
Fiction Studio Alliance
June 1, 2025 at 09:46 AM
تیری بیٹی سوہان اصل منحوس ہے جس کے آتے ہی تیری بیوی نے بیٹی کے اُپر بیٹی دی ہے۔۔۔
ارے اگر ہمارے خلاف جاکے توں اُس بدبخت سے شادی نہ کرتا تو آج تیرے اگل بگل تیرے وارث ہوتے
نہ کے یہ بیٹیاں مگر تمہارے سر پہ تو عشق معشوق کا بھوت ناچ رہا تھا جو شکر ہے
دس سال بعد اُترنے والا ہے۔۔۔۔ فائقہ بیگم بینچ پہ ہر چیز سے بے نیاز لیٹی ہوئی آٹھ سالہ
سوہان اور پانچ سالہ میشا کی طرف اشارہ کرکے اپنے جاہل ہونے کا ثبوت دیا۔۔
آپ ٹھیک کہہ رہی ہیں ان دونوں کا میں نے کرنا بھی کیا ہے خوامخواہ میرے سر پہ ناچے گی
یہ دونوں آپ ٹھیک کہتی ہیں یہ بیٹیاں کسی کام کی نہیں ہوتی۔۔ نوریز ملک سر جھٹک کر بولا
تو فائقہ بیگم کے چہرے پہ شیطانی مسکراہٹ آئی
تھی وہی اسیر کی نظر
اپنی ماں کی گود میں موجود اپنی چار سالہ بہن لالی پر پڑی
بابا اور اماں حضور پھر تو لالی کو بھی یہی چھوڑ جائے سوہان یا میشا روندو تو نہیں یہ لالی
تو اتنا روتی ہے کانوں میں درد پڑجاتا ہے۔۔۔ آٹھ سالہ اسیر منہ کے زاویئے بگاڑ کر بولا
تو سجاد ملک اپنی جگہ پہلو بدلتے رہ گئے وہی فائقہ بیگم نے اپنے لاڈلے سپوت کو گھورا
اسیر شرم کر لالی تیری بہن ہے اور کون اپنی چھوٹی بہن کے بارے میں ایسے بولتا ہے۔۔۔
فائقہ بیگم سوئی ہوئی لالی کو اپنے سینے میں بھینچ کر اسیر کو آنکھیں دکھا کر بولی تو
وہ چپ ہو گیا شاید وہ سمجھ نہیں پایا تھا اگر سوہان اور میشا منحوس ہیں وہ گاؤں نہیں آسکتی
تو لالی کیوں اُن کے ساتھ چل رہی ہے؟وہ بھی تو ایک لڑکی ہے۔۔
۔مگر وہ بچہ تھا اپنے ماں باپ کے دماغ میں موجود خُرافات کو سمجھ نہیں پارہا تھا۔۔۔۔
https://novelistan.pk/2025/05/19/ishq-e-meharban-by-rimsha-hussain-novel20042/
👍
❤️
3