
Farhat Hashmi
June 16, 2025 at 02:16 AM
تد بر و عمل :- سورہ الشعراء
📖 *إِذْ قَالَ لَهُمْ أَخُوهُمْ صَالِحٌ أَلَا تَتَّقُونَ*
(یعنی حضرت صالح علیہ السلام نے فرمایا: “اے میرے قوم! کیا تم متقّی (خدا سے ڈرنے والے مؤمن) نہیں بنو گے؟”)
⚡یہ آیت ہمیں تقویٰ کی دعوت دیتی ہے۔
💠 *تقویٰ کیا ہے؟*
تقویٰ یہ ہے کہ انسان اللہ کی ناراضگی سے ڈرتے ہوئے، اُس کے ناپسندیدہ کاموں سے بچےاور اللہ کی محبت میں اُس کے پسندیدہ اعمال اختیار کرے۔
💠 *تقویٰ کہاں ہے؟*
🕯️ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
*الإسلام علانية، والإيمان في القلب*
"اسلام ظاہر میں ہے، اور ایمان دل میں ہے"
پھر آپ ﷺ نے اپنے سینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:
" *التقوى هاهنا"* — "تقویٰ یہاں ہے، تقویٰ یہاں ہے"
🕯️اسی بات کی تائید اس حدیث سے بھی ہوتی ہے:
" *إن الله لا ينظر إلى صوركم وأموالكم، ولكن ينظر إلى قلوبكم وأعمالكم"*
“بے شک اللہ تمہارے چہروں اور مالوں کو نہیں دیکھتا، بلکہ تمہارے دلوں اور اعمال کو دیکھتا ہے”
💠 *دل کو مزین کرنا — اللہ سے ملاقات کی تیاری*
🔹ہم دنیا کے لوگوں سے ملاقات کے لیے:
▪️اپنے چہرے کو سجاتے ہیں
▪️لباس سنوارتے ہیں
▪️گھروں کو صاف کرتے ہیں
کیونکہ ہمارا چہرہ display پر ہوتا ہے تو ہم بار بار آئینہ دیکھتے ہیں کہ لوگوں کے سامنے کیسا لگ رہا ہوں۔
🔹مگر وہ ذات جو سب سے زیادہ دیکھ رہی ہے
*اللہ* ،
وہ ہمارا چہرہ نہیں، ہمارا دل دیکھتا ہے۔
❓تو کیا ہم اپنے دل کو بھی اسی طرح سجاتے ہیں؟
❓کیا ہم دن میں کئی بار اس دل کو صاف کرتے ہیں؟
❓کیا ہم اسے تقویٰ سے مزین کرتے ہیں؟
▪️اگر اللہ سے محبت سچی ہے
اور ہم چاہتے ہیں کہ اللہ کی نظر میں باعزت بنیں۔تو پھر ہمیں اپنی دل کی تیاری بھی شعوری طور پر کرنی چاہیے۔
▪️اگر یہ تیاری نہیں تو شاید ہم اس سے ملاقات کے مشتاق نہیں۔
📖اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
*إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِندَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ*
“اللہ کے نزدیک تم میں سب سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو سب سے زیادہ متقی ہے”
*صحابہؓ نے پوچھا:*
"یارسول اللہ! سب سے زیادہ عزت والا کون ہے؟"
🕯️ *آپ ﷺ نے فرمایا:*
> " *أَتْقَاهُمْ* " — "جو ان میں سب سے زیادہ متقی ہے"
💠 *تقویٰ کا انعام*
*رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا:*
"لوگوں کو جنت میں سب سے زیادہ داخل کرنے والا عمل کون سا ہے؟"
🕯️ *تو آپ ﷺ نے فرمایا:*
> " *تقوى الله وحسن الخلق"*
“اللہ کا تقویٰ اور اچھے اخلاق”
💠 *اللہ کی نعمتیں اور ہماری شکر گزاری*
اللہ تعالیٰ نے صرف ضروریات پوری نہیں کیں — بلکہ انہیں مزین بھی کر دیا:
📖" *فَأَنشَأْنَا لَكُم بِهِ جَنَّاتٍ مِّن نَّخِيلٍ وَأَعْنَابٍ، لَّكُمْ فِيهَا فَوَاكِهُ كَثِيرَةٌ، وَمِنْهَا تَأْكُلُونَ"*
اللہ نے زمین پر ہماری زندگی کو سجا دیا،
باغات، پھل، مال، اولاد — سب کچھ دے دیا،
تو کیا ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ان نعمتوں میں ہمیشہ رہیں گے ۔
📖 *أَتُتۡرَكُونَ فِي مَا هَٰهُنَآ ءَامِنِينَ (146) فِي جَنَّٰتٖ وَعُيُونٖ (147) وَزُرُوعٖ وَنَخۡلٖ طَلۡعُهَا هَضِيمٞ (148) وَتَنۡحِتُونَ مِنَ ٱلۡجِبَالِ بُيُوتٗا فَٰرِهِينَ (149)*
نہیں ۔
🌸 بلکہ ان نعمتوں کی شکر گزاری میں دل کو تقوی سے سجانا ہے۔ ہر لمحے خود احتسابی کرنی ہے۔
📖 *فَٱتَّقُواْ ٱللَّهَ وَأَطِيعُونِ(150)*
❓کیا ہم واقعی اللہ کے شکر گزار ہیں؟
❓جب اس نے ہر چیز ہمیں سنوار کر دی تو کیا ہم اس کے حضور ایک سنوارا ہوا دل نہیں لے جا سکتے؟
❓کیا ہم دل کو "قلبِ سلیم" بنانے کی کوشش نہیں کریں گے — جو اس کی ملاقات کے لائق ہو؟
❓کیا ہمارا دل اُس ذات کی نظر کے قابل ہے؟
🌹اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْهُدَى وَالتُّقَى وَالْعَفَافَ وَالْغِنَى
جزاک اللہ خیرا کثیرا استاذہ جی
حلیمہ حسن
TQ4/7
❤️
🤲
👍
❤
🌹
💖
🫀
♥
🌸
💐
127