ازدواجی زندگی سوشل میڈیا WhatsApp Channel

ازدواجی زندگی سوشل میڈیا

1.8K subscribers

About ازدواجی زندگی سوشل میڈیا

ازدواجی زندگی سوشل میڈیا 🍁بچوں کی تربیت میں بڑا ہاتھ والدین کا ہوتا ہے۔ زوجین کا تعلق آپس میں جتنا اچھا ہوگا بچے انہیں اخلاق اسی ماحول کو دیکھ کر پروان چڑھیں گے۔ ہمارے اس گروپ میں آپ کو ازدواجی تعلق سے لے کر بچوں کی تربیت تک کے تمام مراحل کے متعلق وقتا فوقتا راہ نمائی ملتی رہے گی۔اور اس کے علاوہ اس گروپ میں پکوان..کچن ٹپس.. روزمرہ کی صحت کے مسائل کے حل اور بچوں کی تربیت کے حوالے سے ایک بہترین چینل 〰〰〰💦〰〰〰 https://www.facebook.com/profile.php?id=100089814735958&mibextid=ZbWKwL https://whatsapp.com/channel/0029VaLvSGyIHphEEEtiH13l

Similar Channels

Swipe to see more

Posts

ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
6/8/2025, 12:33:32 AM

🌻🌺🌻🌺🌻🌺🌻🌺🌻🌺 🌹 بسمِﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹          🇵🇰   *آج کا کیلنڈر*  🌤 🔖 11 ذوالحجہ 1446ھ 💎 🔖 08 جون 2025ء 💎 🔖 25 جیٹھ 2081ب 💎 🌄 بروز اتوار Sunday 🌄 🌺🌻🌺🌻🌺🌻🌺🌻🌺🌻 سیرت خاتم الانبیاء محمد مصطفیٰ ﷺ قسط نمبر 21 بدر کی طرف روانگی روحاء کے مقام پر آپ ﷺ نے لشکر کو گننے کا حکم دیا۔گننے پر معلوم ہوا مجاہدین کی تعداد 313 ہے۔آپ ﷺ یہ سن کر خوش ہوئے اور فرمایا: "یہ وہی تعداد ہے جو طالوت کے ساتھیوں کی تھی،جو ان کے ساتھ نہر تک پہنچے تھے۔"( طالوت بنی اسرائیل کے ایک نیک مجاہد بادشاہ تھے،ان کی قیادت میں 313 مسلمانوں نے جالوت نامی کافر بادشاہ کی فوج کو شکست دی تھی) لشکر میں گھوڑوں کی تعداد صرف پانچ تھی۔اونٹ ستر کے قریب تھے۔اس لیے ایک ایک اونٹ تین تین یا چار چار آدمیوں کے حصے میں دیا گیا۔ آپ ﷺ کے حصے میں جو اونٹ آیا، اس میں دو اور ساتھی بھی شریک تھے۔آپ ﷺ بھی اس اونٹ پر اپنی باری کے حساب سے سوار ہوتے اور ساتھیوں کی باری پر انہیں سوار ہونے کا حکم فرماتے... اگرچہ وہ اپنی باری بھی آپ ﷺ کو دینے کی خواہش ظاہر کرتے... وہ کہتے: "اے اللہ کے رسول!آپ سوار رہیں ... ہم پیدل چل لیں گے۔" جواب میں آپ ﷺ فرماتے: "تم دونوں پیدل چلنے میں مجھ سے زیادہ مضبوط نہیں ہو اور نہ میں تمہارے مقابلے میں اس کی رحمت سے بےنیاز ہوں ۔"( یعنی میں بھی تم دونوں کی طرح اجر کا خواہش مند ہوں )۔ روحاء کے مقام پر ایک اونٹ تھک کر بیٹھ گیا۔آپ ﷺ پاس سے گزرے تو پتا چلا،اونٹ تھک کر بیٹھ گیا ہے اور اٹھ نہیں رہا۔آپ ﷺ نے کچھ پانی لیا۔اس سے کلی کی۔کلی والا پانی اونٹ والے کے برتن میں ڈالا اور اس کے منہ میں ڈال دیا۔اونٹ فوراً اٹھ کھڑا ہوا اور پھر اس قدر تیز چلا کہ لشکر کے ساتھ جاملا۔اس پر تھکاوٹ کے کوئی آثار باقی نہ رہے۔ اس غزوے کے موقع پر حضور نبی کریم ﷺ نے حضرت عثمان ؓ کووہ مدینہ منورہ ہی میں ٹھہرنے کا حکم فرمایا،وجہ اس کی یہ تھی کہ ان کی زوجہ محترمہ اور آپ ﷺ کی بیٹی سیدہ رقیہ رضی اللہ عنہا بیمار تھیں ۔