
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
June 18, 2025 at 12:28 PM
♦️ *رسولِ اکرمﷺ کی پہلی زوجۂ محترمہ کا مختصر تعارف* ♦️
٭ 1۔ 🔷 *خدیجہؓ بنت خویلد* 🔷
*نام ونسب* خدیجہؓ بنت خویلد بن اسد بن عبد العزیٰ بن قصی بن کلاب القرشیہ الاسدیۃ، قصی پر پہنچ کر ان کا خاندان رسولﷺ کے خاندان سے مل جاتا ہے۔
[سیر اعلام النبلاء جلد:3 صفحہ: 408]
والدہ کا نام فاطمہ بنت زائدہ تھا اور لوی بن غالب کے دوسرے بیٹے عامر کی اولاد تھیں۔
🔹 *لقب* طاہرہ
[الاصابۃ:جلد:8،ص:99]
🔹 *خاندان* قریش ۔[الاصابۃ:ج:8،ص:99]
🔹 *ترتیب* نبی ﷺ کی بیویوں میں پہلے نمبر پر ہیں ۔
🔸 *نوعیت* متوفی عنہا زوجہا (بیوہ)
حضرت خدیجہؓ کی پہلی شادی ابوہالہ بن زرارہ التمیمی سے ہوئی تھی ان سے آپؓ کے یہاں دو بیٹے پیدا ہوئے ہند اور ہالہ۔ اس کے بعد عتیق بن عائذ مخزومی سے ہوئی، اس کے بعد حضرت خدیجہؓ کا نکاح محمد رسول اللہﷺ سے ( اعلان نبوت ہونے سے پہلے ہی) ہوگیا، حضرت خدیجہؓ سے نکاح کے وقت رسول اللہﷺ کی عمر مبارک 25 سال اور حضرت خدیجہؓ کی عمر 40 سال تھی ۔
[سیر اعلام النبلاء:ج:3 ص:409]
🔸 *مقام پیدائش* مکہ مکرمہ ،تاریخ پیدائش: 556ء ۔ تاریخ وفات :619ء مکہ مکرمہ ۔
🔸 *اولاد* نبی اکرم ﷺ سے خدیجہ کے یہاں چھ اولاد ہوئیں جن میں سے دو بیٹے تھے اور چار بیٹیاں تھیں، تفصیل حسب ذیل ہے :
🔹 *1*۔ قاسم بن محمد ﷺ: محمد ﷺ کے سب سے بڑے بیٹے تھے، انہی کے نام پر آپ ﷺ کی کنیت ابو القاسم تھی، صغر سنی میں مکہ میں انتقال کیا، اس وقت پیروں پر چلنے لگے تھے۔
🔹 *2*۔ زینبؓ بنت محمدﷺ، رسولﷺ کی سب سے بڑی صاحبزادی تھیں۔
🔹 *3*۔ عبد اللہ بن محمدﷺ نے بہت کم عمر پائی، چونکہ زمانۂ نبوت میں پیدا ہوئے تھے اس لیے طیب اور طاہر کے لقب سے مشہور ہوئے۔
🔹 *4*۔ رقیہؓ بنت محمدﷺ۔
🔹 *5* ام کلثومؓ بنت محمدﷺ۔
🔹 *6*۔ فاطمۃ الزہراءؓ بنت محمدﷺ۔
[سیر اعلام النبلاء:ج:3،ص:411]
🔹 *بھائی بہن* حضرت خدیجہؓ کے تین بھائی تھے اور صرف ایک بہن تھی ۔
🔸 *بھائیوں کے نام*
*1*۔ حزام بن خویلد،
*2*۔ عوام بن خویلد،
*3*۔ نوفل بن خویلد۔
🔹 *بہن کا نام*: ہالہؓ بنت خویلد۔
♦️ *رسولِ اکرمﷺ کی دوسری زوجۂ محترمہ کا مختصر تعارف* ♦️
٭ 2🔷 *ام المؤمنین سیدہ سودہؓ بنت زمعہ* 🔷
🔶 *نام ونسب*
سودہؓ بنت زمعہ بن قیس بن عبد شمس بن عبد ود بن نصر بن مالک بن حسل بن عامر ابن لوی، ماں کا نام شموس تھا، یہ مدینہ کے خاندان بنو نجار سے تھیں، ان کا پورا نام و نسب یہ ہے: شموس بنت قیس بن زید بن عمرو بن لبید بن فراش بن عامر بن غنم بن عدی بن النجا۔
✍الطبقات الکبریٰ:ج:8،ص:42
🔷 *خاندان* قبیلۂ عامر بن لوی سے تھیں، جو قریش کا ایک نامور قبیلہ تھا۔
🔷 *ترتیب*
