★彡[ɪꜱʟᴀᴍɪᴄ_ᴜᴘᴅᴀᴛᴇꜱ]彡★
★彡[ɪꜱʟᴀᴍɪᴄ_ᴜᴘᴅᴀᴛᴇꜱ]彡★
June 11, 2025 at 04:48 AM
*🇵🇰 آج کی تاریخ 🌤* 14 ذوالحجہ 1446ھ 11 جون 2025ء بدھ Wednesday *وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا بِاللّٰہِ وَ رُسُلِہٖۤ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الصِّدِّیۡقُوۡنَ٭ۖ وَ الشُّہَدَآءُ عِنۡدَ رَبِّہِمۡ ؕ لَہُمۡ اَجۡرُہُمۡ وَ نُوۡرُہُمۡ ؕ وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا وَ کَذَّبُوۡا بِاٰیٰتِنَاۤ اُولٰٓئِکَ اَصۡحٰبُ الۡجَحِیۡمِ* سورۃ الحدید آیت 19 اور جو لوگ اللہ پر اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے ہیں، وہی اپنے رب کے نزدیک صدیق اور شہید ہیں۔ ان کے لیے ان کا اجر اور ان کا نور ہے۔ اور جن لوگوں نے کفر اپنا لیا، اور ہماری نشانیوں کو جھٹلایا، وہ دوزخی لوگ ہیں۔ صدیق کے معنی ہیں وہ شخص جو اپنے قول و فعل کا سچا ہو اور یہ انبیائے کرام کے بعد پرہیزگاری کا سب سے اونچا درجہ ہے، جیسا کہ سورۂ نساء (4: 70) میں گزرا ہے، اور شہید کے لفظی معنی تو گواہ کے ہیں، اور قیامت میں امت محمدیہ (علی صاحبہا الصلوۃ والسلام) کے پرہیزگار افراد پچھلے انبیاء کرام (علیہم السلام) کے حق میں گواہی دیں گے جیسا کہ سورۂ بقرۃ (143) میں گزرا ہے، نیز شہید اُن حضرات کو بھی کہا جاتا ہے جو اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کرتے ہوئے اپنی جان کی قربانی پیش کریں، یہاں یہ بات منافقوں کے مقابلے میں فرمائی جارہی ہے کہ صرف زبان سے ایمان کا دعویٰ کرکے کوئی شخص صدیق اور شہید کا درجہ حاصل نہیں کرسکتا؛ بلکہ وہی لوگ یہ درجہ حاصل کرسکتے ہیں جو دل سے سچا اور پکا ایمان لائے ہوں، یہاں تک کہ اس ایمان کے آثار ان کی عملی زندگی میں پوری طرح ظاہر ہوں۔

Comments