Farhat Hashmi
Farhat Hashmi
June 14, 2025 at 03:59 AM
*پیاری استاذہ جی!* آج *فقه القلوب* کی کلاس میں *استقامت* پر بات ہوئی،اللہ کی راہ میں استقامت کیسے آئے؟ *استقامت* کے لئے *focused* ہونا بہت ضروری ہے، *یکسو* ، *حنیفاً مسلماً* ۔۔۔ ہم کوئی بھی کام کرنا چاہتے ہیں خواہ دنیا کا ہی ہو ہم اپنے آپ کو پہلے اس پر یکسو کرتے ہیں پھر آگے بڑھتے ہیں،ایڈمیشن کا معاملہ ہو،نوکری ہو،بچوں کی شادی ہو یا کوئی تفریحی پروگرام ہی, ان سب کے لئے یکسوئی کے ساتھ پلاننگ اور پھر اس پر عمل درآمد ہی در اصل نتیجہ خیز ثابت ہوتا ہے۔اسی طرح اگر ہم دین پر استقامت اختیار کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اللہ کی طرف یکسو ہونا ہوگا ہماری سوچ ہمارے ہر عمل کا محور اللہ کی ذات ہوگی اور اس سے ملاقات کا شوق ہوگا تو ہر کام میں خود بخود استقامت آتی جائے گی۔ *دوسری چیز!* *توکل* ، *بھروسہ* ،جس کے لئے یہ کام اختیار کیا ہے وہ مکمل طور پر مسلسل میرے ساتھ ہے،ہر مشکل میں اس سے رجوع،ہر پریشانی میں اس سے استعانت،انسان کو سیدھے راستے پر قائم رکھنے میں معاونت کرتے ہیں۔ ساتھ ہی ہر وقت مصروفِ عمل! رکنا نہیں ہے کچھ نہ کچھ کرتے رہنا ہے، اگر آپ پڑھ رہے ہیں تو اس پر عمل،اگر آپ پڑھا رہے ہیں تو اس میں خیر خواہی اور نیت خالص اللہ کی رضا! الحمدللہ جب سے اس راستے پر قدم رکھا ہے اور اللہ کو یکسو کیا ہے مسلسل سیکھنے اور سکھانے کا عمل جاری ہے،ہر لمحہ، ہر وقت آپ یا تو سیکھ رہے ہوتے ہیں یا سکھا رہے ہوتے ہیں اور دونوں ہی عمل،صبر ،حوصلہ اور برداشت مانگتے ہیں، ✨لوگوں کے رویوں پر صبر، ✨ان کی باتوں پر صبر، ✨استاد کی تنبیہ پر صبر، ✨بچوں کی ضد پر صبر، ✨بڑوں کی ناراضگی پر صبر، میرے خیال میں صبر ہی استقامت کی پہلی سیڑھی ہے جسے صبر کرنا آگیا اسے استقامت بھی حاصل ہوگئی۔ دوسری بات وقت کے صحیح استعمال کے حوالے سے تھی کہ آج کل کے *ڈجیٹل دور* نے حقیقتاً ہم سے ہمارا قیمتی وقت چھین لیا ہے، بچے ہیں وہ موبائل میں گم،بزرگ ہیں وہ سوشل میڈیا کی خبروں کی زد میں،خواتیں ہیں تو وہ اور کچھ نہیں ریسپیز ہی کی ویڈیوز دیکھے جا رہی ہیں اور تو اور چیٹ جی پی ٹی نے رہی سہی کسر بھی پوری کردی۔ یہ سب ہمارا وقت کھا رہے ہیں،دین کے داعی کو یہ سب زیب نہیں دیتا۔۔۔زہن منتشر ہوں تو کوئی کام بھی سر انجام نہیں دے سکتے دین کا کام کیا کریں گے۔۔۔۔؟ پھر وہی بات آگئی کہ یکسوئی ضروری ہے۔ اپنے آپ کو اور بچوں کو صحت مند ایکٹویٹی میں مصروف رکھیں اور یہ بھی تبھی ممکن ہے جب ہم اللہ کی طرف یکسو ہوں گے اس کی جواب دہی کا خوف ہمارے دل میں ہوگا۔ اللہ کی مدد کی بات ہوئی۔۔۔! *اِنَّ الَّذِیْنَ قَالُوْا رَبُّنَا اللّٰهُ ثُمَّ اسْتَقَامُوْا تَتَنَزَّلُ عَلَیْهِمُ الْمَلٰٓىٕكَةُ اَلَّا تَخَافُوْا وَ لَا تَحْزَنُوْا وَ اَبْشِرُوْا بِالْجَنَّةِ الَّتِیْ كُنْتُمْ تُوْعَدُوْنَ(30)* کہ جب استقامت اختیار کرتے ہیں تو فرشتے نازل ہوتے ہیں،جنت کی بشارتوں کے ساتھ دلوں کو اطمینان دلانے،کتنے ہی مواقعوں پر دل کو مضبوطی عطا ہوئی اور ڈگمگاتے قدم پھر سے جم گئے کیوں؟ فرشتوں نے آکر حوصلہ بڑھا دیا کہ اللہ ہے نا وہ دیکھ رہا ہے ساری مشکلات کو وہ خود ہی سنبھال لے گا اور آپ پھر سے جت گئے۔ اللہ کی مدد کہ وہ اپنے بندوں کو چنتا ہے تو پھر ہر برائی،فسق،نفاق،نا فرمانی سے ان کے دلوں کو پاک کر دیتا ہے،خالصتاً للّٰہیت کے لئے۔۔۔تاکہ وہ بات مان لیں سمجھ جائیں۔ *(ماخوذ از فقه القلوب / فقه الاستقامه)* *مریم یوسف* *تعلیم الحدیث* ١٣ جون، ٢٠٢٥
❤️ 👍 🙏 ♥️ 🕋 😘 🤲 86

Comments