یہ نبی ﷺ کی بیویوں میں دوسرے نمبر پر ہیں ۔
🔶 *نوعیت*
متوفی عنہا زوجہا ( بیوہ )
ان کا پہلا نکاح سکران بن عمرو سے ہوا تھا اور ان کے اسلام قبول کرنے کے بعد ان کے شوہر بھی مسلمان ہوگئے تھے اور دونوں مکہ سے ہجرت کر کے حبشہ چلے گئے تھے ،اور حبشہ ہی میں ان کے شوہر سکران کا انتقال ہوگیا تھا ، جب حضرت سودہؓ نے عدت گزار لی تو رسول اللہﷺ نے حضرت سودہؓ کے پاس نکاح کا پیغام بھیجا جسے سودہؓ نے قبول کرلیا اس طرح حضرت سودہؓ رسول اللہ ﷺ کی مبارک زوجیت میں آگئیں جو حضرت خدیجہؓ کی وفات کے بعد رسول اللہﷺ کی دوسری بیوی تھیں ۔
✍الطبقات الکبریٰ:ج:8،ص:42
🔶 *تاریخ پیدائش*
589ء میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئیں۔
🔷 *تاریخ وفات*
674ء میں مدینہ منورہ میں وفات ہوئی۔
🔶 *اولاد*
محمد ﷺ سے ان کے یہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی، پہلے شوہر سکران نے ایک لڑکا یادگار چھوڑا تھا جس کا نام عبد الرحمن تھا، انہوں نے جنگ جلولاء فارس میں شہادت حاصل کی۔
♦️ *رسولِ اکرمﷺ کی تیسری زوجۂ محترمہ کا مختصر تعارف* ♦️
٭ 3🔷 *ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہؓ بنت ابی بکرؓ* 🔷
🔶 *نام ونسب*
*والد کی طرف سے نسب یوں ہے* عائشہؓ بنت ابی بکر الصدیقؓ بن ابی قحافہ عثمان بن عامر بن عمر بن کعب بن سعد بن تیم بن مرہ بن کعب بن لوی بن غالب بن فہر بن مالک۔
✍الطبقات الکبریٰ: ج8 ص46
*والدہ کی طرف سے نسب یوں ہے* عائشہؓ بنت اُمِ رومانؓ زینب بنت عامر بن عویمر بن عبد شمس بن عتاب بن اذینہ بن سبیع بن وہمان بن حارث بن غنم بن مالک بن کنانہ
✍اسد الغابۃ: ج6 ص188
🔷 *خاندان*
قریش
🔷 *ترتیب*
نبی ﷺ کی بیویوں میں تیسرے نمبر پر تھیں ۔
🔶 *نوعیت*
کنواری
🔶 *تاریخ پیدائش*
جولائی 614ء مکہ مکرمہ
🔷 *تاریخ وفات*
17رمضان 58 ہجری مطابق : 13جولائی 678ء حجرۂ عائشہؓ، مدینہ منورہ ۔
🔶 *بھائیوں کے نام*
1۔عبد الرحمٰن بن ابی بکرؓ
2۔ عبد اللہ بن ابی بکرؓ
3۔ محمد بن ابی بکر
🔶 *بہنوں کے نام*
1۔اسماء بنت ابی بکرؓ
2۔ ام کلثوم بنت ابی بکرؓ
♦️ *رسولِ اکرمﷺ کی چوتھی زوجۂ محترمہ کا مختصر تعارف* ♦️
٭ 4🔷 *ام المؤمنین سیدہ حفصہؓ بنت عمرؓ* 🔷
🔶 *نام ونسب*
حفصہؓ بنت عمرؓ بن خطاب بن نفیل بن عبد العزیٰ بن رباع بن عبد اللہ بن قرط بن رزاح بن عدی بن لوی بن فہر بن مالک۔
🔶 *والدہ کا نام*
زینبؓ بنت مظعون تھا جو مشہور صحابی عثمان بن مظعونؓ کی ہمشیرہ تھیں۔
✍تہذیب الکمال فی اسماء الرجال جلد35، صفحہ153
🔷 *خاندان*
قریش ۔
🔶 *نوعیت*
نبی ﷺ سے نکاح کے وقت 21 سال کی متوفی عنہا زوجہا (بیوہ) تھیں کیونکہ ان کے پہلے شوہر خنیس بن حذافہؓ جنگ بدر میں زخم کھانے کی وجہ سے شہید ہوگئے تھے.
