![Raah_e_Eiman [راہِ ایمان]](https://cdn1.wapeek.io/whatsapp/2025/02/26/22/raah-e-eiman-cover_a9694007d249b2ee1e73b6b2e26d80a8.webp)
Raah_e_Eiman [راہِ ایمان]
June 17, 2025 at 11:25 AM
*‼️دجال، یہودِ اصفہان، رافضیوں (شیعہ فرقے کے غالی گروہوں) اور فتنوں سے متعلق بات کی گئی ہے, جو تاریخی حوالہ جات اور اقوالِ علماء پر مشتمل ہے:*
یہود، ایران، الطیالسہ (شال یا عمامہ جیسا کپڑا)
*رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:*
“دجال کی پیروی اصفہان کے یہودیوں میں سے ستر ہزار لوگ کریں گے، جن پر طَیَالِسَہ ہوں گے۔”
(صحیح مسلم)
اصفہان: یہ ایران کا مشہور شہر ہے۔
الطیالسہ: “طِیْلَسَان” کی جمع ہے، جو کہ ایک قسم کا شال یا کپڑا ہوتا ہے جو سر یا کندھوں پر رکھا جاتا ہے (جیسا کہ ساتھ دی گئی تصویر میں ظاہر ہے)۔
آج کے دور میں یہودی خاص طور پر آرتھوڈوکس فرقہ، “تفیلیِن” (Tefillin) استعمال کرتے ہیں:
• ایک چھوٹا کالا ڈبہ جو پیشانی پر باندھا جاتا ہے۔
• دوسرا ڈبہ بائیں بازو پر دل کے قریب باندھا جاتا ہے۔
• ان ڈبوں میں تورات کی آیات لکھی ہوتی ہیں، تاکہ وہ ان آیات کو یاد رکھیں، برکت و حفاظت کے لیے۔
یہ عمل تورات کی اس آیت پر مبنی ہے:
“اور تو اسے اپنے ہاتھ پر علامت کے طور پر باندھ، اور یہ تیری آنکھوں کے درمیان پٹی کے طور پر ہو۔” (تورات، استثنا 6:8)
بخاری شریف کی حدیث:
*حضرت ابن عمرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ منبر کے پاس کھڑے ہو کر فرمایا:*
“فتنہ یہاں سے آئے گا، فتنہ یہاں سے آئے گا، جہاں سے شیطان کا سینگ یا سورج طلوع ہوتا ہے۔”
ابو بکر صدیقؓ سے روایت:
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
“دجال مشرق کی ایک زمین سے نکلے گا جسے خراسان کہا جاتا ہے، اس کے ساتھ وہ لوگ ہوں گے جن کے چہرے ہتھوڑے کی مانند چمکدار ڈھالوں کی طرح ہوں گے۔”
(صحیح الترمذی، حدیث نمبر: 2237، صححہ الألبانی)
تبصرہ:
فتنوں کی سرزمین (یعنی ایران اور اس کے اطراف) نے کبھی دین کے لیے جنگ نہیں لڑی، بلکہ ہمیشہ اسلام کے خلاف سازشوں میں شریک رہے۔ یہود اور رافضی (شیعہ کے غالی گروہ) آپس میں بھی ایک دوسرے کے لیے خطرہ ہیں، اور اللہ تعالیٰ نے ان کے درمیان سخت دشمنی رکھی ہے۔
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
“رافضی (شیعہ) صلیبیوں (عیسائیوں) کے بیت المقدس پر قبضہ کرنے کا ایک بڑا سبب تھے، جب تک کہ مسلمانوں نے دوبارہ اسے آزاد نہ کروایا۔”
(منہاج السنہ النبویہ 7/414)
“رافضیوں کی یہودیوں سے معاونت مشہور ہے، یہاں تک کہ لوگ انہیں یہودیوں کے لیے گدھے کی طرح شمار کرتے تھے۔”
(منہاج السنہ 1/21)
“بغداد کے رافضی وزیر ابن العلقمی نے مسلمانوں سے خیانت کی، تاتاریوں سے ساز باز کی، اور انہیں دھوکے سے عراق میں داخل کروایا، حتیٰ کہ وہ بغداد کو تباہ کر گئے۔”
“رافضی جس کے ساتھ بھی رہتا ہے، نفاق کے ساتھ پیش آتا ہے۔ اس کا دل فاسد عقیدے سے بھرا ہوتا ہے جو اسے جھوٹ، خیانت، دھوکہ دہی، اور شر پھیلانے پر آمادہ کرتا ہے۔ وہ کسی برائی کو نہیں چھوڑتا جب تک اسے سرانجام نہ دے۔”
(منہاج السنہ 6/425)
علامہ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
“یہ معلوم ہے کہ قرامطہ (شیعہ کے ایک گمراہ فرقے) یہود، نصاریٰ اور مجوسیوں سے بھی بدتر تھے، بلکہ بت پرستوں سے بھی بدتر، اور انہوں نے مکہ میں وہ کچھ کیا جو کسی نے نہ کیا۔”
(البداية والنهاية، جلد 1، صفحہ 183)
📌 نوٹ: یہ تمام حوالہ جات منقولہ ہیں اور اہلِ سنت کے معتبر مراجع سے لیے گئے ہیں، جن میں رافضیوں اور یہود کی سازشوں کا ذکر ہے۔
______________________________
*Follow Channel👇*
https://whatsapp.com/channel/0029VaXBomMKGGGGFTl0Ci2F
![Image from Raah_e_Eiman [راہِ ایمان]: *‼️دجال، یہودِ اصفہان، رافضیوں (شیعہ فرقے کے غالی گروہوں) اور فتنوں سے...](https://cdn2.wapeek.io/2025/06/17/07/dgal-yhodi-asfhan-rafdyon-shyaah-frky-ky-ghaly-grohon-aor-ftnon-sy-mtaalk-bat-ky-gyy-hy-go-tarykhy-hoalh-gat-aor-akoali-aalmaaa-pr-mshtml-hy-yhod-ayran-altyalsh-shal-ya-aamamh-gysa-kprra-rsol-allh-sal_2bf5fa27a74181ae3e83012c0873f1cb.webp)
❌
1