ندائے حق 📚🖊️
ندائے حق 📚🖊️
June 16, 2025 at 08:36 AM
ایران اور اسرائییلی کشیدگی میں بہت سے احباب ایران کی مخالفت میں بیان بازی کررہے ہیں اور اس نازک ترین صورتحال میں سابقہ آنکھ مچولی اور زبانی دھمکیوں سے جوڑ رہے ہیں ۔ اس نازک ترین صورتحال میں آپ کا یہ بیانیہ قومِ یہود کی تقویت کا سبب ہے دشمن اور اس کی چالوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔ یہاں کئی باتیں قابلِ غور ہیں۔ (1) اگر آپ ایران کو مسلمان ملک نہیں بھی سمجھتے تو جنگ کا بہت سادہ اور صاف اصول ہے کہ دشمن کا دشمن دوست ہوتا ہے ۔ (2) عالمی منظر پر ایران کا تعارف ایک اسلامی ملک کے طور پر ہے اور اس وقت وہ عالمِ اسلام کا ترجمان ہے ۔ (3) اگر آپ اسے مسلمان ملک نہ بھی مانیں تو بھی حالتِ جنگ میں غیر مسلموں سے جنگی اتحاد بالکل جائز اور اصولِ شرع کے موافق ہے ۔ سورہ روم کی ابتدائی آیات اس کی شرعی دلیل ہیں ۔ (4) اگر آپ کی نظر میں دونوں ہی دشمن اور سازشی ہیں تو دیکھنا چاہیے کہ بڑا دشمن کون سا ہے ؟ سیاسی شعور کی سطح بلند کیجیے اور نامعقول بیانیے سے باز رہئیے ۔ ( یہاں پر جھنگ کے مردِ قلندر کے ایک فرمان پر بھی تبصرہ ایڈ کرتے جائیں کہ اگر حضرت کا ایسا کوئی بیان تھا تو وہ سالہا سال پہلے کی سیاسی صورتحال کو مدنظر رکھ کر تھا وہ کوئی قیامت تک کا اصول اور ضابطہ نہیں ، سیاسی تجزیے ظن اور گمان پر مبنی ہوتے ہیں قرآن و سنت کی طرح قطعی اور یقینی نہیں ہوتے ۔ ) اس تناظر میں یہ دو اقتباس بھی ملاحظہ فرمائیں امیر شریعت سید عطاء اللہ شاہ بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: " تمام عمر انگریزوں سے لڑتا رہا اور لڑتا رہوں گا اگر اس اس مہم میں سور بھی میری مدد کریں تو میں ان کا منہ چوم لوں گا ، میں تو ان چیونٹیوں کو شکر کھلانے کے لیے تیار ہوں جو " صاحب بہادر" کو کاٹ کھائیں ، خدا کی قسم ! میرا ایک ہی دشمن ہے : انگریز " ( سیدی و ابی ، از سیدہ ام کفیل بخاری مرحومہ ص 33 بحوالہ سید عطاء اللہ شاہ بخاری سوانح و افکار ، از شورش کاشمیری ، ص 27 ، 28 ) ایک اور خطاب میں فرماتے ہیں: " میں ان سوروں ( خنزیروں) کا ریوڑ بھی چرانے کو تیار ہوں جو برٹش امپریلزم کی کھیتی کو ویران کرنا چاہیں ۔ ( سیدی و ابی ، ص 37 ، بحوالہ ہفت روزہ چٹان ، لاہور ، سالنامہ 1962 ء ) ناقل : عبدالصمد ساجد خطیب مرکزی جامع مسجد امام اعظم ابوحنیفہ سرگودھا https://whatsapp.com/channel/0029VadkmQL2phHEM9YIXR3L
👍 ❤️ 3

Comments