✍تاریخ الاسلام ووفیات المشاہیر والاعلام للذہبی جلد2،صفحہ404]
🔷 *تاریخ پیدائش*
604ء میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئیں ۔
🔶 *تاریخ وفات*
655ء مدینہ منورہ۔
🔷 *اولاد*
نبی ﷺ سے ان کے یہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی ۔
🔶 *بھائیوں کے نام*
1۔عبد اللہ بن عمرؓ 2۔عاصم بن عمرؓ 3۔عبیداللہ بن عمرؓ بن خطاب
♦️ *رسولِ اکرمﷺ کی پانچویں زوجۂ محترمہ کا مختصر تعارف* ♦️
٭ 5🔷 *ام المؤمنین سیدہ زینبؓ بنت خزیمہ* 🔷
🔶 *نام ونسب*
زینبؓ بنت خزیمہ بن عبد اللہ بن عمر بن عبد مناف بن ہلال بن عامر بن صعصہ ہیں۔
✍الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب جلد4 صفحہ1853
🔶 *لقب*
ام المساکینؓ ۔
🔷 *خاندان*
قریش
🔷 *ترتیب*
یہ نبی ﷺ کی بیویوں میں پانچویں نمبر پر ہیں۔
🔶 *نوعیت*
نبی ﷺ سے نکاح کے وقت یہ متوفیٰ عنہا زوجہا ( بیوہ ) تھیں، بعض نے لکھا ہے کہ پہلے عبد اللہؓ بن جحش سے نکاح ہوا تھا، جب وہ غزوۂ اُحُد میں شہید ہوئے ان کے بعد نبیﷺ نے نکاح کیا، اور بعض نے لکھا کہ اِن کا پہلا نکاح طُفیل بن حارث سے ہوا تھا، اُن کے طلاق دینے کے بعد اُن کے بھائی عبیدہؓ بن الحارث سے ہوا جو بدر میں شہید ہوئے تو ان کے بعد آنحضرتﷺ سے 400 درہم مہر پر ہجرت کے اِکتیس مہینے بعد رمضان 3ہجری میں نکاح ہوا۔
✍️الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب: جلد4، صفحہ1853
🔷 *تاریخ پیدائش*
مکہ مکرمہ میں 595ء میں پیدا ہوئیں ۔
🔶 *تاریخ وفات*
626 ء میں مدینہ منورہ میں وفات ہوئی۔
🔷 *اولاد*
نبیﷺ سے ان کے یہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی۔
🔶 *بہنوں کے نام*
1۔ میمونہ بنت حارث
2۔ لبابہ بنت حارث
3۔سلمیٰ بنت عمیس
4۔ اسماءؓ بنت عمیس
♦️ *رسولِ اکرمﷺ کی چھٹی زوجۂ محترمہ کا مختصر تعارف* ♦️
٭ 6🔷 *ام المؤمنین سیدہ ہندؓ بنت ابی امیہ ( حضرت ام سلمہؓ )* 🔷
🔶 *نام ونسب*
ہندؓ بنت ابی امیہ سہیل بن مغیرہ بن عبد اللہ بن عمر بن مخزوم بن یقظہ بن مرہ المخزومیۃ ۔
✍سیر اعلام النبلاء جلد2 صفحہ 202
🔶 *والدہ کا نسب*
عاتکہ بنت عامر بن ربیعہ بن مالک بن جذیمہ بن علقمہ بن جذل الطعان ابن فراس بن غنم بن مالک بن کنانہ۔
🔷 *والد*
ابو امیہ مکہ کے مشہور مخیر اور فیاض تھے، سفر میں جاتے تو تمام قافلہ والوں کی کفالت خود کرتے تھے اسی لیے’’ زاد الراکب ‘‘کے لقب سے مشہور تھے۔
🔷 *کنیت*
ام سلمہ رضی اللہ عنہا ۔
🔷 *خاندان*
قریش کے قبیلے بنی مخزوم سے تھیں۔
