Noval Warld Urdu Poetry Sad Funny Mix Jokes Hd Status Urdu Stories Islamic ❤️
June 11, 2025 at 02:00 PM
Don,t copy past without my permission . # تو_میرا_جنون # از قلم انعم طارق # قسط نمبر 17 جیسے ہی ویٹر نے شاہ کے پاس رک کر اسے گن چھپانے کا کہا تھا ۔شاہ نے اسی وقت زاویار کو اشارہ کیا ۔جو کے ایک کارنر پر پڑے ٹیبل کے ساتھ رکھی کرسی پر بیٹھا تھااسکے ساتھ ہی ایک ادھیڑ عمر شخص بھی بیٹھا تھا ۔شاہ کے اشارہ کرتے ہی زاویار کان سے فون لگائے بڑے بڑے قدم اٹھاتا ویٹر کی طرف بڑھا اور اسکے پیچھے کھڑے ہو کر پسٹل کی نال اسکی کمر پر رکھ دی ۔اسطرح کے وہ گن بلکل چھپی ہوئی تھی ۔ویٹر نے گھبرا کر ،گردن موڑ کر زاویار کو دیکھا ۔ "وہ سامنے ٹیبل دیکھ رہے ہو ۔۔۔۔۔۔"زاویار نے ایک کارنر میں پڑے ٹیبل کی طرف اشارہ کیا ۔تو ویٹر نے اسکی نظروں کے تعاقب میں دیکھا ۔جہاں کرسی پر ایک ادھیڑ عمر آدمی بیٹھا ،بظاہر کسی کا انتظار کر رہا تھا مگر ٹیبل کی سائیڈ سے گن کی نال صاف نظر آ رہی تھی ۔ویٹر نے گھبرا کر اسکی طرف دیکھا ۔ "میرے پیچھے باہر آو ۔۔۔ورنہ وہ شخص دو منٹ بھی نہیں لگائے گا تمہیں اوپر پہنچانے میں ۔"زاویار نے گن پینٹ میں اڑسی اور ویٹر کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر دوستانہ انداز میں مسکراتے ہوئے گویا ہوا ۔وہ نا محسوس انداز میں اسکے کالر پر ایک چپ لگا چکا تھا ۔تاکہ اگر وہ ویٹر کسی کو بھی کچھ بتائے تو اسے فورا پتہ چل جائے ۔ ناچار ویٹر کو اسکے ساتھ ہی باہر آنا پڑا ۔ "آج ہوٹل میں کوئی دعوت رکھی گئی ۔۔۔۔جو کے کوبرا نے رکھی ہے ۔۔اب تم مجھے بتاو گے کے یہ دعوت کن لوگوں کی رکھی گئی ہے اور کس مقصد کے لیئے رکھی گئی ہے ۔"زاویار اسے ایک کمرے میں ہوٹل سے کچھ فاصلے پر ایک چھوٹے سے گھر میں لے آیا تھا ۔ اور اب اسکے سامنے بیٹھا اس سے سوال کر رہا تھا ۔ "کک کون ۔۔۔کوبرا ۔"ویٹر کے چہرے پر ڈر صاف نظر آ رہا تھا ۔زاویار نے منہ سے کچھ بھی کہے بنا۔ایک زور دار پنچ اسکے منہ پر مارا تھا جس سے وہ نیچے جا گرا تھا۔ "میں بتاتا ہوں تمہیں کے کون کوبرا ؟زاویار نے اسے اپنی ٹھوکروں کی ضد میں رکھ لیا ۔ "بب. . بتاتا ۔۔ہوں ۔"زاویار تین چار ٹھوکریں کھا کر ہی اسکی بس ہو گئی تھی ۔اسکے پیروں کو دونوں ہاتھوں سے تھامتا وہ نڈھال سا بولا ۔ "آج کوبرا نے بہت بڑے بیوپاریوں کو دعوت پر بلایا ہے ۔"وہ اپنا ایک ہاتھ فرش پر رکھ کر دوسرے سے ہونٹ صاف کرتا گہرے گہرے سانس لیتا بولا ۔ "کس چیز کے بیوپاری ۔۔۔۔جلدی بولو ۔"زاویار کی پیشانی پر بل پڑے اسنے اپنی گن نکال کر انگلی میں گھمائی ۔ "صاحب وہ آج ان سے ستر لڑکیوں کا سودا کرنے والا ہے ۔۔۔۔