
Ōsťòd ÀĶ
June 8, 2025 at 05:19 AM
*ایک شودر تیلی*
جی ہاں۔۔ اس کا تعلق مودھ غانچی برادری سے ہے جو تیلیوں کی ایک ذیلی کاسٹ ہے، تیلی کہنے کو تو کاروباری طبقے سے تعلق رکھتے ہیں لیکن ہندو کاسٹ سسٹم میں تیلیوں کو شودر یعنی سب سے نچلی کاسٹ میں میں رکھا جاتا تھا۔ مودھ غانچی برادری زیادہ تر ریاست گجرات میں آباد ہے۔ سن 2000 میں اس برادری کو 'دیگر پسماندہ نسلوں' یعنی Other Backward Classes میں شامل کیا گیا جنہوں OBC کہا جاتا ہے۔ ۔۔ ایک تیلی خاندان کا چشم و چراغ، ایک شودر، ایک پسماندہ نسل سے تعلق رکھنے والا نریندر مودی آج بھارت میں برہمنوں، ویشوں، کھشتریوں پر حکمران ہے۔
مجھے یہ اعتراف کرنے میں کوئی عار نہیں کہ ہمیں ہندو مذہب کے بارے میں درست معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔ ہم یہ سمجھتے رہے کہ براہمن ہی راج گیری کا کام کرتا ہے مگر بھارت جہاں ہندو سب سے زیادہ آباد ہیں وہاں ایک شودر 11 سال سے حکمران ہے۔
مودی کو میں ہمیشہ گجرات کا قصائی کہتا ہوں لیکن یہ اعتراف کرنے میں کوئی عار نہیں کہ اس بندے نے اپنے مذہب کی خدمت کے لئے اپنی زندگی وقف کی۔ مودی جب آٹھ سال کے تھے تو آر ایس ایس کے ساتھ متعارف ہوئے اور اس کی مقامی شاخا میں تربیت حاصل کرنے لگے۔ پھر 60 کی دہائی کے آخر تک وہ آر ایس ایس میں کافی متحرک ہوگئے۔ 1968 میں جب وہ اٹھارہ سال کے تھے تب ان کی شادی جوشودابن نامی خاتون سے ہوئی مگر مودی نے اپنی زندگی مذہب کے لئے وقف کر دی اور اپنی بیوی کے ساتھ نہیں رہے۔ وہ آج بھی قانونی طور پر مودی کی بیوی ہیں مگر دونوں الگ تھلگ رہتے ہیں۔ یہ ایک قربانی ہے جو مودی نے اپنے مذہب اور آر ایس ایس نظریات کے لئے دی۔ مودی کی نہ کوئی اولاد ہے نہ کچھ اور۔ انہوں نے خود کو بھارت اور آر ایس ایس کے لئے وقف کر رکھا ہے۔
مودی اپنے نظریات میں یکسو ہیں۔ 2001 میں گجرات کے وزیراعلٰی بنے تو فروری 2002 میں گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کر ڈالا۔ مسلمانوں سے دشمنی ان کے نظریات کا حصہ ہے اور پاکستان دشمنی رگوں میں رچی بسی ہے۔ 2014 میں وزیراعظم بنے تو 2016 میں پہلی بار آزاد کشمیر میں سرجیکل سٹرائیک کرائی، 2019 میں آزاد کشمیر سے ایک قدم آگے پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع مانسہرہ پر فضائی حملہ کرایا جس کے جواب میں پاکستان نے ابنندن کا جہاز مار گرایا تھا اور سے گرفتار کر لیا تھا۔ 2025 میں مودی کے حکم پر پاکستان کے صوبہ پنجاب میں کم از کم چار جگہوں پر بھارتی فضائیہ اور ڈرونز کے ذریعے 7 مئی کو حملے کئے گئے۔ گوکہ پاکستان نے اس بار بھی بھرپور دفاع کیا اور بھارت کے چھ جنگی جہاز مار گرائے اور 10 مئی کو بھارت کی 24 فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا مگر ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ نریندر مودی اپنی ہٹ کا پکا ہے۔ انہوں نے آزاد کشمیر لینے کا اعلان کر رکھا ہے اور اس کی تیاری کر رہے ہیں۔ دشمن کی طاقت کا درست اندازہ لگانا ضروری ہوتا ہے۔ مودی کی طاقت اپنے نظریات سے گہری وابستگی ہے۔ گوکہ اس گہری وابستگی کے منفی پہلو بھی ہیں اور اس کے نتیجے میں بھارت اندر سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو سکتا ہے لیکن ہمیں اپنی تیاری مکمل رکھنی چاہئے۔ یہ توقع کرنا کہ 10 مئی کو مار کھانے کے بعد بھارت خاموش بیٹھا رہے گا اور مزید کوئی جرات نہیں کرے گا درست نہیں ہو گا۔
از قلم عبداللہ خان
👍
5