🔶 *ترتیب*
نبی ﷺ کی بیویوں میں چھٹے نمبر پر ہیں ۔
🔶 *نوعیت*
نبی ﷺ سے نکاح کے وقت متوفی عنہا زوجہا ( بیوہ ) تھیں، عبد اللہؓ بن عبد الاسد سے جو زیادہ تر ابو سلمہؓ نام سے مشہور ہیں اور جو حضرت ام سلمہؓ کے چچا زاد بھائی اور آپﷺ کے رضاعی بھائی تھے، پہلے ان سے نکاح ہوا لیکن وہ جنگ بدر میں زخموں کی تاب نہ لاکر شہید ہوگئے تھے ۔
✍سبل الہدیٰ والرشاد، فی سیرۃ خیر العباد:جلد11، صفحہ187
🔷 *تاریخ پیدائش*
596ء میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئیں ۔
🔶 *تاریخ وفات*
681ء میں مدینہ منورہ میں وفات پائی۔ جنت البقیع میں دفن کی گئیں ۔
🔷 *اولاد*
نبی ﷺ سے ان کے یہاں کوئی بھی اولاد نہیں ہوئی ۔البتہ ان کے پہلے شوہر ابوسلمہؓ سے تین اولاد تھیں۔
1۔ عمر بن ابی سلمہ 2۔ سلمہ جن کے نام پر ان کے پہلے شوہر کی کنیت ابوسلمہ تھی 3۔ زینب بنت ابی سلمہ رضی اللہ عنہم
✍سیر اعلام النبلاء:جلد2، صفحہ202
🔶 *بھائی کا نام*
مہاجر بن ابی امیہ۔
🔶 *بہن کا نام*
قریبہ بنت ابی امیہ
♦️ *رسولِ اکرمﷺ کی ساتویں زوجۂ محترمہ کا مختصر تعارف* ♦️
٭ 7🔷 *ام المؤمنین سیدہ زینبؓ بنت جحش* 🔷
🔷 *نام ونسب*
زینبؓ بنت جحش بن رباب بن یعمر بن صبرہ بن مرہ بن کثیر بن غنم بن دودان بن سعد بن خزیمہ۔
✍الطبقات الکبری لابن سعد جلد 8، صفحہ101
🔶 *والدہ کا نام*
امیمہ تھا جو عبد المطلب کی بیٹی تھیں، اسی بنا پر زینبؓ آپﷺ کی حقیقی پھوپھی زاد بہن تھیں۔
✍الطبقات الکبریٰ لابن سعد جلد8،صفحہ101
🔷 *کنیت*
ام الحکم ۔
✍اسد الغابہ جلد7, صفحہ 126
🔷 *خاندان*
قریش کا خاندان اسد بن خزیمہ
🔶 *ترتیب*
یہ نبی ﷺکی بیویوں میں ساتویں نمبر پر ہیں ۔
🔶 *نوعیت*
مطلقہ، ان کا نکاح پہلے زید بن حارثہؓ (نبی ﷺ کے منہ بولے بیٹے )سے ہوا تھا۔ چونکہ زیدؓ غلام رہ چکے تھے، اس لیے زینبؓ کو یہ نسبت گوارا نہ تھی، بہرحال وہ مطلقہ ہوگئیں تو آپﷺ نے ان کی دلجوئی کے لیے خود ان سے نکاح کر لینا چاہا، لیکن عرب میں اس وقت تک متبنی کو اصلی بیٹے کے برابر سمجھا جاتا تھا، اس لیے عام لوگوں کے خیال سے آپﷺ تامل فرماتے تھے، لیکن چونکہ محض یہ جاہلیت کی رسم تھی اور اس کو مٹانا مقصود تھا، اس لیے یہ آیت نازل ہوئی:
{وَتُخْفِي فِي نَفْسِكَ مَا اللَّهُ مُبْدِيهِ وَتَخْشَي النَّاس وَاللَّهُ أَحَقُّ أَنْ تَخْشَاهُ}
’’اور تم اپنے دل میں وہ بات چھپاتے ہو جس کو اللہ ظاہر کر دینے والا ہے اور تم لوگوں سے ڈرتے ہو حالانکہ ڈرنا اللہ سے چاہیے‘‘[الاحزاب۔37]