دس لوگ آئیں گے دعوت میں ۔۔۔۔اور اسکے ساتھ وہ کوئی اور کام بھی کرنے والا ہے جس وجہ سے اسنے ان سب کو اتنی صبح ہوٹل میں بلایا تھا ۔"وہ ہکلاتے ہوئے ،زمین سے اٹھنے کی کوشش کرتا ہوا بولا ۔ "تم اس کے لیئے کام کیوں کرتے ہو ۔" زاویار نے اسکا گریبان پکڑ کر سخت لہجے میں سوال کیا ۔ "وو ۔۔۔وہ ۔۔۔پپ۔۔پی۔۔۔پیسے ۔۔کے لیئے ۔"اس کی آواز لڑکھڑائی تھی ۔زاویار نے اسکی کنپٹی پر پسٹل رکھ کر فائیر کر دیا تھا۔ناجانے اسنے پیسے کے لالچ میں کتنے معصوم لوگوں کی جانیں لی تھی ۔ایک نفرت بھری نظر اس پر ڈال کر اسنے اسکا ویٹر کا ڈریس خود پہنا ۔ بلیک پینٹ اور بلیک ہی شرٹ پر لگی مٹی کو ٹشو سے صاف کیا ۔کے خون کے داغ نظر نہیں آ رہے تھے ۔ شاہ کو کوبرا کی ڈیلینگ کے بارے میں بتاتا دوبارہ سے ہوٹل کی طرف جانے لگا ۔ "کیپٹن ۔۔روم نمبر ٹین میں ہی کوبرا کا خفیہ کمرے ہے۔۔۔۔۔تم سیدھا وہیں پر جاو ۔شاہ کے کہنے کے مطابق ،ہوٹل پہنچ کر وہ ہاتھوں میں جوس کی ٹرے تھامے روم نمبر 10کی طرف بڑھا تھا ۔ ۔وہ تیزی سے سیڑھیاں اترانے لگا ۔کمرک گراونڈ فلور پر بنا ہوا تھا ۔زاویار نے دروازہ کھولا تھا جب نور بے یقنی کی کیفیت میں کھڑی چلا رہی تھی ۔وہ تیزی سےاسکی طرف بڑھا اور اسکی کلائی پکڑ کر جھٹکے سے اپنے ساتھ لے جانے لگا جب اسکے نکلنے سے پہلے ہی دو موٹے تازے آدمی کمرے میں داخل ہوئے ۔ اسنے تیزی سے جھک کر نیچے گری ہوئی گن اٹھائی تھی اور ایک کے دل کا نشانہ لیا ۔دوسرے کے سر کا نشانہ لیا مگر وہ جھک گیا تھا گولی دروزے میں پیوست ہو گئی ۔ اس آدمی نے ایک زور دار پنچ زاویار کے پیٹ میں مارا ۔زاویار پیٹ پر ہاتھ رکھ کر جھکا اور اسکی ٹانگ سے کھینچ کر اسے نیچے گرا دیا اور اسے ایک زور دار کک رسید کی کے وہ دیوار سے جا لگا ۔زاویار نے اسے سیدھا کیا اور فائیر کر دیا ۔ نور شاکڈ سی کھڑی زاویار کو دیکھ رہی تھی ۔زاویار نے اسکی کلائی پکڑی اور کمرے سے باہر نکلنے لگا وہ ابھی دروازے پر ہی تھےجب ائیر پیس میں عشل کی آواز گونجی تھی ۔وہ پل بھر کے لیئے رکا تھا ۔ اسنے گردن موڑ کر کمرے کے اندر دیکھا پھر سرٹ کے نیجے پہنی جیکٹ سے دستی بم نکالا اور اسکی پن کال کر بم اندر پھینک دیا ۔اور خود تیزی سے سیڑھیاں پھلانگنے لگا۔نور بھی ٹرانس سے باہر نکل آئی تھی ۔وہ بھی اسکےساتھ تیزی سے سیڑھیاں چڑھنے لگی ۔ ہوٹل سے نکل کر زاویار نے گاڑی فل سپیڈ میں مدرسے کی طرف ڈال دی ۔ #######################۔ شاہ شیشے کے سامنے کھڑا تھا ۔اسنے پینٹ کوٹ پہنا ہوا تھا. اس وقت وہ ایک سویٹ میں موجود تھا جو تھوڑی دیر استعمال کیا تھا ۔ جیسے ہی نور نے لیپ ٹاپ پر چپ لگائی تھی شاہ ہاتھ میں تھامے پین کا ڈی ٹونیٹر دبانے والا تھا مگر پھر رک گیا ۔جانے کوبرا نے کتنے معصوم لوگوں کو تڑپا تڑپا کر مارا تھا ۔ایسے لوگوں کا انجام بھی عبرتناک ہونا چاہیئے تھا ۔شاہ نے نور کو فائیر کرنے کا کہا تھا ۔ تاکہ وہ بھی اس عزیت کو محوسوس کرے جو دوسروں کو دیتا تھا ۔جیسے ہی نور نے فائیر کیا تھا اسنے ڈی ٹونیٹر دبا دیا ۔اور نور کو وہاں سے نکلنے کا کہا تھا ۔کے وہاں پر اس وقت کوئی بھی آ سکتا تھا۔ جو ماسک کوبرا پہنتا تھا شاہ نے بلکل ویسا ہی ماسک پہنا اور سویٹ سے باہر نکل گیا۔اسکا رخ اس حال کی طرف تھا جہاں پر کوبرا کے ساتھ ڈیلنگ کرنے والے لوگ ،کوبرا کا انتظار کر رہے تھے ۔شاہ جیسے ہی حال میں پہنچا تھا ایک آدمی دوڑتا ہوا اس تک آیا تھا ۔ "سر ۔۔۔۔سر۔۔آپکے۔۔۔اپکے کمرے میں آگ لگ گئی ہے ۔"وہ آدمی کافی گھبرایا ہوا تھا ۔یہ وہی آدمی تھا جس نے اسے لفٹ میں چٹ تھمائی تھی ۔ "ابھی پانچ بج کر پینتیس منٹس ہو چکے ہیں ۔۔۔اور اس ڈیش انسان نے مدرسوں میں ٹائم بم فٹ کیئے ہیں ۔۔۔جو کے چھ بجے بلاسٹ ہو جائیں گے ۔۔۔۔تمام مدرسے مختلف سمتوں میں ہیں۔۔.اور ہمارے پاس صرف اور صرف پچیس منٹس ہیں ۔۔۔۔"اسی وقت عشل کی آواز ایئر پیس میں ابھری تھی ۔اسی وقت شاہ "اس سے پہلے کے آگ زیادہ پھیل جائے. . ۔۔۔۔۔تم جا کر ہوٹل خالی کرواو ۔۔۔میں آتا ہوں ۔"شاہ اسے کہتا ایک بڑی سی میز کے گرد لگی کڑسیوں پر بیٹھے لوگوں کی طرف متوجہ ہوا ۔جو کے پریشانی سے اسکی طرف دیکھ رہے تھے ۔ "آگ اگر تمہارے کمرے میں لگی ہے تو اپنے کمرے سے آگ بجھاو ۔۔۔۔ہوٹل کیوں خالی کروا رہے ہو ۔۔۔"ان میں سے ایک شخص بولا تھا ۔ "ریلیکس ۔۔ڈونٹ وری ۔۔۔ابھی یہاں پر بھی آگ لگنے والی ہے ۔"شاہ ان سے کہا تبھی اسکے فون میسج ٹیون بجی تھی ۔ وہ ہلکا سا مسکرایا تھا ۔اور ان کی اڑی رنگت کو دیکھے بغیر ہال سے باہر نکل گیا ۔اسکی گاڑی ریسٹورینٹ سے نکلتے ہی ایک زور دار دھماکا ہوا تھا ۔دیکھتے ہی دیکھتے آگ کے شعلے بلند ہوئے تھے اور دھواں فضا میں پھیلنے لگا تھا ۔اور ایکسلیٹر پر دباو بڑھا دیا ۔ #####################۔ شاہ ،زاویار اور عشل الگ الگ مدرسوں میں پہنچ چکے تھے ۔اور تین مدرسوں کے بم ڈیفیوز کر چکے تھے ۔دو مدرسے باقی تھے ۔ "کیپٹن عشل تم واپس فلیٹ میں جاو ۔۔۔میں اور زاویار آگے جائیں گے ۔شاہ نے انہیں ہدایت دی تھی اور گاڑی فل سپیڈ میں دوڑانے لگا تھا ۔ بلاسٹ ہونے میں صرف آٹھ منٹ باقی تھے ۔اور دوسرا مدرسہ سات منٹ کی ڈرائیو پر تھا ۔شاہ کی دھڑکن معمول سے تیز تھی ۔اسکے دل میں اس وقت صرف ایک ہی بات تھی کے اگر وہ وقت پر نا پہنچا تو نا جانے کتنے معصوم بچے زندگی کی بازی ہار جائیں گے. جانے کتنی ماوں کی گودیں اجڑ جائیں گی ۔ "آئی ہیو ڈن ۔۔"بلاسٹ ہونے میں دو منٹ باقی تھے جب زاویار کی آواز ایئر پیس میں ابھری۔زاویار نے پہلے جس مدرسے میں بم ڈفیوز کیا تھا ،اس سے دوسرے مدرسے کا فاصلہ کم تھا جس وجہ سے وہ پہلے پہنچ گیا تھا ۔نور اسکے ساتھ ہی تھی جسے وہ گاڑی میں بیٹھا کر ،بلکہ لاک کر کے مدرسے کے اندر گیا تھا ۔ شاہ نے جب مدرسے کے باہر گاڑی روکی تو بلاسٹ میں ستر سیکنڈ باقی تھے ۔ شاہ بھاگتا ہوا مدرسے میں داخل ہوا ۔وہ تیزی سے چلتا ہوا موبائل سکرین پر تیزی سے انگلیاں چلا رہا تھا۔موبائل پر مدرسے کا نقشہ کھلا تھا ۔ دوسری منزل پر ایک جگہ پر ریڈ کلر کی لائیٹ بلنک کرنے لگی شاہ بھاگتا ہوا اوپر پہنچا ۔اور جس جگہ لائیٹ بلنک کر رہی تھی اس طرف آیا ۔ سامنے چھ سے سات کمرے بنے تھے جن میں سے ایک کمرے میں بم تھا ۔ایک ایک نظر سب کمروں میں ڈالنے لگا ۔ان کمروں میں سے پہلے تین میں بچے پڑھ رہے تھے ۔اور باقی کے تین خالی تھے ۔ پانچویں کمرے میں ،ایک کرسی کے نچلے حصے میں بم فٹ کیا گیا تھا ۔شاہ تیزی سے اندر آیا ۔بلاسٹ میں صرف پندرہ سیکنڈ باقی تھے ۔اور اگر یہ بلاسٹ ہوتا تو صرف مدرسہ ہی نہیں ، آس پاس کی بہت سی بلڈینگز بھی متاثر ہوتیں ۔ "شٹ ۔۔"شاہ نے کرسی پر مکہ رسید کیا تھا ۔کے بم کی ساری وائیرز بلیک کلرز میں تھیں ۔کلر فل وائیرز سے بم ڈیفیوز کرنے میں آسنی ہوتی تھی ۔شاہ وائیرز نے ساتھ کچھ کر رہا تھا ۔جب بلاسٹ میں چار سیکنڈز رہ گئے تھے ۔شاہ نے گردن اوپر کو اٹھائی اورایک وائیر ہاتھ میں پکڑ کر کلمہ شہادت پڑھا ۔اور وائیر کاٹ دی ۔ #######################۔ عشل جیسے ہی فلیٹ میں داخل ہوئی اسے حیرت کا جھٹکا لگا تھا ۔سامنے ہی جائےنماز پر سکڑی سمٹی. ،آنکھیں بند کیئے لیٹی تھی۔عشل جلدی سے اسکی طرف بڑھی تھی اسکے چہرے پر آنسوں کے نشان تھے ۔وہ یقینا روتے روتے سوئی تھی ۔عشل کو ایک دم سے اس پر ترس آیا تھا ۔ وہ بیچاری خواہ مخواہ ہی اس سب کا نشانہ بنی تھی ۔اسنے اسے سیدھا کرنا چاہ پر ایک دم چونکی ۔اسکا جسم۔بخار کی حدت سے تپ رہا تھا۔ عشل کو اسے دوائی دینے کا خیال آیا پھر یہ سوچ کر رک گئی کے ناجانے اسنے کچھ کھایا تھا یا نہیں ۔ عشل نے اسے سیدھا کیا اور پانی سے اسکے ماتھے پر پٹیاں کرنے لگی تھی ۔پٹیوں کی وجہ سے کچھ ہی دیر میں اسکے بخار کی شدت میں کمی آ گئی تھی ۔ عشل نے اسے سہارا دے کر بیٹھایا اور بریڈ کھلا کر گرم دودھ کے ساتھ میڈیسن دے دی ۔ "تائی امی ۔۔ تائی امی کہاں ہیں ۔"علیزے کو ایک دم سے تائی کا خیال آ یا تھا ۔