
اصلاحی تحریریں
June 19, 2025 at 09:00 AM
*حضور ﷺ کے دور سے پہلے "ایران" کیا تھا؟*
🔸 ایران کا پرانا نام:
`ایران کو اُس وقت "فارس" کہا جاتا تھا،`
اور وہاں ایک بہت بڑی سلطنت تھی جسے "ساسانی سلطنت (Sasanid Empire)" کہا جاتا ہے۔
🏰 ساسانی سلطنت:
اس کا دارالحکومت "مدائن" (Ctesiphon) تھا، جو آج کے عراق کے قریب واقع تھا
یہ سلطنت مجوسیت (آتش پرستی) پر یقین رکھتی تھی
ان کا مذہب: زرتشت (Zoroastrianism) تھا
یہ لوگ آگ کی پوجا کرتے تھے
اس وقت کا سب سے بڑا بادشاہ: کسریٰ نوشیروان تھا
📖 قرآن میں اشارہ:
> "غلبت الروم فی أدنی الارض و هم من بعد غلبهم سیغلبون"
(الروم: 2-4)
📌 اس آیت میں روم اور فارس کی جنگ کا ذکر ہے
یعنی ایران (فارس) اور روم (بازنطینی عیسائی سلطنت) اُس وقت دنیا کی دو بڑی طاقتیں تھیں۔
🌟 اسلام کی روشنی کا آغاز:
جب پیارے آقا ﷺ نے اسلام کی دعوت دی،
تو حضور ﷺ نے ایران کے بادشاہ "کسریٰ" کو بھی اسلام کی دعوت پر مبنی خط بھیجا۔
❗ مگر کسریٰ نے وہ خط پھاڑ دیا، تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
> "اللہ اس کی سلطنت کو پھاڑ دے گا جیسے اس نے میرا خط پھاڑا!"
📚 (صحیح بخاری، جلد 4، ص 143)
⚔️ بعد میں کیا ہوا؟
حضور ﷺ کے وصال کے بعد حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے دور میں فارس کی سلطنت کو فتح کر لیا گیا۔
🕌 یوں ایران کے مجوسی لوگ اسلام کے دائرے میں داخل ہونے لگے اور وہاں اسلام کا نور پھیل گیا۔
📌 خلاصہ:
وقت ایران کی حالت
قبلِ اسلام فارس، آتش پرست، مجوسی سلطنت
حضور ﷺ کا زمانہ ساسانی سلطنت، کفر و شرک میں مبتلا
بعدِ خلافتِ راشدہ اسلام قبول کرنا شروع کیا، مسلمان علاقے میں شامل ہوا
🌸 دعا:
یا اللہ! ہمیں تاریخ کا سچا علم عطا فرما، اور ہمیں باعمل مسلمان بنا، آمین۔
✍🏻 عبدالرزاق عطّاری
📲 مدنی تحریریں
Like | Comment | Save | Share
❤️
1