✍فتح الباری:جلد8، صفحہ523
🔷 *تاریخ پیدائش*
590ء میں مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئیں ۔
🔶 *تاریخ وفات*
641ء میں مدینہ منورہ میں فوت ہوئیں۔ جنت البقیع میں دفن کی گئیں۔
🔷 *اولاد*
نبی ﷺ سے ان کے یہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی ۔
🔶 *بھائی کا نام*
عبد اللہ بن جحشؓ
🔶 *بہنوں کے نام*
1۔حمنہ بنت جحشؓ 2۔ حبیبہ بنت جحشؓ
♦️ *رسولِ اکرمﷺ کی آٹھویں زوجۂ محترمہ کا مختصر تعارف* ♦️
٭ 8🔷 *ام المؤمنین سیدہ جویریہؓ بنت حارث* 🔷
🔶 *نام ونسب*
سلسلۂ نسب یہ ہے۔ جویریہؓ بنت حارث ابی ضرار بن حبیب بن عائد بن مالک بن جذیمہ (مصطلق) بن سعد بن عمرو بن ربیعہ بن حارثہ بن عمرو مزیقیاء۔ جویریہ کے والد حارث بن ابی ضرار بنو مصطلق کے سردار تھے ۔
✍اسدالغابۃ جلد6 صفحہ 56
🔷 *قدیم نام*
جویریہؓ کا نام برہ تھا، آپ ﷺ نے بدل کر جویریہؓ رکھا کیونکہ اس میں بدفالی تھی۔
حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ:
’’كَانَتْ جُوَيْرِيَةُ اسْمُهَا بَرَّةُ فَحَوَّلَ رَسُولُ اللّٰهِ ﷺ اسْمَهَا جُوَيْرِيَةَ، وَكَانَ يَكْرَهُ أَنْ يُقَالَ: خَرَجَ مِنْ عِنْدَ بَرَّةَ‘‘
’’(پہلے ام المؤمنین حضرت جویریہؓ) کا نام’’برہ‘‘تھا تو رسول اللہ ﷺ نے ان کا نام بدل کر جویریہ رکھ دیا۔ آپﷺ کو پسند نہ تھا کہ اس طرح کہا جائے کہ آپ ﷺ برہ(نیکیوں والی) کے ہاں سے نکل گئے‘‘
صحیح مسلم 2140
🔷 *خاندان*
بنو مصطلق
🔶 *ترتیب*
نبی ﷺ کی بیویوں میں آٹھویں نمبر پر ہیں
🔶 *نوعیت*
متوفیٰ عنہا زوجہا (بیوہ) ہیں۔ پہلا نکاح مسافع بن صفوان (ذی شفر)سے ہوا جو غزوۂ بنی مصطلق میں کفر ہی کی حالت میں قتل کر دیا گیا تھا ۔
✍الطبقات الکبریٰ لابن سعد: جلد8 ،صفحہ116
🔷 *تاریخ پیدائش*
608ء میں مدینہ منورہ میں پیدائش ہوئی۔
🔶 *تاریخ وفات*
676ء میں مدینہ منورہ میں وفات ہوئی۔
🔷 *اولاد*
نبی ﷺ سے ان کے یہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی
♦️ *رسولِ اکرمﷺ کی نویں زوجۂ محترمہ کا مختصر تعارف* ♦️
٭ 9🔷 *ام المؤمنین سیدہ صفیہؓ بنت حیی بن اخطب* 🔷
🔶 *نام ونسب*
صفیۃؓ بنت حیی بن أخطب بن سعیۃ بن عامر بن عبید بن کعب بن الخزرج بن أبی حبیب بن النضیر بن النحام بن ینحوم۔
آپ کے والد جوقبیلہ بنو نضیر کے سردار تھے اور حضرت ہارون علیہ السلام کی نسل میں شمار ہوتے تھے، ماں جس کا نام ضرد تھا، سموال رئیس قریظہ کی بیٹی تھیں ۔
✍الطبقات الکبریٰ لابن سعد: جلد8 صفحہ120