آپ ﷺ نے حضرت عثمان ؓ سے فرمایا: "تمہیں یہاں ٹھہرنے کا بھی اجر ملے گا اور جہاد کرنے کا اجر بھی ملے گا۔" اس موقع پر آپ ﷺ نے مدینہ منورہ میں حضرت ابولبابہ ؓ کو اپنا قائم مقام بنایا۔ طلحہ بن عبید اور سعید بن زید رضی اللہ عنہما کو جاسوسی کی ذمے داری سونپی تاکہ یہ دونوں لشکر سے آگے جاکر قریش کے تجارتی قافلے کی خبر لائیں ۔نبی کریم ﷺ نے انہیں مدینہ منورہ سے ہی روانہ فرمادیا تھا۔روحاء کے مقام سے اسلامی لشکر آگے روانہ ہوا۔عرق ظبیہ کے مقام پر ایک دیہاتی ملا۔اس سے دشمن کے بارے میں کچھ معلوم نہ ہوسکا۔اب لشکر پھر آگے بڑھا۔اس طرح اسلامی لشکر ذفران کی وادی تک پہنچ گیا۔اس جگہ آپ ﷺ کو اطلاع ملی کہ قریش مکہ ایک لشکر لے کر اپنے قافلے کو بچانے کے لیے مکہ سے کوچ کرچکے ہیں ۔ آپ ﷺ نے یہ اطلاع ملنے پر تمام لشکر کو ایک جگہ جمع فرمایا اور ان سے مشورہ کیا کیونکہ مدینہ منورہ سے مسلمان صرف ایک تجارتی قافلے کو روکنے کے لیے روانہ ہوئے تھے... کسی باقاعدہ لشکر کے مقابلے کے لیے نہیں نکلے تھے... اس پر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے باری باری اپنی رائے دی... حضرت مقداد ؓ نے عرض کیا: "اے اللہ کے رسول!آپ کو اللہ تعالیٰ نے حکم فرمایا ہے، اس کے مطابق عمل فرمایئے،ہم آپ کے ساتھ ہیں ۔اللہ کی قسم!ہم اس طرح نہیں کہیں گے جس طرح موسیٰ علیہ السلام کو بنی اسرائیل نے کہا تھا کہ آپ اور آپ کا رب جاکر لڑ لیجئے،ہم تو یہیں بیٹھے ہیں .... بلکہ ہم تو یہ کہتے ہیں ہم آپ کے ساتھ ہیں ،ہم آپ کے آگے پیچھے اور دائیں بائیں لڑیں گے،آخر دم تک لڑیں گے۔ حضرت مقداد ؓ کی تقریر سن کر آپ ﷺ کا چہرہ خوشی سے چمکنے لگا۔آپ ﷺ مسکرانے لگے۔حضرت مقداد ؓ کو دعا دی۔حضرت ابوبکرصدیق اور حضرت عمر ؓ نے بھی تقاریر کیں .... ان کی تقاریر کے بعد نبی کریم ﷺ نے انصاری حضرات کے طرف دیکھا،کیونکہ ابھی تک ان میں سے کوئی کھڑا نہیں ہوا تھا۔اب انصاری بھی آپ ﷺ کا اشارہ سمجھ گئے،چنانچہ حضرت سعد بن معاذ ؓ اٹھے اور عرض کیا: "اے اللہ کے رسول!شاید آپ کا اشارہ ہماری طرف ہے.... تو عرض ہے کہ ہم ایمان لاچکے ہیں ،آپ کی تصدیق کرچکے ہیں اور گواہی دے چکے ہیں ،ہم ہر حال میں آپ کا حکم مانیں گے،فرماں برداری کریں گے۔" ان کی تقریر سن کر آپ ﷺ کے چہرے پر خوشی کے آثار ظاہر ہوئے،چنانچہ آپ ﷺ نے فرمایا: "اب اٹھو،کوچ کرو، تمہارے لیے خوش خبری ہے،اللہ تعالیٰ نے مجھ سے وعدہ فرمایا ہے کہ وہ ہمیں فتح دے گا۔" ذفران کی وادی سے روانہ ہوکر آپ ﷺ بدر کے مقام پر پہنچے۔اس وقت تک قریشی لشکر بھی بدر کے قریب پہنچ چکا تھا۔آپ ﷺ نے حضرت علی ؓ کو قریش کے لشکر کی خبریں معلوم کرنے کے لیے بھیجا۔انہیں دو ماشکی( پانی بھرنے والے)ملے... وہ قریشی لشکر کے ماشکی تھے۔ان دونوں سے لشکر کے بارے میں کافی معلومات حاصل ہوئیں .... انہوں نے لشکر میں شامل بڑے بڑے سرداروں کے نام بھی بتادیئے... اس پر حضور نبی کریم ﷺ نے اپنے صحابہ ؓ سے فرمایا: "مکہ نے اپنا دل اور جگر نکال کر تمہارے مقابلے کے لیے بھیجے ہیں ۔" یعنی اپنے تمام معزز اور بڑے بڑے لوگ بھیج دیئے ہیں ۔ اس دوران ابوسفیان ؓ قافلے کا راستہ بدل چکے تھے اور اس طرح ان کا قافلہ بچ گیا.... جب کہ اس قافلے کو بچانے کے لیے جو لشکر آیا تھا،اس سے اسلامی لشکر کا آمنا سامنا ہوگیا۔ادھر ابوسفیان ؓ نے جب دیکھا کہ قافلہ تو اب بچ گیا ہے،اس لیے انہوں نے ابوجہل کو پیغام بھیجا کہ واپس مکہ کی طرف لوٹ چلو.... کیونکہ ہم اسلامی لشکر سے بچ کر نکل آئے ہیں لیکن ابوجہل نے واپس جانے سے انکار کردیا۔ قریشی لشکر نے بدر کے مقام پر اس جگہ پڑاؤ ڈالا،جس جگہ پانی نزدیک تھا۔دوسری طرف اسلامی لشکر نے جس جگہ ہٹاؤ ڈالا،پانی وہاں سے فاصلے پر تھا۔اس سے مسلمانوں کو پریشانی ہوئی۔تب اللہ تعالیٰ نے وہاں بارش برسادی اور ان کی پانی کی تکلیف رفع ہوگئی۔جب کہ اسی بارش کی وجہ سے کافر پریشان ہوئے۔وہ اپنے پڑاؤ سے نکلنے کے قابل نہ رہے.... مطلب یہ کہ بارش مسلمانوں کے لیے رحمت اور کافروں کے لیے زحمت ثابت ہوئی۔ صبح ہوئی تو اللہ کے رسول ﷺ نے اعلان فرمایا: "لوگو! نماز کے لیے تیار ہوجاؤ۔" چنانچہ صبح کی نماز ادا کی گئی... پھر جب آپ ﷺ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو خطبہ دیا،آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: "میں تمہیں ایسی بات کے لیے ابھارتا ہوں ،جس کے لیے تمہیں اللہ نے ابھارا ہے تنگی اور سختی کے موقعوں پر صبر کرنے سے اللہ تعالیٰ تمام تکالیف سے بچالیتا ہے اور تمام غموں سے نجات عطا فرماتا ہے۔" اب آپ ﷺ لشکر کو لے کر آگے بڑھے... اور قریش سے پہلے پانی کے قریب پہنچ گئے۔مقام بدر پر پانی کا چشمہ تھا۔آپ ﷺ کو وہاں رکتے دیکھ کر حضرت خباب ؓ نے عرض کیا: "اے اللہ کے رسول!قیام کے لیے یہ جگہ مناسب نہیں ہے، میں اس علاقے سے اچھی طرح واقف ہوں ... آپ وہاں پڑاؤ ڈالیں جو دشمن کے پانی سے قریب ترین ہو۔ہم وہاں ایک حوض بناکر پانی اس میں جمع کرلیں گے۔اس طرح ہمارے پاس پینے کا پانی ہوگا... ہم پانی کے دوسرے گڑھے اور چشمے پاٹ دیں گے،اس طرح دشمن کو پانی نہیں ملے گا۔" آپ ﷺ نے ان کی رائے کو بہت پسند فرمایا... ایک روایت کے مطابق اسی وقت حضرت جبرئیل علیہ السلام اللہ تعالیٰ کا پیغام لائے اور بتایا کہ حضرت خباب ؓ کی رائے بہت عمدہ ہے۔ اس رائے کے بعد آپ ﷺ لشکر کو لے کر آگے بڑھے اور اس چشمے پر آگئے جو اس جگہ سے قریب ترین تھا جہاں قریش نے پڑاؤ ڈالا تھا۔مسلمانوں نے یہاں قیام کیا اور آپ ﷺ نے انہیں دوسرے گڑھے بھرنے کا حکم دیا میدان بدرمیں پھر نبی کریم ﷺ نے اس کچے کنویں پر ایک حوض بنوایا،جہاں اسلامی لشکر نے پڑاؤ ڈالا تھا۔آپ ﷺ نے اس میں پانی بھروادیا اور ڈول ڈلوادیئے۔اس طرح حضرت خباب ؓ کے مشورے پر عمل ہوا۔اس کے بعد سے حضرت خباب ؓ کو ذی رائے کہا جانے لگا تھا۔ اس موقع پر حضرت سعد بن معاذ ؓ نے آپ ﷺ سے عرض کیا: " اے اللہ کے رسول! کیوں نہ ہم آپ کے لیے ایک عریش بنادے۔( عریش کھجور کی شاخوں اور پتوں کا ایک سائبان ہوتا ہے) آپ اس میں تشریف رکھیں ۔اس کے پاس آپ کی سواریاں تیار رہیں ۔اور ہم دشمن سے جاکر مقابلہ کریں ۔" نبی اکرم ﷺ نے ان کا مشورہ قبول فرمایا۔چنانچہ آپ ﷺ کے لیے سائبان بنایا گیا۔یہ ایک اونچے ٹیلے پر بنایا گیا تھا۔اس جگہ سے آپ ﷺ پورے میدان جنگ کا معائنہ فرماسکتے تھے۔