وہ جب بھی بیمار ہوتی تھی تائی ہمیشہ اسکے ساتھ ہی ہوتی تھیں اور ایک منٹ کے لیئے بھی اسے اکیلا نہیں چھوڑتی تھی ۔وہ پہلے بھی انکے بارے میں پوچھنا چاہتی تھی مگر حالات کچھ ایسے تھے کے وہ ان کے بارے میں پوچھ نہیں پائی تھی ۔ "تم ٹینشن نہیں لو ۔۔۔وہ جہاں پر بھی ہیں بلکل سیف ہیں ۔۔۔۔جیسے ہی یہ مشن کملیٹ ہو گا ہم تمہیں ان کے پاس بھیج دیں گے ۔"عشل اسکو دیکھتی دھیمی سی مسکراہٹ کے ساتھ بولی تھی ۔ "تم ہمیشہ اپنی تائی کے بارے میں ہی بات کرتی ہو ۔۔۔اپنے تایا کے بارے میں کبھی ذکر نہیں کیا ۔۔۔کیا تم انسے پیار نہیں کرتی ۔"عشل نے آخر میں شرارت سے کہاتھا ۔ "میں تو کرتی ہوں پر شائید وہ ہم سے پیار نہیں کرتے ۔۔وہ آوٹ آف کنٹری ہوتے ہیں ۔جاب کے سلسلے میں ۔۔۔۔کچھ عرصہ پہلے انہوں نے اپنے باس کی بیٹی سے شادی کر لی ۔۔۔اسکے بعد سے پاکستان نہیں آئے ۔۔۔بس پیسے بھیج دیتے ہیں ۔"وہ تایا کا ذکر کرتے آفسردہ ہو گئی تھی ۔عشل یہ تو جانتی تھی کے اسکے تایا آوٹ آف کنٹری ہوتے ہیں مگر ان کی شادی کے بارے میں لا علم تھی ۔ علیزے کو آفسردہ دیکھ کر عشل نے ٹاپک چینج کر لیا تھا ۔ "ایسا کرو تم روم میں جاکر کچھ دیر آرام کر لو ۔۔۔۔۔میں بھی کچن میں جا کر کچھ کھانے کے لیئے بناتی ہوں ۔۔بہت بھوک لگ رہی ہے. " ۔چند ادھر اُدھر کی باتیں کر نے کے بعد عشل,علیزے سے کہتی وہاں سے اٹھنے لگی جب علیزے نے اسکا بازو تھام لیا۔ "نہیں پلیز ۔۔۔آپ نہیں جائیں ۔۔۔"وہ کسی سہمے ہوئے بچے کی طرح بولی تھی ۔عشل کو نے بے ساختہ اسکو گلے سے لگا لیا تھا ۔ "ویسے ایک بات تو بتاو لڑکی ۔۔تم اتنی ڈرپوک کیوں ہو ۔۔مطلب لگتا ہی نہیں ہے کے تم نور کی بہن ہو ،وہ جتنی تیز طرار ہے تم اتنی ہی معصوم ہو۔۔۔اگر تم دونوں ہم شکل نہیں ہوتیں نا تو میں کبھی بھی یقین نا کرتی کے تم دونوں سگی[email protected] بہنیں ہو ۔"عشل نے زاویار کو کھانا باہر سے لانے کا میسج کیا اور علیزے کو دیکھتی پوچھنے لگی ۔ "ہمیں بہنیں کوئی بھی نہیں سمجھتا ۔۔سب یہ ہی سمجھتے ہیں کے ایک ہی لڑکی ہے ۔۔۔اور آپ لوگ بھی ہم دونوں کو ایک ہی لڑکی سمجھ کر مجھے اٹھا لائے تھے ۔"علیزے میڈسن کی وجہ سےNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/lvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 کچھ بہتر محسوس کر رہی تھی ۔ منہ بنا کر بولی ۔اسے ان لوگوں سے اپنی پہلی ملاقات یاد آئی تھی ۔اسکی بات پر عشل ہنس دی ۔ "ویسے ایک بات پوچھوں ۔۔۔۔آپ کو نور کا پتہ کیسے چلا تھا ۔۔۔مطلب کے ہم ایک نہیں ،بلکہ دو ہیں "علیزے کی بات پر عشل کو ہنسی آئی تھی ۔[email protected] "دیکھو سمپل سی بات ہے ۔۔تمہارا فون میرے پاس تھا ۔۔۔اس میں نور کی پکس اور نمبر موجود تھا۔