BoltaKarachi
BoltaKarachi
May 22, 2025 at 11:33 AM
*اعوان* قوم کے بہادر سپوت. پہلی قسط — ایئر مارشل *نور* *خان* Air Marshal *NUR* Khan Awan 🇵🇰 تحریر: ڈاکٹر عمر زبیر *AwanXada* پاکستان کی تاریخ میں کچھ شخصیات ایسی ہوتی ہیں جن کے کارنامے قوم کی اجتماعی یادداشت میں سنہری حروف سے محفوظ ہو جاتے ہیں۔ ایئر مارشل ملک نور خان انہی تابناک شخصیات میں شامل ہیں۔ *اعوان* قوم سے تعلق رکھنے والا یہ نڈر، باصلاحیت اور دیانتدار سپوت عسکری میدان سے لے کر کھیلوں، ہوابازی اور قومی نظم و نسق تک ہر میدان میں اپنی انفرادیت منوا گیا۔ --- ۱. ابتدائی زندگی اور پس منظر (1923) ملک نور خان 22 فروری 1923 کو پنجاب کے ضلع اٹک کے گاؤں ٹمن میں پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق اعوان قبیلے سے تھا، جو اپنی بہادری اور وفاداری کے لیے جانا جاتا ہے۔ ان کے والد صوبیدار ملک احمد خان برٹش انڈین آرمی میں خدمات انجام دے چکے تھے۔ گھر کا عسکری ماحول نور خان کی شخصیت پر گہرے اثرات مرتب کرتا رہا۔ --- ۲. تعلیم اور فوجی تربیت (1930s–1940s) ابتدائی تعلیم کے بعد نور خان نے اعلیٰ عسکری تربیت کے لیے رائل انڈین ملٹری کالج دہرہ دون میں داخلہ لیا۔ بعدازاں انہوں نے برٹش رائل ایئر فورس میں کمیشن حاصل کیا۔ دوسری جنگِ عظیم کے دوران انہوں نے متعدد مشنز میں حصہ لیا، جو ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا مظہر تھے۔ --- ۳. پاک فضائیہ میں شمولیت (1947) پاکستان کے قیام کے فوراً بعد نور خان نے پاکستان ایئر فورس (PAF) جوائن کی۔ قیامِ پاکستان کے ابتدائی برسوں میں PAF کو درپیش انتظامی اور تکنیکی چیلنجز میں نور خان کی موجودگی ایک نعمت ثابت ہوئی۔ انہوں نے جلد ہی اعلیٰ عہدوں پر ترقی پائی۔ --- ۴. ایئر مارشل کی حیثیت سے شاندار قیادت (1965) نور خان کو 1965 میں پاک فضائیہ کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ اسی سال پاکستان پر بھارت نے حملہ کیا، اور اس موقع پر نور خان نے غیر معمولی عسکری حکمت عملی اور قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ پاک فضائیہ نے بھارت کی نسبت کم وسائل کے باوجود فضائی محاذ پر سبقت حاصل کی، جو نور خان کی قائدانہ صلاحیتوں کا نتیجہ تھی۔ --- ۵. پی آئی اے کی عالمی شناخت (1959–1965) نور خان کو 1959 میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (PIA) کا مینیجنگ ڈائریکٹر مقرر کیا گیا۔ ان کے دور میں PIA نے غیرمعمولی ترقی کی اور وقت کی پابندی، جدید طیاروں کی شمولیت، اور بین الاقوامی معیار کی سروسز کی وجہ سے دنیا کی بہترین ایئرلائنز میں شمار ہونے لگی۔ "Great People to Fly With" کا نعرہ بھی اسی دور میں مقبول ہوا۔ --- ۶. پاکستان ہاکی فیڈریشن کی قیادت (1976–1984) ایئر مارشل نور خان نے 1976 سے 1984 تک پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ ان کے دور میں پاکستان ہاکی نے ناقابلِ فراموش کامیابیاں حاصل کیں: 1978: پاکستان نے پہلا Hockey World Cup جیتا۔ 1980: ان کی سرپرستی میں Champions Trophy کا آغاز ہوا، جس کی میزبانی پاکستان نے کی۔ 1982: پاکستان نے دوسرا Hockey World Cup جیت کر تاریخ رقم کی۔ ان کی قیادت میں پاکستان ہاکی نے عالمی سطح پر اپنی برتری ثابت کی۔ --- ۷. پاکستان کرکٹ بورڈ کی صدارت (1980s) نور خان کو پاکستان کرکٹ بورڈ (اس وقت BCCP) کا چیئرمین بھی مقرر کیا گیا۔ ان کے دور میں کرکٹ میں ڈسپلن، میرٹ اور ٹیلنٹ کی بنیاد پر ٹیم کی تعمیر نو کی گئی۔ انہوں نے عمران خان، جاوید میانداد، وسیم اکرم جیسے کھلاڑیوں کو سپورٹ کیا اور کرکٹ میں ادارہ جاتی اصلاحات متعارف کروائیں۔ --- ۸. ان کے نام سے منسوب ایئرپورٹ راولپنڈی کا چکلالہ ایئرپورٹ ان کی قومی خدمات کے اعتراف میں ان کے نام پر نور خان ایئر بیس کہلایا جانے لگا۔ یہ ایک شاندار قومی خراجِ تحسین ہے جو نسلوں تک یاد رکھا جائے گا۔ --- ۹. اعزازات اور قومی پہچان ملک نور خان کو ان کی گراں قدر خدمات پر متعدد اعزازات سے نوازا گیا، جن میں شامل ہیں: Hilal-e-Jurat Nishan-e-Imtiaz دیگر بین الاقوامی اعزازات --- ۱۰. وفات اور تدفین (2011) ایئر مارشل نور خان 15 دسمبر 2011 کو راولپنڈی میں وفات پا گئے۔ انہیں فوجی اعزاز کے ساتھ چکلالہ، راولپنڈی میں سپردِ خاک کیا گیا۔ ان کی وفات پر قوم نے ایک عظیم محسن اور ہیرو کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ --- اختتامی کلمات ایئر مارشل نور خان ایک ہمہ جہت شخصیت تھے۔ ان کی زندگی قوم کے ہر شعبے کے لیے ایک رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہے۔ اعوان قوم کے اس عظیم سپوت نے دیانت، بہادری، وژن اور خدمت کا ایسا معیار قائم کیا جو رہتی دنیا تک قابلِ تقلید رہے گا۔

Comments