Qaisar Thethia
June 14, 2025 at 03:37 AM
قدیم ہیکل سلیمانی (Temple of Solomon)، جسے عبرانی میں בֵּית־הַמִּקְדָּשׁ הראשון (Beit HaMikdash HaRishon) کہا جاتا ہے، ایک مقدس یہودی عبادت گاہ تھی جو حضرت سلیمان علیہ السلام نے یروشلم (Jerusalem) میں تعمیر کی تھی۔ یہ ہیکل بائبل کے مطابق بنی اسرائیل کے لیے اللہ تعالیٰ کی عبادت کا مرکزی مقام تھا۔
مختصر تاریخ:
1. تعمیر:
حضرت سلیمان علیہ السلام نے تقریباً 957 قبل مسیح میں اس ہیکل کو تعمیر کیا۔
اس کی تعمیر کا مقصد تابوت سکینہ (Ark of the Covenant) کو رکھنے اور بنی اسرائیل کی عبادت کو ایک مرکز میں لانا تھا۔
2. ساخت اور اہمیت:
ہیکل تین حصوں پر مشتمل تھا:
مقدس (Holy Place)
قدس الاقداس (Holy of Holies): یہاں تابوت سکینہ رکھا گیا تھا۔
صحن: عام لوگوں کے لیے عبادت کی جگہ۔
یہ مقام نہایت مقدس تصور کیا جاتا تھا، اور سال میں صرف ایک بار سردار کاہن (High Priest) کو قدس الاقداس میں داخلے کی اجازت تھی۔
3. تباہی:
586 قبل مسیح میں بابلی بادشاہ نبوکد نضر (Nebuchadnezzar II) نے یروشلم پر حملہ کر کے اس ہیکل کو مکمل طور پر تباہ کر دیا اور بنی اسرائیل کو قید کر کے بابل لے گیا۔
4. بعد کی تعمیرات:
اس کے بعد ایک دوسرا ہیکل (Second Temple) 516 قبل مسیح میں تعمیر ہوا۔
وہ بھی 70 عیسوی میں رومیوں کے ہاتھوں تباہ ہوا، اور اب وہاں صرف دیوار گریہ (Western Wall) باقی ہے، جو یہودیوں کے لیے مقدس ترین جگہوں میں سے ایک ہے۔