حضور اکرم ﷺ نے وہیں قیام فرمایا۔صحابہ رضی اللہ عنہم نے پوچھا: "آپ کے ساتھ یہاں کون رہے گا تاکہ مشرکوں میں سے کوئی آپ کے قریب نہ آسکے۔" حضرت علی ؓ کہتے ہیں : " اللہ کی قسم!یہ سن کر ہم میں سے ابوبکرصدیق ؓ آگے بڑھے اور اپنی تلوار کا سایہ آپ ﷺ کے سر پر کرتے ہوئے بولے: " جو شخص بھی آپ کی طرف بڑھنے کی جرات کرے گا،اسے پہلے اس تلوار سے نمٹنا پڑے گا۔" حضرت ابوبکر صدیق ؓ کے ان جُرات مندانہ الفاظ کی بنیاد پر حضور ﷺ نے انہیں سب سے بہادر شخص قرار دیا۔ یہ بات جنگ شروع ہونے سے پہلے کی ہے۔جب جنگ شروع ہوئی تو خود حضرت علی ؓ بھی اس سائبان کے دروازےپر کھڑے تھے۔اور حضرت سعد بن معاذ ؓ بھی انصاری صحابہ کے ایک دستے کے ساتھ وہاں موجود تھے۔اور حضرت ابوبکر صدیق ؓ اندر آپ ﷺ کی حفاظت پر مامور تھے۔ اس طرح صبح ہوئی،پھر قریشی لشکر ریت کے ٹیلے کے پیچھے سے نمودار ہوا۔اس سے پہلے حضور اکرم ﷺ نے کچھ مشرکوں کے نام لے لے کر فرمایا کہ فلاں اس جگہ قتل ہوگا،فلاں اس جگہ قتل ہوگا۔ حضرت انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں کہ جن لوگوں کے نام لے کر حضور اکرم ﷺ نے فرمایا تھا کہ اس جگہ قتل ہوگا،وہ بالکل وہیں قتل ہوئے،ایک انچ بھی ادھر ادھر پڑے نہیں پائے گئے۔ حضور نبی کریم ﷺ نے جب دیکھا کہ قریش کا لشکر لوہے کا لباس پہنے ہوئے اور ہتھیاروں سے خوب لیس بڑھا چلا آرہا ہے تو اللہ رب العزت سے یوں دعا فرمائی: " اے اللہ!یہ قریش کے لوگ،یہ تیرے دشمن اپنے تمام بہادروں کے ساتھ بڑے غرور کے عالم میں تجھ سے جنگ کرنے( یعنی تیرے احکامات کے خلاف ورزی )اور تیرے رسول کو جھٹلانے کے لئے آئے ہیں ،اے اللہ!آپ نے مجھ سے اپنی مدداور نصرت کا وعدہ فرمایا ہے،لہذا وہ مدد بھیج دے۔اے اللہ!تو نے مجھ پر کتاب نازل فرمائی ہے اور مجھے ثابت قدم رہنے کا حکم فرمایا ہے،مشرکوں کے اس لشکر پر ہمیں غلبہ عطا فرما۔اے اللہ! انہیں آج ہلاک فرمادے۔ ایک اور روایت میں آپ صلی اللہ صلی علیہ وسلم کی دعا میں یہ الفاظ بھی آئے ہیں ۔ " اے اللہ!اس امت کے فرعون ابوجہل کو کہیں پناہ نہ دے،ٹھکانہ نہ دے۔" غرض جب قریشی لشکر ٹھر گیا تو انہوں نے عمیر بن وہب جہمی رضی الله عنہ کو جاسوسی کے لیے بھیجا۔ یہ عمیر بن وہب ؓ بعد میں مسلمان ہوگئے تھے۔اور بہت اچھے مسلمان ثابت ہوئے تھے۔آپ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ غزوہ احد میں شریک ہوئے۔ قریش نے عمیر رضی الله عنہ سے کہا: "جاکر محمد کے لشکر کی تعداد معلوم کرو اور ہمیں خبر دو۔" عمیر رضی الله عنہ اپنے گھوڑے پر سوار ہوکر نکلے۔ انہوں نے اسلامی لشکر کے گرد ایک چکر لگایا۔پھر واپس قریش کے پاس آئے اور یہ خبر دی: "ان کی تعداد تقریباﹰ تین سو ہے۔ممکن ہے کچھ زیادہ ہوں ... مگر اے قریش!میں نے دیکھا ہے ان لوگوں کو لوٹ کر اپنے گھروں میں جانے کی کوئی تمنا نہیں اور میں سمجھتا ہوں ،ان میں سےکوئی آدمی اس وقت تک نہیں مارا جائے گا جب تک کہ کسی کو قتل نہ کردے۔ گویا تمہارے بھی اتنے ہی آدمی مارے جائے گے...جتنا کہ ان کے...