اردو تحـــــــاریــــــر💌 📚📝
June 19, 2025 at 09:15 AM
✍🏻وہ اٹھارہ انیس سال کی دبلی پتلی کمزور سی لڑکی ایک ننھی سی بچی کی ماں تھی .
..
https://whatsapp.com/channel/0029Va7OLGd1Hspvf0pbwx3K
. بے رونق چہرہ , میلی کچیلی ,ویسے ہی میلے کچیلے کپڑے , اسکی بچی کا حال بھی ایسا ہی تھا . بچی سوکڑے کے مرض میں مبتلا تھی . میں جب اسکی بچی کا فزیکل معائنہ کر رہا تھا تو واضح بدبو محسوس کر رہا تھا .یہ اندازہ لگانا مشکل تھا کہ بو بچی سے زیادہ آرہی ہے یا ماں سے .
میں نے علامات کے مطابق اسے دوا دے دی . اسنے پیسے پوچھے , میں نے اسے اپنی فیس بتائی . اسنے اپنے پلو میں بندھے چند مڑے تڑے نوٹ نکالے اور بغیر گنے مجھے پکڑا دیے. اور کہنے لگی ڈاکٹر صاحب گن لیں , جتنے کم ہیں میں بعد میں دے دونگی . نظر آرھا تھا کہ وہ میری فیس سے بہت ہی کم پیسے تھے . مجھے اس پہ بہت ترس آیا . میں نے اسکے مڑے تڑے نوٹ بغیر گنے اسے واپس کر دیے اور کہا . جب تمہارے پاس پیسے ہوں اس وقت اکٹھے دے دینا .
اگلی بار وہ پھر آئی اسکا حال پہلے جیسا ہی تھا البتہ اسکی بچی کو کافی افاقہ تھا . اسنے دوا لی اور پھر پلو میں بندھے چند مڑے تڑے نوٹ نکالے اور کہنے لگی کہ ابھی اسکے پاس یہی ہیں .یہ رکھ لیں . وہ گندم کی کٹائی کا موسم تھا , اسنے بتایا کہ وہ کھیتوں میں کٹائی کے دوران گرے پڑےگندم کے سٹے اکھٹے کرتی ہے , اسکے پاس کافی سٹے جمع ہو گئے ہیں .ایک دو دن بعد وہ انہیں کوٹ کر دانے نکالے گی اور انہیں بیچ کر میری پائی پائی چکا دے گی . میں نے پوچھا تمہارا خاوند کیا کرتا ہے ?
وہ بولی " وہ جی محنت مزدوری کرتا ہے "
"وہ تمہیں بچی کے دوا دارو کے پیسے نہیں دیتا ?" میں نے پوچھا .
اسکے چہرے پہ ایک سایہ سا لہرا کر گزر گیا .
اسنے بتایا کہ اسکا خاوند ایک لا پرواہ اور عیاش آدمی ہے . اپنی محنت کی کمائی ادھر ادھر عورتوں پر اڑا دیتا ہے . اسے کبھی خرچ دیتا ہے کبھی اسکی محنت کی کمائی بھی لے اڑتا ہے .
پھر وہ بڑی لجاحت سے بولی " سید دا بال ایں کوئی تعویذ دھاگا ای کردے جے میرا بندہ ٹھیک ہو جاوے . میں شیرینی دیساں "
(سید زادے ہو کوئی تعویز دھاگا دے دو کہ میرا خاوند راہ راست پہ آجائے. میں آپکا منہ میٹھا کرواوں گی )
اسکے الفاظ حسرت , امید اور منت اور التجا میں ڈوبے ہوئے تھے . مجھے اس پہ بہت ترس آیا .وہ میری بیٹی کی عمر کی تھی. مجھے لگا میرے سامنے میری بیٹی بیٹھی ملتجی نظروں سے میری جانب دیکھ رہی ہے .
یہ جو اندر کے دکھ ہوتے ہیں ناں , انسان کو بہت بہت ذلیل کرتے ہیں . جہاں تھوڑی سی ہمدردی نظر آئی ابل کر باہر آجاتے ہیں .یہ انسان وہاں بھی توقعات وابستہ کر لیتا ہے جہاں سے درماں ممکن ہی نہیں ہوتا . وہ ان سے بھی حال دل کہتا ہے جو درد آشنا ہی نہیں ہوتے .بلکل صحرا کے بھولے بھٹکے مسافر کی طرح جو چمکتی ریت کے سیراب کو پانی کا سیلاب سمجھ لیتا ہے۔
یہ پیر فقیر انہی دکھ درد کے ماروں کے دکھوں ,حسرتوں , خواہشوں , خوابوں اور ارمانوں کو کیش کرتے ہیں . انہیں امیدیں اور تسلی دلاسے بیچتے ہیں .
میں اسکا مسلہ کیسے حل کر سکتا تھا ?. میرا دل دکھ سے بھر گیا . میں نے اس سے کہا پھر آنا , میں ضرور کچھ کروں گا.
وہ پھر آئی میں نے ایک تدبیر سوچ لی تھی .میں نے اسے پانچ سو کا ایک نوٹ دیا اور کہا میں نے تمہارے لیے ایک عمل شروع کیا ہے . تم ان پیسوں سے اپنے لیے خوبصورت سی چوڑیاں خریدو , لپ سٹک , کریم اور خوشبو بھی . تم نے یہ کرنا ہے کہ ہر شام خوب بن سنور کے رہنا ہے . میرے عمل سے تمہارا بندہ کھنچا چلا آئے گا . بس تم نے خوشدلی سے اسکا استقبال کرنا ہے.
اگلے ہی دن وہ عصر کے وقت اپنی بچی کے چیک اپ کے بہانے میرے کلینک پہ آئی . صاف ستھرے کپڑے, ہلکا سا میک اپ ہاتھوں میں سات رنگی اور رو پہلی چوڑیاں آنکھوں میں کجلا ................ گہری سانولی رنگت کے باوجود اسکا چہرہ نکھرا نکھراتھا . موسم گرما میں , چھائے ہوئے بادلوں کے نیچے ٹھنڈے اجالوں جیسا . میں نے اسکی خوب تعریف کی اور تاکید کہ بس اسی طرح اہتمام رکھنا ہے.
میری تد بیر کارگر رہی . اسکا شوہر اسکی طرف مائل ہو گیا . اس بچی نے میرے اس " عمل " کی بہت تعریف کی جو میں نے کیا ہی نہیں تھا . طلسم کی جوت تو اس نے خود جگائی تھی .
ہمارے ہاں اکثر خواتین گھر داری اور بچوں میں ایسی مگن ہوتی ہیں کہ خود کو بھول جاتی ہیں . اور اپنی کشش کھو بیٹھتی ہیں . باہر نکلتے وقت تو خوب بن سنور کر نکلتی ہیں لیکن گھر میں " ماسی " بنی رہتی ہیں . کمزور کردار کے مردوں کی نظریں " باہر " کے لش پش چہروں کی جگ مگ میں بھٹکنے لگتی ہیں .بسا اوقات تو طلاق تک نوبت جا پہنچتی ہے .
یہ نفسیاتی مسلہ ہے. اگر خواتین گھر کو چمکانے کے ساتھ ساتھ خود کو بھی چمکاتی رہا کریں تو خاوند کی عدم توجہ اور آوارگی جیسے مسائل بغیر تعویز دھاگے کے ٹھیک ہو جائیں۔
👍
❤️
😢
💯
🇵🇸
🌹
💖
💞
😂
😭
48