
اصلاحی تحریریں
June 18, 2025 at 08:18 AM
*بسم اللہ الرحمٰن الرحیم*
`حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کو شہید کس نے کیا؟`
حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ خلیفۂ سوم، عشرہ مبشرہ میں شامل، جامع القرآن اور عظیم المرتبت صحابی رسول ﷺ تھے۔ آپ رضی اللہ عنہ کو 18 ذوالحجہ سن 35 ہجری کو مدینہ منورہ میں شہید کیا گیا۔
❖ شہادت کا پسِ منظر:
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے دورِ خلافت کے آخری ایام میں، فتنہ پرور لوگوں نے مختلف علاقوں سے سازشوں کے تحت مدینہ منورہ کا رُخ کیا۔ ان فتنہ پرستوں کی اکثریت فتنہ پرور منافقوں، یہودی سازشی عناصر اور چند ناسمجھ مسلمانوں پر مشتمل تھی، جنہیں عبداللہ بن سبا نامی یہودی نے گمراہ کیا۔
عبداللہ بن سبا نے صحابۂ کرام کے خلاف نفرت، جھوٹ اور فتنہ پھیلایا۔ اس نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں غلو آمیز باتیں کر کے لوگوں کو ورغلایا اور خلافت کے خلاف بغاوت پر اکسایا۔
❖ شہادت:
یہ فتنہ پرور افراد، کئی دنوں تک حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے گھر کا محاصرہ کیے رہے۔ حتیٰ کہ ان ظالموں نے نبی کریم ﷺ کے داماد اور ذوالنورین حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کو قرآن کی تلاوت کے دوران شہید کر دیا۔
📌 حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت میں جو افراد شریک تھے، ان کے ناموں پر مکمل یقین کے ساتھ متفقہ تفصیل تاریخ میں کم ہی دستیاب ہے، کیونکہ ان میں سے کئی نے اپنے آپ کو چھپایا یا واقعات کے بعد مر گئے۔
تاہم، مورخین اور محدثین کے مطابق، عبداللہ بن سبا اور اس کے گمراہ پیروکار اس بڑے فتنہ کے سرغنہ تھے، اور انہی کے گروہ میں سے کچھ افراد نے حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو شہید کیا۔
💔 آپ کی شہادت کا دردناک منظر:
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ روزے کی حالت میں قرآن مجید کی تلاوت فرما رہے تھے کہ ایک خبیث شخص نے حملہ کیا۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی اہلیہ نائلہ بنت الفرافصہ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا نے روکنے کی کوشش کی تو ان کی انگلیاں بھی کاٹ دی گئیں۔ یہ سب انتہائی ظلم اور بے حرمتی سے ہوا، اور تاریخِ اسلام کا یہ دن "یوم الفتنة" کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔
✅ خلاصہ:
شہادت کا سال: 35 ہجری
دن: جمعہ
مقام: مدینہ منورہ
محاصرہ کرنے والے: عبداللہ بن سبا کے فتنے میں آئے افراد
شہید کرنے والے: چند گمراہ باغی، جن کے نام محفوظ نہیں رہے مکمل یقین کے ساتھ
قرآن کی تلاوت کرتے ہوئے شہید ہوئے
اللہ کریم حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے درجات بلند فرمائے، اور ہمیں آپ کے نقشِ قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔
📚 حوالے:
1. تاریخ طبری
2. البدایہ والنہایہ، ابن کثیر
3. سیر اعلام النبلاء، امام ذہبی
4. مفتی احمد یار خان نعیمی رحمہ اللہ
📜 تحریر: عبدالرزاق عطّاری
🌐 WhatsApp Channel: مدنی تحریریں
❤️
1