اس کے بعد پھر زندگی کاکیا مزہ رہ جائے گا،اس لیے جنگ شروع کرنے سے پہلے اس بارے میں غور کرلو۔" ان کی بات سن کر کچھ لوگوں نے ابوجہل سے کہا: " جنگ کے ارادے سے بعض آجاؤ اور واپس چلو،بھلائی اسی میں ہے۔" واپس چلنے کا مشورہ دینے والوں میں حکیم بن حزام ؓ بھی تھے۔ابو جہل نے ان کی بات نہ مانی اور جنگ پر ٹل گیا اور جو لوگ واپس چلنے کی کہہ رہے تھے،انہیں بزدلی کا طعنہ دیا۔اس طرح جنگ ٹل نہ سکی۔ ابھی جنگ شروع نہیں ہوئی تھی کہ اسود مخزومی نے قریش کے سامنے اعلان کیا: " میں الله کے سامنے عہد کرتا ہو کہ یا تو مسلمانوں کے بنائے ہوئے حوض سے پانی پیوں گا...یا اس کو توڑ دوں گا یا پھر اس کوشش میں جان دے دوں گا۔" پھر یہ اسود میدان میں نکلا۔حضرت حمزہ رضی الله عنہہ اس کے مقابلے میں آئے۔ حضرت حمزہ رضی الله عنہ نے اس پر تلوار کا وار کیا، اس کی پنڈلی کٹ گئی،اس وقت یہ حوض کے قریب تھا،ٹانگ کٹ جانے کے بعد یہ زمین پر چت گرا،خون تیزی سے بہہ رہا تھا،اس حالت میں یہ حوض کی طرف سرکا اور حوض سے پانی پینے لگا۔حضرت حمزہ رضی الله عنہ فوراً اس کی طرف لپکے اور دوسرا وار کرکے اس کا کم تمام کردیا۔ اس کے بعد قریش کے کچھ اور لوگ حوض کی طرف بڑھے۔ ان میں حضرت حکیم بن حزام رضی الله عنہ بھی تھے۔حضور نبی کریم صلی الله علیہ وسلم نے انہیں آتے دیکھ کر فرمایا: "انہیں آنے دو،آج کے دن ان میں سے جو بھی حوض سے پانی پی لے گا،وہ یہیں کفر کی حالت میں قتل ہوگا۔" حضرت حکیم بن حزام رضی الله عنہ نے پانی نہیں پیا، یہ قتل ہونے سے بچ گئے اور بعد میں اسلام لائے،بہت اچھے مسلمان ثابت ہوئے۔ اب سب سے پہلے عتبہ،اس کا بھائی شیبہ اور بیٹا ولید میدان میں آگے نکلے اور للکارے۔ "ہم سے مقابلے کے لیے کون آتا ہے۔" اس للکار پر مسلمانوں میں سے تین انصاری نوجوان نکلے۔ یہ تینوں بھائی تھے۔ان کے نام معوذ، معاذ اور عوف رضی الله عنہم تھے۔ ان کے والد کا نام عفرا تھا۔ ان تینوں نوجوانوں کو دیکھ کر عتبہ نے پوچھا: " تم کون ہو؟ " انہوں نے جواب دیا: " ہم انصاری ہیں ۔" اس پر عتبہ نے کہا: " تم ہمارے برابر کے نہیں ...ہمارے مقابلے میں مہاجرین میں سے کسی کو بھیجو،ہم اپنی قوم کے آدمیوں سے مقابلہ کرے گے۔" اس پر نبی کریم صلی الله علیہ وسلم نے انہیں واپس آنے کا حکم فرمایا۔یہ تینوں اپنی صفوں میں واپس آگئے۔آپ صلی الله علیہ وسلم نے ان کی تعریف فرمائی اور انہیں شاباش دی۔ اب آپ صلی الله علیہ وسلم نے حکم فرمایا: "اے عبیدہ بن حارث اٹھو!اے حمزہ اٹھو!اے علی اٹھو۔" یہ تینوں فوراً اپنی صفوں میں سے نکل کر ان تینوں کے سامنے پہنچ گئے۔ان میں عبیدہ بن حارث رضی الله عنہ زیادہ عمر کے تھے، بوڑھے تھے۔ان کا مقابلہ عتبہ بن ربیعہ سے ہوا۔ حضرت حمزہ ؓ کا مقابلہ شیبہ سے،اور حضرت علی کا مقابلہ ولید سے ہوا۔ حضرت حمزہ رضی الله عنہ نے شیبہ کو وار کرنے کا موقع نہ دیا اور ایک ہی وار میں اس کا کام تمام کردیا۔اسی طرح حضرت علی رضی الله عنہ نے ایک ہی وار میں ولید کا کام تمام کردیا۔البتہ عبیدہ بن حارث ؓ اور عتبہ کے درمیان تلواروں کے وار شروع ہوگئے۔ جاری ھےان شاء اللہ

