⚔️ISLAMIC🌍CHANEL⚔️
⚔️ISLAMIC🌍CHANEL⚔️
June 19, 2025 at 01:29 PM
*🔴 جنین پر صہیونی جارحیت کا 149واں روز* — میڈیا کمیٹی، جنین کیمپ قابض صہیونی افواج کی جانب سے جنین شہر اور پناہ گزین کیمپ پر وحشیانہ حملے آج مسلسل 149ویں روز بھی جاری ہیں۔ کیمپ میں مکانات کی منظم مسماری میں غیر معمولی شدت آ چکی ہے، جبکہ شہر اور اس کے گردونواح میں فوجی چھاپوں اور تلاشی کی کارروائیوں نے مقامی آبادی کو شدید اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے۔ صہیونی بلڈوزر کیمپ میں وسیع پیمانے پر مکانات کو منہدم کر رہے ہیں تاکہ ایک منصوبہ بند "شہری انجینئرنگ" کے ذریعے کیمپ کو جنین شہر کا ایک معمولی محلہ بنا دیا جائے۔ اس اقدام کا مقصد نہ صرف فلسطینی پناہ گزینوں کے وجود کو مٹانا ہے بلکہ ان کے اجتماعی حقِ واپسی کو بھی ختم کرنا ہے۔ جنوبی جنین میں 2005 سے خالی صہیونی کالونی "ترسلا" میں دوبارہ فوجی پیش قدمی کی گئی ہے، جہاں ایک نیا فوجی اڈہ قائم کیا گیا ہے اور اس کے گرد بھاری عسکری ساز و سامان تعینات کر دیا گیا ہے۔ مزید برآں، فندقومیہ سے جبع اور میثلون تک وسیع علاقے میں صہیونی فوج نے گھروں پر دھاوا بولا، شہریوں سے تفتیش کی، موبائل فون ضبط کیے، صحافیوں کو زد و کوب کیا اور امدادی کارکنوں کو نشانہ بنایا۔ کم از کم 35 خاندانوں کو زبردستی ان کے گھروں سے نکال کر ان کے مکانات کو فوجی چوکیوں میں تبدیل کر دیا گیا۔ صہیونی فوج کی جانب سے گرفتاریوں کی تعداد اس قدر زیادہ ہے کہ حتمی اعداد و شمار حاصل کرنا ممکن نہیں، جبکہ علاقے میں مسلسل کمک پہنچائی جا رہی ہے۔ جنین اور نابلس کے درمیان مرکزی شاہراہ کو مٹی کے پشتوں سے بند کر کے شہریوں کی نقل و حرکت کو روک دیا گیا ہے۔ برقین، یعبد، عنزہ اور دیگر دیہاتوں میں بھی چھاپوں اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ زبدوبا گاؤں میں زرعی زمینیں ہتھیانے کے لیے ایک نیا بائی پاس روڈ تعمیر کیا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں زیتون کے سینکڑوں درخت کاٹے جا چکے ہیں۔ 21 جنوری سے جاری اس جارحیت میں 600 سے زائد مکانات مکمل طور پر تباہ، ہزاروں ناقابلِ رہائش، 22 ہزار سے زائد افراد جبراً بے گھر، اور 42 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں دو شہادتیں فلسطینی اتھارٹی کی فائرنگ سے ہوئیں۔ یہ تمام اقدامات صہیونی ریاست کے اُس منظم منصوبے کا حصہ ہیں جس کا مقصد جنین کو عسکری طور پر مسخ کرنا اور فلسطینیوں کے تاریخی و قانونی حقوق کو مٹا دینا ہے۔

Comments