The world of science
The world of science
June 15, 2025 at 05:37 PM
پہلی جنگ عظیم کے بعد خلافت عثمانیہ کا خاتمہ کر دیا گیا اور جنگ جیتنے والوں نے Sykes-Picot Agreement کے تحت عرب ریاستوں اور ان معدنی وسائل کو اپس میں تقسیم کر دیا اور اپنے الہ کار خاندان ان پر بیٹھا دٸیے ۔ اسی کے ساتھ ساتھ صیعونی ریاست کے فلسطین میں قیام کے لیے 1917 میں Balfour Declaration کے زریعے برطانیہ نے اجازت نامہ دیا ۔ اسی طرح دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکہ اور برطانیہ کے درمیان Atlantic Charter/Treaty کے زریعے سے متحدہ ہندوستان کو تقسیم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا اور تقسیم شدہ ممالک پر اپنے الہ کار خاندان بیٹھا دٸیے اور وساٸل کا کنڑول MNCs کے حوالے کر دیا اس کے قرضوں کی معشیت ان پر مسلط کر کے ان کے معاشی اور سیاسی فیصلے خود کرنے لگے ۔ جنگ عظیم دوٸم کے اختتام پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے ان تقسیم شدہ عرب , ایشیاء , افریقہ وغیرہ کے ممالک کو کنڑول کرنے کے لیے اپنی پالیسی کو colonialism سے neo-colonialism پر udate کیا اور ان معدنی وسائل پر تسلط کے لیے عالمی britton wood system تشکیل دیا۔ اب جو بھی ملک امریکہ کے بناۓ گیے عالمی نظام سے نکلنے کی کوشش کرتا ہے امریکہ اسے نشان عبرت بنا دیتا ہے عراق نے کوشش کی تباہ کر دیا گیا , لیبیا کے قذافی نے کوشش کی اس کا بھی انجام اپ کے سامنے ہے , اسی طرح شام نے نکلنے کی کوشش کی تو وہاں regime change لایا گیا۔ ایران نے 1979 میں امریکی imperialism کو challenge کیا اور اپنے ملک کو امریکی نظام سے ازاد کر دیا اس سے پہلے شاہ ایران کا وہی کردار تھا جو اج شاہ سلیمان کا ہے۔ ایران چالیس سال سے عالمی پابندیوں کا سامنا کرتا ا رہا ہے پہلے ایران کو اسلامی برادری میں شیعہ سنی فساد کھڑا کر کے تنہا کر دیا گیا حالانکہ شاہ ایران کے دور میں شیعہ سنی فسادات میں اتنی شدت نہیں تھی لیکن جب سے ایران نے اپنا تیل اور گیس امریکی کمپنیوں چھڑایا تو شیعہ کافر ہو گیا ۔ عراق کے ساتھ ایران کو سات سال تک جنگ میں الجھایا اور کمزور کرنے کی کوشش کی کہ وہ امریکی امداد کی طرف اۓ , ختی کہ پاکستان میں شیعہ سنی فسادات کو ضیا کے دور میں عروج دیا گیا اور شیعہ مخالف لڑیچر لوگوں کے ذہنوں انڈیلا گیا تاکہ لوگ ایران کے امریکہ مخالف انقلاب کو سمجھ نہ پاٸیں ۔ ختی کہ اک مشہور عالم دین نے تو یہ بھی کہا کہ اگر امریکہ ایران میں اک پٹاخہ بھی پھوڑے گا تو اپ میری قبر پر ا کر پیشاب کرنا ہے امریکہ اور ایران ایک ہیں ۔ امریکہ کا خوف دیکھیں پاکستان جیسی ایٹمی طاقت ایران کے ساتھ گیس , تیل دیگر ایشیا کی تجارت نہیں کر سکتی حالانکہ ایران نے اپنی گیس پاٸپ لاٸن ہماری سرحدوں تک لے ایا لیکن ہماری امریکہ سے کانپیں ٹانک رہی ہیں ۔ اج ہمارے ملک میں ضییا کی پیدا کردہ فرقہ وارانہ ذہنیت اتنی پست کر دی گٸی ہے کہ وہ عالمی منظر نامے پر سامراج کے کھیل کا غیر شعوری پر مہرے کا کردار ادا کر رہے ہیں ۔ ایران اتنی عالمی پابندیوں کے باواجود امریکہ , برطانیہ , فرانس , اسرائیل اور عرب ممالک کے سامنے اکیلا کھڑا ہے ستاون اسلامی ممالک جو اسرائیل اور امریکہ کے خلاف اک لفظ نہیں کہہ سکتے اج ایران نے اسی اسرائیل پر میزاٸل داغ کر اس کے سب سے بڑے فوجی اڈے تباہ کر دیٸے یہ کوٸی معمولی بات نہیں ہے اتنی جرات اک انقلابی جماعت ہی کر سکتی الہ کار اور غلام leadership تو ملک کو گروی رکھوا کر امریکہ کی خوشنودی ہی حاصل کر سکتی ہے ۔ اگر امریکہ ایران میں ناکام ہوتا ہے تو باقی امریکی غلام ممالک کے لیے اک امید کی کرن بن جاۓ گی امریکہ کی دنیا پر چھاٸی خوف کی چادر ٹوٹ جاۓ گی پھر دنیا امریکی غلامی کے عالمی نظام کو challenge کرنے قابل ہو جاٸیں گے اور یہ unipolar world پھر multipolar world میں بدل جاۓ گی جہاں ہر ملک اپنے حقوق لے سکے گا ۔ badshah@
❤️ 👍 😮 9

Comments