❤️ 1
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
6/7/2025, 6:26:54 PM
❤️ 😂 2
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
6/8/2025, 6:57:00 AM

*🍖 ’’قومی گوشت پالیسی 2025‘‘ کا اہم اعلامیہ!* تمام شہریوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ *عید کے دن گوشت کھاتے وقت داخلی پالیسی میں توازن، صبر، اور قناعت* کو ضرور شامل کیا جائے۔ ورنہ خارجہ پالیسی (یعنی معدے کی راہداری) بلا ویزا احتجاج شروع کر سکتی ہے۔ 😷 زیادہ مصالحہ، ضرورت سے زائد کباب، اور "چَربی والے رشوت خور نوالے" نظامِ انہضام کو تباہ کر سکتے ہیں۔ اور پھر *آئی ایم ایف سے پہلے* آپ کو *آئی-ایم-ایف یعنی "امّی، مولا، اور فرج"* کی طرف رجوع کرنا پڑے گا! 😂 یاد رہے: جو قومیں *قورمے میں ڈوب جائیں، اور نیند میں گڑبڑ کریں*، ان کے پیٹ میں *مہنگائی نہیں، ہچکیوں کی حکومت قائم ہو جاتی ہے!* 😆 لہٰذا: – گوشت اعتدال سے کھائیں – برف والے مشروب سے پرہیز کریں – اور ہر دوسرے نوالے کے بعد *"الحمدللہ"* ضرور کہیں، تاکہ برکت رہے، اور بیت الخلا سے اجلاس کی کال نہ آئے! 🚽 *وزارتِ اطلاعات و مسکراہٹ* *ڈائریکٹر جنرل: خوش رہو ڈویژن 🇵🇰* *سرپرستی: عوامی ہاضمہ و توازن اتھارٹی* پیشکش و تحریر ڈاکٹر محمد سلمان رفیق ٹیم آیڈمن مسکراہٹ🇵🇰 https://whatsapp.com/channel/0029VaGeImiADTOLfgjM7L40