🔷 *خاندان*
(بنوقریظہ اور بنونضیر)
🔶 *ترتیب*
نبی ﷺ کی بیویوں میں نویں نمبر پر ہیں
🔶 *نوعیت*
متوفیٰ عنہا زوجہا (بیوہ)، ان کا نکاح سلام بن مشکم القرظی سے ہوا تھا، سلام نے طلاق دی توکنانہ بن ابی لحقیق کے نکاح میں آئیں، جو ابو رافع تاجر حجاز اور رئیس خیبر کا بھتیجا تھا، کنانہ جنگِ خیبر میں مقتول ہوا۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے نماز فجر صبح سویرے منہ اندھیرے پڑھی پھر سوار ہوئے، اس کے بعد فرمایا: اللہ أکبر، خیبر ویران ہو گیا، یقیناً جب ہم کسی قوم کے میدان میں اترتے ہیں تو تنبیہ کردہ لوگوں کی صبح بہت بری ہوتی ہے۔ چنانچہ وہ لوگ یعنی یہودی گلی کوچوں میں یہ کہتے ہوئے دوڑنے لگے محمد(ﷺ) اپنے لشکر سمیت آ گیا۔ بہرحال رسول اللہ ﷺ نے ان پر فتح حاصل کی، جنگجو لوگوں کو قتل کر دیا، عورتوں اور بچوں کو قیدی بنالیا، حضرت صفیہؓ حضرت دحیہ کلبیؓ کے حصے میں آئیں، پھر رسول اللہ ﷺ کے لیے ہو گئیں جن سے بعد میں آپﷺ نے نکاح کر لیا اور ان کی آزادی ہی کو ان کا حق مہر قرار دیا۔
✍صحیح بخاری: 947
🔷 *تاریخ پیدائش*
610ء، مدینہ منورہ
🔶 *تاریخ وفات*
670ء ،مدینہ منورہ
🔷 *اولاد*
نبی ﷺ سے ان کے یہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی
♦️ *رسولِ اکرمﷺ کی دسویں زوجۂ محترمہ کا مختصر تعارف* ♦️
٭ 10🔷 *ام المؤمنین سیدہ ام حبیبہؓ (رملہ) بنت ابوسفیانؓ* 🔷
🔶 *نام ونسب*
ام حبیبہؓ (رملہ) بنت ابوسفیانؓ
🔷 *کنیت*
ام حبیبہؓ
🔷 *خاندان*
قریش
🔶 *ترتیب*
نبی ﷺ کی بیویوں میں دسویں نمبر پر ہیں
🔶 *نوعیت*
متوفی عنہا زوجہا (بیوہ ) ۔
پہلے ان کا نکاح زینبؓ بنت جحش کے بھائی عبید اللہ بن جحش سے ہوا تھا ، انہی کے ساتھ وہ ہجرت کر کے حبشہ چلی گئی تھیں، حبشہ پہنچنے کے بعد عبید اللہ بن جحش نے عیسائی مذہب قبول کرلیا اور اپنی بیوی ام حبیبہؓ کو بھی عیسائیت قبول کرنے کی دعوت دی لیکن ام حبیبہؓ نے عیسائیت قبول کرنے سے انکار کردیا، اس کے بعد حبشہ ہی کے اندر عبید اللہ بن جحش کا انتقال ہوگیا۔
جب ام حبیبہؓ کا نکاح رسول اللہ ﷺ سے ہوا اس وقت ام حبیبہؓ حبشہ ہی میں تھیں ، ام حبیبہؓ کا نکاح رسول اللہ ﷺ سے اصحمہ نجاشی نے کرایا تھا ، جبکہ رسول اللہ ﷺ نے ام حبیبہؓ کے پاس کچھ بھی نہیں بھیجا تھا ، اور رسول اللہﷺ کی بیویوں کا مہر چار سو درہم تھا ۔
✍المعجم الکبیر للطبرانی: 401
✍مسند احمد حدیث: 27408
