JUI Media Pakistan
JUI Media Pakistan
June 16, 2025 at 05:57 PM
دلخراش واقعہ چند دن پہلے برادرم مولانا اسجد محمود صاحب ڈیرہ اسماعیل خان سے لکی مروت جے ٹی آئی کے سابق مرکزی جنرل سیکرٹری آصف اللہ مروت کی اہلیہ کے جنازے میں شرکت کرنے جارہے تھے ان کے ساتھ تین گاڑیاں تھیں سہ پہر کوئی چار بجے کا وقت ہوگا اور یہ کوئی کچے کا علاقہ نہیں تھا بلکہ یہ قومی شاہراہ این 55 پر تھانہ یارک کے حدود میں موقع تھا راستے میں 30 ،40 مسلح لوگ ان کے سامنے کھڑے ہوگئے ان کا راستہ روک لیا ان میں راکٹ لانچر اٹھائے لوگ بھی تھے کہ آپ تین گاڑیوں پر مشتمل سب لوگوں نے ہمارے ساتھ جانا ہوگا ہمیں امیر کا حکم ہے اس دوران اسجد محمود کے محافظوں نے بھی بندوق تھان لئے کہ زندہ ہم نے کسی صورت نہیں جانا ہے بہرحال مین ہائی وے پر تقریبا پندرہ بیس منٹ لے جانے اور نہ جانے کی بات ہورہی تھی کہ اس دوران ان لوگوں نے اپنے امیر سے رابطہ کیا تو وہاں سے گرین سگنل ملنے پر ان کا راستہ چھوڑا گیا۔ یہ کوئی عام بندے کی بات نہیں ہورہی بلکہ یہ ملک کے نامور سیاستدان مولانا فضل الرحمن کے صاحبزادے کے ساتھ ایسا ہوا ہے خود سوچیں عام آدمی کا کیا حال ہوگا ہمیں تو پہلے سے علم تھا لیکن بات چھپائی رکھی آج سینیٹ میں مولانا عطاءالرحمن صاحب اس پر بولے ہیں تو ہم نے لب کشائی کردی۔ سیکیورٹی میں ناکامی چاہے کچے میں ڈاکووں کے ساتھ ہو یا خیبرپختون خواہ میں کسی مقام پر سوال یہ ہے کہ ہماری ریاست انڈیا جیسی ملک کے ساتھ تو گھنٹوں میں نمٹ سکتی ہے تو یہاں چھوٹے گروہوں کے سامنے بے بس کیوں ہے؟ یہی سوال مولانا فضل الرحمن صاحب نے بھی کل حیدرآباد جلسے میں اٹھادیا ہے خیبرپختون خواہ میں تو ریاست کی رٹ مکمل طور پر زیرو بٹہ زیرو ہے۔ عارف اللہ مروت
😢 😭 ❤️ 🥹 👍 13

Comments