😂 ❤️ 🏃‍♂ 👍 10
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
6/8/2025, 6:21:31 AM

آپ ﷺ اچھائی کی تعریف و تحسین اور برائی کی مذمت فرماتے تھے ✨✨ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم ✨✨ ✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨

❤️ 4
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
6/7/2025, 4:57:53 PM

گوشت کو آدھا آدھا کر کے شاپر میں رکھیں، ہلکی گانٹھ لگائیں، تاکہ ہوا چلتی رہے۔ پھر کسی مستحق کے در پر مسکرا کر دے آئیں، یقین کریں! یہ گوشت آپ کے لیے صدقۂ جاریہ بن جائے گا۔

❤️ 👍 6
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
6/8/2025, 6:56:39 AM

🐂🐑🐐 *گوشت کھاتے وقت “داخلی پالیسی” میں توازن بہت ضروری ہے!* ورنہ “خارجہ پالیسی” اچانک سرگرم ہو جائے گی، اور آپ کا "نظامِ ہضم" ہنگامی اجلاس طلب کر لے گا۔ 😄 اگر پلیٹ میں احتیاط نہ کی گئی، تو معدہ آئی ایم ایف کی طرح شرائط رکھ دے گا: "اب صرف اُبلا ہوا کھاؤ، مرچوں سے پرہیز کرو!" 🌶️🚫 لہٰذا... پہلے نوالے میں تکبیر، دوسرے میں تدبیر، اور تیسرے کے بعد "تقدیر" پر چھوڑ دیجیے! 😂 *وزارتِ اطلاعات و مسکراہٹ 🇵🇰* *عوامی فلاح کا پبلک سروس پیغام 😎* پیشکش و تحریر ڈاکٹر محمد سلمان رفیق ٹیم آیڈمن مسکراہٹ🇵🇰 https://whatsapp.com/channel/0029VaGeImiADTOLfgjM7L40

