
Balochistan Point News📡
June 18, 2025 at 04:04 AM
*بلوچستان ملازمین کے گرینڈ الائنس نے ملازمین کو احتجاج کی کال دی تو ضلعی تنظیموں نے عید کی تیاری ترک کرکے ضلعی سطح پر پہلے دو احتجاجی مراحل طے کر دی اور تیسرے اور فائنل راؤنڈ کیلئے عید کے اخراجات کے باوجود ملازمین نے بچوں کا پیٹ کاٹ کر کے چندہ جمع کی اور جون کی سخت گرمی میں سینکڑوں ملازمین نےکوئٹہ کا رخ کیا"*
*کوئٹہ پہنچتے ہی قیادت نے سوشل میڈیا پر پیغام نشر کی کہ ملازمین ایوب سٹیڈیم پہنچ جائے ملازمین ایوب سٹیڈیم پہنچے تو بتایا گیا کہ رات کو مذاکرات ھوے اور احتجاج موخر کر دیا گیا*
*اب سوال یہ ہے کہ جب رات کو ہی احتجاج موخر کیا گیا تو ملازمین کو کوئٹہ صرف اپنی دیدار کرانے بلایا گیا؟*
*اس معاشی بحران میں ملازمین کے چندے کے پیسوں کا ضیاع کیوں کیا گیا؟*
*رجسٹریشن اور چندہ سےجمع کی گئی لگ بگ 20 لاکھ رقم کے ساتھ صوبائی قیادت نے انتظامات کیوں نہیں کئے؟*
*حتی کہ ٹینٹ اور ٹھنڈے پانی کا انتظام تک نہیں تو آپ نے ان پیسوں کا کیا کرنا ہے؟*
*ایک بند ھال میں ملازمین کوجنگی قیدیوں کی طرح پیسہ بچاو پالیسی کے تحت کیوں محبوس کیا گیا?*
*جس سے پسینے میں شرابور ملازمین نے اگ برستی دھوپ میں کھڑے رہنے میں ہی عافیت سمجھی کہ گھٹن سے تو چھٹکارا مل جائے -*
*جب مذاکرات کے باوجود ملازمین کوئٹہ بلائے ہی گئے تو بجٹ اجلاس تک انتظار کیوں نہیں کیا گیا؟*
"تاکہ وعدہ خلافی کی صورت میں اسمبلی کا گھیراؤ کرتے*
*نتیجہ ملا تو گریڈ 1 سے 16 تک کو صرف 5 فیصد*
*اب اس کی ذمہ دار کون ہے*
بلوچستان کا صیہونی طرز حکومت
یا
فلسطینی مظلومیت کی عکاسی پیش کرتے ملازمین کے سربراہ
بلوچستان اسمبلی میں زبان کے کچے بلوچ و پشتون نمائندے
یا
ملازمین کے معاشی استحصال کیلئے محمود و ایاز کی ڈرامائی کردار ادا کرنے والے حکومتی اور اپوزیشن بینچز
مذاکرات کے پیچ و تاب کے ماہرین وزراء
یا مذاکرات کے الفبا سے نابلد ملازمین سربراہ
یا سب سے بڑھ کر
ملازمین کی اتحاد و قوت کے بجائے حکومتی نمائندوں پر اعتماد رکھنے والا
لفاظ پروفیسر
لاوڈ سپیکر کے سامنے سینہ تھان کے دھاڑنے اور میدان کارساز میں کانپتے ھوے ملازمین کا سر خم رکھوالے
بلکہ سب سے بڑھ کر ذمہ دار
ٹرک کے بتی کے بجائے اب کی بار بغیر ٹرک کے ایک ایسے بتی کے پیچھے لگ جانے والے ملازمین ہے جو لگ بگ 20 لاکھ چندہ رکھنے کے باوجود سینکڑوں میل فاصلہ طے کرکے جون کی گرمی میں ٹینٹ اور ٹھنڈے پانی کے بھی حق دار نہیں ٹہرے
بہرحال اب ان تمام کوتاہیوں کے بعد ایک ہی آپشن ہے کہ مذاکرات کے شوق کو یکسر ترک کر کے سخت احتجاجی راہ اپنائ جائے اور تمام ادارے فی الفور بند کردے تا وقتیکہ وفاق طرز پر ایڈہاک اور ڈی آر اے نہ ملے
اور اب کی بار 1 فیصد پر بھی کمپرومائز نہیں کرنا چاہیے
ورنہ ھم یہی کہہ سکتے ہیں کہ سنجیدہ ، ذمہ دار اور بڑے جب جب غلطی کرتے ہیں تو وہ غلطی بھی بہت بڑی ھوتی ہے
اور بی پی ایل اے کے تمام ووٹرز تمام ملازمین کے سنجیدہ اور بڑے ہیں*
*حافظ عثمان اختر چیرمین جی ٹی اے ژوب*
👍
2