میں اس بات کی مزید وضاحت موجود ہے کہ اصحمہ نجاشی نے جب ام حبیبہؓ کا نکاح رسول اللہ ﷺ سے کرایا اس وقت ان کو اپنی طرف سے چار ہزار درہم بطور مہر عطا فرمایا
🔷 *تاریخ پیدائش*
پیدائش 594ء مکہ مکرمہ
🔶 *تاریخ وفات*
666ء مدینہ منورہ
🔷 *اولاد*
نبی ﷺ سے ان کے یہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی ، البتہ پہلے شوہر عبید اللہ بن جحش سے آپؓ کے یہاں ایک لڑکا عبد اللہ اور ایک لڑکی حبیبہ تھی۔ اسی بیٹی حبیبہ کی وجہ سے آپ کی کنیت ام حبیبہؓ پڑ گئی۔
🔶 *بھائیوں کے نام*
1۔معاویہؓ بن ابی سفیانؓ
2۔یزیدؓ بن ابی سفیانؓ
♦️ *رسولِ اکرمﷺ کی گیارہویں زوجۂ محترمہ کا مختصر تعارف* ♦️
11🔷 *ام المؤمنین سیدہ میمونہؓ بنت حارث* 🔷
🔶 *نام*
ان کا قدیم نام برہ تھا بعد میں نبیﷺ نے ان کا تبدیل کر کے میمونہ کردیا ۔
✍الإصابۃ فی تمییز الصحابۃؓ: جلد8، صفحہ 322،
🔶 *والد کا نام*
حارث بن حزن
🔷 *والدہ کا نام*
ہند بنت عوف
آپ کا تعلق یمن کے قبیلۂ حمیر سے تھا۔
🔷 *خاندان*
قریش
🔷 *تاریخ پیدائش*
اعلانِ نبوت سے سولہ سال پہلے مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئیں
🔶 *تاریخ وفات*
51 ہجری. مکہ مکرمہ. مقام سرف میں جس جگہ نکاح ہوا تھا اسی جگہ وفات بھی ہوئی۔
✍شرح الزرقانی علی المواہب اللدنیۃ بالمنح المحمدیۃ: جلد4. ،صفحہ421
🔷 *اولاد*
نبیﷺ سے ان کے یہاں کوئی اولاد نہیں ہوئی
🔶 *ترتیب*
نبیﷺ کی بیویوں میں گیارہویں نمبر پر ہیں
🔶 *نوعیت*
متوفیٰ عنہا زوجہا (بیوہ)۔ ان کا پہلا نکاح مسعود بن عمرو بن عمیر الثقفی سے ہوا، کسی وجہ سے یہ عقد علیحدگی میں تبدیل ہوگیا تو آپ کا دوسرا نکاح ابو رہم بن عبدالعزیٰ سے ہوا، اور ابو رہم بن عبدالعزیٰ نے جب 7ھ میں وفات پائی تو اس کے بعد 7ھ میں حضرت عباس رضی اللہ عنہ کے مشورے پر محمد رسول اللہﷺ نے ان سے نکاح کر لیا ۔
✍شرح الزرقانی علی المواہب اللدنیۃ بالمنح المحمدیۃ: جلد4۔ صفحہ 418.
🔷 *بہنوں کے نام*
*ماں شریک بہنیں* :
1۔ سلمیٰ بنت عمیس ،2۔اسماءؓ بنت عمیس ،3 سلامہ بنتِ عمیس۔ ، 4۔زینبؓ بنت خزیمہ۔
*باپ شریک بہنیں:*
5۔ لبابۃ الصغریٰ بنتِ حارث، 6۔ عصماء بنت حارث 7۔ عزہ بنت حارث 8۔ لبابہ الکبریٰ بنت حارث
⭕ *اہم مسئلہ* :
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے زینب بنتِ خزیمہ رضی اللہ عنہا کی وفات کے بعد حضرت میمونہ بنتِ حارث رضی اللہ عنہا سے شادی کی۔ دونوں بہنوں کو ایک وقت میں جمع نہیں فرمایا کیونکہ یہ شریعت میں منع ہے۔
🔷ادارہ: *دارالتحقیق و دفاعِ صحابہؓ*
❤️
1