😂 ❤️ 👍 4
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
6/8/2025, 11:12:52 AM

━━━━━━━━━━━━━━━ 🌿 *عید کے دن نبی ﷺ کی شفقت کا جلوہ* 🌿 ━━━━━━━━━━━━━━━ *عید* خوشی، مسرت، اور جشن کا دن ہے، مگر *رحمتِ عالم ﷺ* کی نظر صرف اُن پر نہ ہوتی جو خوش تھے— بلکہ اُن پر بھی جنہیں *غموں نے گھیرا* ہوتا۔ *نبی کریم ﷺ* عید کے دن خصوصی طور پر *یتیم و مسکین بچوں کو تلاش کرتے*، جو کپڑوں، کھانوں یا محبت سے محروم ہوتے۔ *آپ ﷺ ان کے سر پر شفقت سے ہاتھ رکھتے،* ان سے محبت بھری گفتگو فرماتے، تحفے، میٹھا، کھانے، اور کپڑے عطا کرتے۔ *آپ ﷺ فرماتے:* "جو یتیم کے سر پر محبت سے ہاتھ رکھے، اللہ اس کے ہاتھ کی ہر انگلی کے بدلے نیکی لکھتا ہے۔" یہی سنت آج ہم سے بھی مطالبہ کرتی ہے: کہ ہم بھی *عید کی خوشیوں کو بانٹیں*، کسی یتیم، غریب، یا لاوارث کو گلے لگا کر اس کی *تنہائی کو محبت سے بھر دیں۔* ❝ عید صرف ہماری نہیں… ان کی بھی ہو جنہیں سب بھول گئے ہیں ❞ *صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم ﷺ* ❤️ ✍🏻 *ڈاکٹر محمد سلمان رفیق* #سنت_نبوی #عیدالاضحیٰ #یتیموں_کی_خوشی

❤️ 1
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
6/8/2025, 10:15:38 AM

━━━━━━━━━━━━━━━ 🌙 *قربانی کا گوشت — تقسیم کی سنت* ━━━━━━━━━━━━━━━ عیدالاضحی کوئی عام دن نہیں... *یہ دن ہے دلوں کو جوڑنے، نعمتیں بانٹنے اور اللہ کی رضا پانے کا!* *نبی رحمت ﷺ* نے ہمیں سکھایا: قربانی کے گوشت کو *تین برابر* حصوں میں تقسیم کریں: 🥩 *اپنے اہلِ خانہ* کے لیے 🥩 *دوستوں اور رشتہ داروں* کے لیے 🥩 *غریب، یتیم اور محتاجوں* کے لیے یہ تقسیم کوئی رسم نہیں، *یہ امت کے دلوں کو جوڑنے کا نسخہ ہے!* عید وہی ہے... جب *کسی یتیم کے چہرے پر خوشی* نظر آئے، جب *کسی خالی دسترخوان پر گوشت کی خوشبو* بس جائے۔ ❝عید تب بنتی ہے... جب خوشی دوسروں تک بھی پہنچے❞ — *تحریر: ڈاکٹر محمد سلمان رفیق* #عیدالاضحیٰ #قربانی_کی_روح #سنت_نبوی #ایثار_و_محبت

❤️ 👍 2
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
6/7/2025, 5:05:28 PM

ْ ━━━━━━━━━━━━━━━ ..🌿🌿 آپ ﷺ قربانی کے جانور کا گوشت خود بھی کھاتے، صحابہ کو بھی کھلاتے اور غرباء میں تقسیم فرماتے۔ یہ عملاً امت کو مساوات اور سخاوت کا درس تھا۔ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم ❤️ ..🌿🌿 ꧁✍🏻📚 🌹꧂ +═❁​+❁═+ ━━━━━━━━━━━━━━━ ْ

❤️ 4
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
ازدواجی زندگی سوشل میڈیا
6/7/2025, 3:13:14 PM

*Best 🥰*

❤️ 3
Video
Link copied to clipboard!