
Balochistan Point News📡
June 18, 2025 at 04:25 AM
*ماسکو کے چینی سفارت خانے نے ان ممالک کی فہرست شائع کی ہے، جن پر جنگِ عظیم دوم کے بعد امریکا نے بمباری کی:*
جاپان: 6 اور 9 اگست 1945
کوریا اور چین: 1950–1953 (جنگِ کوریا)
گواتی مالا: 1954، 1960، 1967–1969
انڈونیشیا: 1958
کیوبا: 1959–1961
کانگو: 1964
لاؤس: 1964–1973
ویتنام: 1961–1973
کمبوڈیا: 1969–1970
گریناڈا: 1983
لبنان: 1983، 1984 (لبنان اور شام میں اہداف پر حملے)
لیبیا: 1986، 2011، 2015
ایل سلواڈور: 1980
نکاراگوا: 1980
ایران: 1987
پاناما: 1989
عراق: 1991 (خلیجی جنگ)، 1991–2003 (امریکی و برطانوی حملے)، 2003–2015
کویت: 1991
صومالیہ: 1993، 2007–2008، 2011
بوسنیا: 1994، 1995
سوڈان: 1998
افغانستان: 1998، 2001–2015
یوگوسلاویہ: 1999
یمن: 2002، 2009، 2011
پاکستان: 2007–2015
شام: 2014–2015
یہ فہرست 20 سے زائد ممالک پر مشتمل ہے۔ چین نے زور دیا ہے کہ "ہمیں کبھی نہیں بھولنا چاہیے کہ دنیا کے لیے اصل خطرہ کون ہے۔"
پھر سوال اُٹھتا ہے:
کیا کبھی مغربی معاشرے نے امریکا پر برہمی ظاہر کی؟
کیا کبھی اس کے خلاف زوردار آوازیں بلند ہوئیں؟
کیا کسی ایک بار بھی امریکا پر پابندیاں عائد ہوئیں؟
یہ پورا دنیاوی نظام، جسے ہم "بین الاقوامی برادری" کہتے ہیں، خاموش تماشائی بنا بیٹھا ہے، جبکہ امریکا دنیا بھر کے ممالک پر ڈاکوؤں کی طرح حملہ آور ہو کر ان کے خوابوں کو بھی خوفناک کابوس میں بدل دیتا ہے۔
نہ کوئی مذمت، نہ کوئی سرزنش، نہ کسی قسم کی ناراضگی۔
ایک بزدل، بے شرم، اور منافق عالمی ضمیر۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ اس فہرست کو ہر ممکن پلیٹ فارم پر بار بار نشر کیا جائے۔ ایسی ویڈیوز بنائی جائیں جو ان تمام مغربی منافقوں کو بے نقاب کریں اور امریکا کے ہاتھوں دنیا بھر میں ہونے والے جرائم کی ہر حقیقت یاد دلاتی رہیں۔
چینی سفارتخانے کی جانب سے یہ فہرست سفارتِ چین برائے روس (ماسکو) نے ایک سیاسی اور اخلاقی پیغام کے طور پر اُس وقت جاری کی، جب عالمی میڈیا اور مغربی ممالک ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے حملے کی شدید مذمت کر رہے تھے، لیکن خود امریکا کے ماضی کو مکمل نظرانداز کیا جا رہا تھا۔
یہ فہرست اس دوہرے معیار (double standards) کو بے نقاب کرنے کے لیے شائع کی گئی، جو امریکا اور مغرب انسانی حقوق، بین الاقوامی قانون اور عالمی سلامتی کے معاملات میں اپناتے ہیں۔
جب ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کیا تو امریکا اور اس کے اتحادیوں نے ایران کو "عالمی خطرہ" قرار دینا شروع کر دیا۔ چینی سفارتخانے نے اس تنقیدی مہم کے جواب میں یہ فہرست جاری کی تاکہ یاد دلایا جا سکے کہ حقیقی خطرہ وہ ملک ہے جس نے جنگِ عظیم دوم کے بعد 30 سے زائد ممالک پر بمباری کی ہے۔
چین کا موقف ہے کہ امریکا کسی بھی اخلاقی مقام سے بات کرنے کے اہل نہیں، کیونکہ خود اس کا ماضی اور حال انسانی حقوق کی پامالیوں اور عالمی جارحیت سے بھرا پڑا ہے۔
چین نے اس فہرست کو جاری کر کے ایک وسیع تر پیغام دیا:
"دنیا کو یاد رکھنا چاہیے کہ کون اصل خطرہ ہے۔ مغربی میڈیا اور حکومتیں منافقت سے کام لیتے ہیں، اور جب امریکا قتل عام کرتا ہے تو وہ خاموش رہتے ہیں۔"
یہ اقدام صرف سفارتی یا معلوماتی نہیں، بلکہ سیاسی جواب اور اخلاقی چارج شیٹ بھی ہے امریکا اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے جاری یک طرفہ بیانیے کے خلاف۔۔
👍
❤️
🍄
😮
12