الدرویش نیوز
الدرویش نیوز
June 14, 2025 at 09:21 PM
ڈرونز بالخصوص چھوٹے کامیکازی ڈرونز اس وقت میدان جنگ میں بڑے خطرے کا روپ دھار چکے ہیں اور انکو انٹرسیپٹ کرنا بھی کافی زیادہ مشکل ہوتا ہے کیونکہ انکا چھوٹا سائز اور نچلی سطح پر پرواز کرنے کی صلاحیت ریڈاروں کے لیے انکو ڈیٹیکٹ اور ٹریک کرنا مشکل بناتی ہے اسکے علاوہ روایتی ائیر ڈیفینس سسٹمز سے انکی انٹرسیپشن بہت زیادہ مہنگی پڑتی ہے اس وجہ سے مائیکرو ویو اور لیزر ائیر ڈیفینس سسٹمز بنائے جا رہے ہیں جو کہ کم خرچے میں ان ڈرونز کو مار گرانے کا کام کر سکتے ہیں پر اسکے باوجود روایتی ائیر ڈیفینس سسٹمز کی ضرورت ختم نہیں ہوتی ایسے ڈرونز کو کم رینج پر مار گرانے کے لیے شارٹ رینج ائیر ڈیفینس سسٹمز کو مؤثر ترین طریقوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے اور چین کے کئی ائیر ڈیفینس سسٹمز کی لسٹ میں ایک ایسا ائیر ڈیفینس سسٹم بھی موجود ہے جسکو Type 625A/E کہتے ہیں اسکو چینی کمپنی Norinco اور CSGC(china south industries group corporation) نے مل کر بنایا ہے اور چین اسکو ایکسپورٹ مارکیٹ کے لیے بھی آفر کر رہا ہے یہ ایک شارٹ رینج پوائنٹ ائیر ڈیفینس سسٹم ہے جو کہ حرکت کرتے فوجی قافلوں اور دیگر سائیٹس کی لاسٹ لائن آف ڈیفینس کے طور پر کام کر سکتا ہے یہ ائیر ڈیفینس سسٹم مختلف قسم کے فضائی خطرات جیسا کہ ڈرونز کامیکازی ڈرونز گائیڈڈ بموں آرٹلری پروجیکٹائلز کروز میزائلوں ہیلی کاپٹروں اور لو فلائنگ لڑاکا طیاروں کو مار گرانے کی صلاحیت کا حامل ہے یہ سسٹم ایک 8x8 آرمرڈ گاڑی پر نصب ہے اور مکمل سسٹم میں ایک سرچ ریڈار ایک ٹارگٹ ٹریکنگ اینڈ فائیر کنٹرول ریڈار الیکٹرو آپٹیکل سسٹم اینٹی ائیر کرافٹ گن اور میزائل لانچر شامل ہیں چین اس ائیر ڈیفینس سسٹم کو پہلی بار سن 2022 میں منظر عام پر لے کر آیا تھا اس سسٹم میں دو طرح کے میزائل استعمال کیے جا سکتے ہیں جن میں سے پہلا FN 16 میزائل ہے جبکہ دوسرا FB 10 میزائل ہے پہلے میزائل کی رینج چھ کلومیٹر تک ہے جبکہ دوسرا میزائل دس کلومیٹر کی رینج کا حامل ہے اور یہ پندرہ میٹر سے لے کر پانچ ہزار میٹر تک کی بلندی پر موجود اہداف کو انٹرسیپٹ کر سکتا ہے اسکے علاوہ اس سسٹم میں چھ بیرلز پر مشتمل Gatling سٹائل گن بھی موجود ہے جو کہ پچیس ملی میٹر کی گولیاں فائر کرتی ہے اور یہ ڈھائی کلومیٹر کی دوری اور دو کلومیٹر کی بلندی پر موجود اہداف کو انٹرسیپٹ کر سکتی ہے یہ سسٹم 360 ڈگری کی کوریج رکھتا ہے اور کسی بھی سمت سے آ رہے ہدف کو ڈیٹیکٹ ٹریک اور انٹرسیپٹ کر سکتا ہے اسکے ریڈاروں کی بات کریں تو یہ AESA ٹیکنالوجی کے حامل ہیں جس کی وجہ سے یہ الیکٹرانک جیمنگ کے خلاف مزاحمت رکھتے ہیں اور یہ سسٹم ہر طرح کے موسم میں اپنا کام بخوبی سرانجام دے سکتا ہے اس کے علاوہ اس سسٹم کی گن فضائی اہداف کے علاوہ زمینی اہداف جیسا کہ بکتر بند گاڑیوں اور ٹینکوں وغیرہ کو بھی نشانہ بنا سکتی ہے یہ گن دونوں طرز کا یعنی کہ ائیر برسٹ اور اینٹی آرمر ایمونیشن فائر کرنے کی صلاحیت کی حامل ہے زیر نظر تصاویر میں اس سسٹم کو دیکھا جا سکتا ہے
Image from الدرویش نیوز: ڈرونز بالخصوص چھوٹے کامیکازی ڈرونز اس وقت میدان جنگ میں بڑے خطرے کا رو...

Comments