میں نے اسے ٹریس کیا اور اٹھا لائی ۔"عشل نے جس انداز میں بتایا تھا ،کے بے ساختہ علیزے ہولے سے مسکرائی تھی ۔ Novels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/002oVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 "نور کہاں ہے ۔۔۔اب تک آئی نہیں ۔۔۔وہ ٹھیک تو ہے نا ۔"علیزے کو بہن کی فکر ستانے لگی تھی ۔اس سے پہلے کے عشل کوئی جواب دیتی زاویار اور نور فلیٹ میں داخل ہوئے تھے ۔ہلکی پھلکی گپ شپ کے دوران وہ لوگ کھانا کھا رہے تھے جب شاہ نے اچانک سے علیزے کو بازو سے پکڑ کر کھڑا کیا ۔ #######################۔ بم ڈیفیوز ہو گیا تھا ۔شاہ نے ایک گہرا سانس ہوا کے سپرد کیا اور [email protected] وہیں پر اپنا سر سجدے میں رکھ دیا تھا ۔کچھ دیر بعد وہ اٹھا اور باہر آیا تھا ۔ باہر ہر اپنے معمول کے کاموں میں مگن ، مطمئن نظر آ رہا تھا ۔کسی کمرے میں استاد بچوں سے سبق سن رہے تھے تو کہیں بچے ہنستےNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/lvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 مسکراتے ،ہاتھ میں سپارے پکڑے باہر کی جانب پڑھ رہے تھے ۔تو کوئی زور زور سے اپنا سبق دہرا تھا ۔ چند سیکنڈز ۔۔۔۔صرف چند سیکنڈز کا کھیل تھا ۔اگر وہ چند سیکنڈ لیٹ ہو جاتا تو اسی جگہ پر ایک قیامت خیز منظر ہوتا ۔شاہ نے سر اٹھا کر آسمان کی طرف دیکھا ۔جیسے ایک بار پھر سے اس ہستی کا شکر ادا کر رہا ہو جس نے اسے کامیابی دی[email protected] تھی ۔ مدرسے سے نکل کر گاڑی میں بیٹھتے ہوئے اسکے چہرے پر بلا کی سرد مہری تھی ۔کچھ ہی دیر میں وہ ٹارچر سیل میں ،ویرا کے سامنے کرسی رکھ کر بیٹھا تھا ۔ "ایک نیوز دوں تمہیں ۔۔۔"کچھ دیر کی خاموشی کے بعد وہ برف جیسے ٹھنڈے لہجے میں بولا ۔ "کوبرا از ڈیڈ ۔۔۔۔"شاہ کی بات پرNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0Y9lvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 ویرا جو سیٹ کی پشت سے ٹیک لگائے ہوئے تھی ۔ چونک کر اسے دیکھنے لگی ۔ "اور اگلے پانچ منٹ بعد میں تمہارے بارے میں بھی یہ ہی بات کہوں گا ۔۔۔۔۔تو پھر کیا خیال ہے ۔۔؟؟شاہ نے سوالیہ نظروں سے اسکی طرف دیکھ کر آئیبرو اچکائی ۔ "جب تم جڑ کو ہی ختم کر چکے ہو تو پھر مجھ سے کیا پوچھنے آئے ہو ۔"وہ نڈھال سی بولتی زخمی انداز میں مسکرائی تھی ۔ "رنگویر ۔۔۔وہ روپوش ہے ۔۔۔۔خیر اسکے بارے میں تو میں تم سے بعد[email protected] میں پوچھوں گا پہلے یہ بتاو کے تمہارے آستانے کے علاوہ ۔۔۔۔۔کون سا آستانہ ہے جہاں سے لڑکیوں کو سمگل کیا جاتا ہے ۔"شاہ کے لہجے کی سرد مہری برقرار تھی ۔ "ساحل سمندر کے قریب کوبرا نے اپنا ایک آستانہ بنایا ہوا ہے ۔۔۔۔ جو کے تمام آستانوں کا گڑھ ہے ۔۔۔۔وہی پر ملیں گی تمہیں ساری لڑکیاں ۔۔۔۔۔اورNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029ITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 رہی رنگویر کی بات۔۔۔۔۔ تو اس کے بارے میں تمہیں کچھ نہیں بتاوں گی ۔۔۔۔۔وہ میرا دوست ہے ۔میں اسکی جان ہر گز بھی خطرے میں نہیں ڈالوں گی ۔"ویرا ہولے سے نفی میں سر ہلاتی ،سختی سے بولی تھی ۔ اسکا دل بلیوں اچھلنے لگا تھا ۔کے کوبرا سے اسے کسی بھلائی کی امید[email protected] نہیں تھی اور رنگویر روپوش ہو گیا تھا ۔شاہ کو یہ ظاہر کروا کر کے اسے رنگویر کے بارے میں سب کچھ پتہ ہے ،وہ آسانی سے یہاں آزاد ہو سکتی تھی ۔ "اسکا پتہ لگانے کے لیئے مجھے تمہاری مدد کی ضرورت نہیں ہے ۔"شاہ نے ٹھنڈے اور پرسکونNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0oVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 انداز میں کہتا کھڑا ہو گیا ۔اور گن نکال لی ۔ "تم مجھے مار کے بہت پچھتاو گے ۔۔۔۔میرے پاس کوبرا کی گینگ کے اتنے راز ہیں کے تمہاری سوچ ہے ۔۔۔اگر مجھے چھوڑ دو گے تو میں تمہیں اتنے لوگوں کے بارے میں بتاوں گی ۔۔وہ تماری سوچ سے بھی اوپر ہے ۔"ویرا اپنی ساری ہمت[email protected] مجتمع کر کے رسیاں توڑنے کی کوشش کر رہی تھی ۔ویرا کی بات پر شاہ کے لبوں پر طنزیہ مسکراہٹ ابھری تھی ۔اسنے ٹریگر پر انگلی رکھی ۔ "مجھے زیادہ کچھ نہیں پتہ ۔۔۔۔۔بس اتنا پتہ ہے کے کوبرا کے ماموں کا بیٹا ہے ۔۔۔جو کوبرا سے بہت زیادہ خار کھاتا ہے ۔۔۔۔وہ رنگویر کے ساتھ مل کر کوبرا کی جگہ لینا چاہتاNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 تھا ۔۔"فرار کی تمام راہیں مسدود دیکھ کر اسنے اسے سب کچھ بتانے کا فیصلہ کر لیا تھا ۔ "فراز نام ہے اسکا ۔۔۔پہاڑی علاقوں میں سمگلنگ کا کام کرتا ہے ۔۔۔اسنے بہت دفع رنگویر کو اپنے ساتھ شامل کرنے کی کوشش کی ہے ۔۔۔۔وہ یقینا[email protected] اس کے ساتھ ہی مل کر کام کرے گا ۔۔۔اور ایک اور بات بتا دوں ۔۔۔شائید تمہیں اچھی نا لگے ۔۔۔مگر جس لڑکی کو تم کوبرا کے گھر سے اٹھا کر لائے تھے۔۔۔رنگویر بہت دنوں سے اس لڑکی کے تعاقب میں تھا۔اور جب تک وہ زندہ ہے وہ اس لڑکی کو ۔۔۔"ویرا نے بات ادھوری چھوڑ دی ۔Novels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VanMlvoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 "اور کچھ۔۔"شاہ نے سپاٹ لہجے میں مختصر سوال کیا ۔ویرا نے نفی میں گردن ہلائی پھر کچھ توقف کے بعد بولی ۔ "اگر تم مجھے اپنے ٹیم میں شامل کر لو تو بہت زیادہ مدد گار ثابت ہو سکتی ہوں تمہارے لیئے ۔"اسنے آپنی آزادی کے لیئے آخری کوشش کی[email protected] تھی ۔شاہ نے ٹریگر دبا دیا گولی اسکے دماغ میں لگی تھی ۔ساتھ ہی اسکی گردن ایک طرف کو ڈھلک گئی ۔سیل سے باہر نکلنے تک وہ ایک فیصلہ کر چکا تھا ۔ #######################۔Novels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VaoVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 شاہ فلیٹ میں داخل ہوا تو وہاں پر کھانے کا دور چل رہا تھا ۔ہلکی پھلکی باتوں کے دوران سب کھانا کھا رہے تھے ۔علیزے عشل کی کسی بات پر مسکرائی تھی ۔ مسکراتے ہوئے اسکی آنکھیں بھی مسکرائی تھی ۔اسکی آنکھوں کے تین شیڈ تھے ،ڈارک براون ،لائٹ براون اور بلو۔یوں لگتا تھا جیسے اسنے لینز لگائے ہوئے ہوں ۔اسکی آنکھیں ٹہرے[email protected] ہوئے سمندر جیسی گہری تھیں ۔شاہ کچھ پل دروازے پر کھڑا مبہوت سا اسے دیکھنے لگا ۔🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸 *_Save my number for Status view:0306___4626678_* *_Channel owner and Noval writer:Akbar Ali Khan_* ❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️ پھر سپاٹ تاثرات لیئے آگے بڑھا ۔اور کچھ بھی کہے بغیر علیزے کی کلائی پکڑ کر اسے کھڑا کیا ۔تو وہ جو باتوں میں مگن تھی ۔اس افتاد پرNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.cm/channel/0029VanMVITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 بوکھلا گئی تھی اور شاہ کے سنجیدہ تاثرات دیکھ کر ڈر گئی تھی ۔ زاویار ،نور ،عشل ،تینوں نے حیرت سے شاہ کو دیکھا تھا ۔وہ ان پر ایک خاموش نظر ڈالتا علیزے کو لے کر روم کی طرف بڑھا اور دروازہ بند کر دیا تھا ۔علیزے ڈر کر دیوار سے لگ کر کھڑی ہو گئی ۔ شاہ نے ایک نظر اسے دیکھا اور اپنے کوٹ کی اندرونی جیب سے کاغذ نکال کر ان پر کچھ لکھنے لگا ۔پھر اسنے وہ کاغذ علیزے کو پکڑایا ۔ "یہاں پر سائن کرو "اسنے ایک جگہ انگلی رکھ کر اسے سائن کرنے کا کہا ۔اور پین علیزے کی طرف بڑھایا ۔علیزے جلدی سے پین پکڑNovels ki Duniya📚🌐🖇️ https://whatsapp.com/channel/0029VITAr0Z Ache Or New Novels k Liye Channel Link Join krein👆🏻 لیا ۔تاکہ سائن کر کے وہاں سے جلدی سے باہر نکلے ۔اسے شاہ کے سنجیدہ تاثرات ڈرا رہے تھے ۔ "ی ۔۔یہ ۔۔کک۔۔کس چیز کے ۔۔پیپرز ۔۔ہیں ۔" اچانک ایک خیال کے تحت سائن کرنے سے پہلے سرسری سے انداز میں سوال کیا ۔ "نکاح نامہ ۔"شاہ نے بہت ہی سکون سے اسکے سر پر بم پھوڑا تھا ۔ ####################۔
❤️ 🆕 👍 🙏 😂 👁 🔜 🔥 95

Comments