاہ نے سر گوشی کے انداز میں کہا تھا۔ وہ لفٹ کے زریعے 5 فلور تک پہنچا ۔ابھی وہ لفٹ سے باہر نہیں نکلے تھے جب ایک شخص تیزی سے لفٹ میںNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VaITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 داخل ہوا ۔ "اسے روم میں جا کر کھولنا "اسنے ایک چٹ شاہ کو تھمائی تھی ۔اور اسے پیغام دے کر اپنا فون نکال کر کان سے لگا لیا ۔وہ یوں ظاہر کر رہا تھا جیسے وہ شاہ کو جانتا ہی نہیں شاہ نے نظریں گھمائیں تو لفٹ میں کیمرہ لگا تھا۔ شاہ کوبرا کے بتائے گئے کمرے میں[email protected] داخل ہوا تو کمرہ خالی تھی ۔کمرے میں کوئی نہیں تھا ۔شاہ نے کمرے کا دروازہ بند کر کے نور پر تانی پسٹل ہٹا لی ۔اور چٹ کھول کر پڑھنے لگا ۔ "بیڈ سائیڈ ٹیبل میں پڑا فون نکالو ۔"چٹ پر بڑے بڑے الفاظ مکںNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 لکھا تھا ۔ ""پلیز ۔۔۔مجھے جانے دو ۔۔۔کیا بگاڑا ہے میں نے تمہارا ۔"نور اسکے پاوں پکڑتی روتی ہوئی بولی ۔شاہ اسے پرے دھکیلتا آگے بڑھا۔اور سائیڈ ٹیبل کی ڈرا سے جیسے ہی فون نکالا اس[email protected] پر کال آنے لگی تھی ۔شاہ نے کال پک کر کے سپیکر اون کر لیا ۔ "بڑے محتاط ہو کر آئے ہو ۔۔۔ماننا پڑے گا ۔"سپیکر میں سے کوبرا کی آواز ابھری تھی ۔ Novels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 "شٹ اپ ۔۔۔میرے پیسے کہاں پر ہیں ۔"شاہ للچائے انداز میں بولا ۔ "ہمم ۔۔۔پہلے لڑکی کا برقع اتارو ۔"کوبرا بولا تو نور اسکے سامنے ہاتھ جوڑ کر نفی میں سر ہلانے[email protected] لگی ۔ "برقع اتارو ورنہ ۔۔"شاہ ایک دم سے دھاڑا تو نور نے اپنا برقع اتار دیا ۔نور کے سر اور بازو پر پٹیاں باندھی ہوئی تھی پیروں پر بھی سنی پلاسٹ لگی ہوئی تھی ۔Novels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029Van9lvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 "ہمم۔۔۔۔گڈ ۔۔۔جس دراز سے فون نکالا ہے اس کے نیچے والی دراز میں انجیکشن پڑا ہے ۔۔۔وہ نکال کر اس لڑکی کو لگا دو ۔"اسنے اگلا حکم دیا ۔شاہ نے دراز میں سے انجیکشن نکال ۔اور نور کی کلائی تھامی ۔[email protected] "یہ نشے کا انجیکشن ہے ۔۔تم یہ ہی ظاہر کرو گی کے تم نشے میں ہو ۔"شاہ نے سارا انجیکشن ضائع کر دیا تھا ۔مگر بظاہر یوں لگ رہا تھا جیسے وہ اسے انجیکشن لگا چکا ہے ۔نور چند سیکنڈ کے بعد گر گئی تھی Novels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VanMvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻۔جیسے بے حوش ہوگئی یو ۔ "پیسے ۔۔۔؟؟". شاہ نے یک لفظی سوال کیا ۔ "ہاہاہا۔۔۔اگر میں پیسے نا دوں تو ۔⅔۔[email protected]۔میری جگہ پر کھڑے ہو ۔۔۔ میری مرضی کے بغیر باہر قدم بھی نہیں رکھ سکتے ۔ایک گولی کام تمام کر سکتی ہے ۔۔۔بتاو کیا کر لو گے تم ۔"کوبرا نے بے ڈھنگے انداز میں قہقہہ لگایا تھا ۔🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸 *_Save my number for Status view:0306___4626678_* *_Channel owner and Noval writer:Akbar Ali Khan_* ❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️ "یاد ہے میں نے تم سے کہا تھا ظداریNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VaVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 کروں تو میری گردن اڑا دینا۔۔۔میں اپنے ساتھ غداری کرنے والوں کے ساتھ بھی میں یہ ہی کرتا ہوں ۔۔۔۔اڑا دیتا ہوں ۔"شاہ اسکی بات پر طنزیہ ہنسا اور اپنی ہڈ کی زپ کھول دی ۔اسنے ہڈ کے نچے بم والی جیکٹ پہنی ہوئی تھی ۔اسے جیکٹ سے نکال کر ، ہاتھ میں کوئی چیز دبا کر پکڑ لی ۔ "پیسے بتا دو ۔۔۔ورنہ اسے چھوڑ دوں گا۔۔۔۔اور جیسے ہی میں نے اس کو چھوڑا یہ پوڑی بلڈنگ تباہ ہو جائے گی ۔۔۔اور یقینا تم بھی اسی بلڈنگ میں موجود ہو ۔"شاہ ہاتھ کو تھوڑا اوپر اٹھاتا گھوم کر بولا مقصد Novels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VaVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 کوبرا کو بم دیکھانا تھا "صص ۔۔صوفے کک کے نیچے کالے رنگ کی تھتھیلی ہے ۔۔۔۔اس میں ہے رقم ۔"کوبرا ہکلاتے ہوئے بولا ۔اسکی آواز میں گھبراہٹ اور موت کا خوف نمایا تھا۔شاہ کی آنکھیں چمکی تھی ۔وہ ایک بار کوبرا کو ڈرانا چاہتا تھا ۔[email protected] "لڑکی کو چھوڑ کر جا رہا ہوں ۔۔۔کے میں زبان کا پکا ہوں اور غداری کرنا میری فطرت کے خلاف ہے ۔" شاہ اپنے ایک ایک لفظ پر زور دیتا تھیلی اٹھا کر اسمیں رقم چیک کرنے لگا اور پیسوں کی موجودگی کا یقین کر کے کمرے سے نکل گیا ۔Novels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VanoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 اسکے کمرے سے نکلنے کے بیس منٹ بعد ایک شخص وہاں پر آیا تھا اور نور کو کندھے پر ڈال کر ،کمرے میں[email protected] موجود اٹیچ واش روم میں داخل ہوا اور پیچھے والی دیوار کو دھکیل کر سیڑھیاں اترنے لگا ۔وہ خفیہ[email protected] سیڑھیاں تھی ۔دس منٹ بعد اسنے نور کو پٹخنے کے سے انداز میں بیڈ پر لٹایا تھا ۔ "اسکی پٹیاں کھولو ساری ۔۔۔کیا پتہ کے ان میں بھی کچھ چھا کر لڑکی کو یہاں پر چھوڑ کر گیا ہو۔"کوبرا نے اس آدمی کو ہدایت دی ۔تو وہ فورا[email protected] اس پر عمل کرتا پٹیاں کھولنے لگا ۔ نور کا دل زور سے دھڑک رہا تھا ۔سانسیں بھیں منتشر ہونے لگی تھی ۔ ####################۔
❤️ 👍 🆕 😢 37

Comments