DISTRICT👮♂️POLICE🚓QUETTA
June 18, 2025 at 03:53 AM
*بلوچستان کے سرکاری ملازمین کے ساتھ ایک بار پھر ناانصافی — وعدے، دھرنے اور بجٹ میں "لولی پاپ"*
حکومت بلوچستان کی مزاکراتی ٹیم نے ایک مرتبہ پھر گرینڈ الائنس کے قائدین کو دلفریب وعدوں میں الجھا کر صوبے بھر کے ملازمین کو دھوکہ دیا۔ بجٹ اجلاس سے قبل صوبے بھر سے ملازمین کو کوئٹہ بلایا گیا، دن رات دھرنے دیے گئے، اور بالآخر حکومتی ٹیم سے ہونے والے مذاکرات کو "کامیاب" قرار دے کر پریس کانفرنس میں دھرنے کے اختتام کا اعلان کیا گیا۔
پریس کانفرنس میں وعدہ کیا گیا کہ وفاق کی طرز پر تمام اہل ملازمین کو 30 فیصد ڈی آر اے اور 10 فیصد ایڈہاک الاؤنس دیا جائے گا۔ لیکن بجٹ تقریر میں ملازمین کو صرف "لولی پاپ" دیا گیا:
- گریڈ 1 تا 16 کے لیے صرف 20 فیصد ڈی آر اے کی تجویز دی گئی، وہ بھی غیر واضح کہ یہ نیا اضافہ ہے یا پرانے 15 فیصد میں 5 فیصد شامل کر کے۔
- گریڈ 17 تا 22 کے لیے صرف 10 فیصد ایڈہاک کا ذکر ہے، ڈی آر اے کا کوئی ذکر تک نہیں۔
- جبکہ وفاقی بجٹ میں گریڈ 1 سے 22 تک کے ملازمین کو 30 فیصد ڈی آر اے اور 10 فیصد ایڈہاک دیا گیا، جو مجموعی طور پر 40 فیصد بنتا ہے۔
صوبائی حکومت کی اس پالیسی سے واضح ہوتا ہے کہ بلوچستان کے ملازمین کو ہر سال کم مراعات دے کر دیگر صوبوں سے مزید پیچھے دھکیل دیا جاتا ہے۔ یہ مسلسل ناانصافی نہ صرف معاشی فرق بڑھا رہی ہے بلکہ ملازمین کے اعتماد کو بھی مجروح کر رہی ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ اس دھوکہ دہی کے ذمہ دار کون ہیں؟ حکومت بلوچستان یا گرینڈ الائنس کے قائدین؟
ہر بجٹ میں ملازمین کو اعتماد دے کر محرومیوں کی نذر کر دیا جاتا ہے، اور بلوچستان کے عوام و ملازمین کے حصے میں صرف وعدے، افواہیں اور محرومیاں آتی ہیں۔
کیا وقت نہیں آ گیا کہ ملازمین اپنے حق کے لیے سنجیدگی سے آواز بلند کریں اور صرف وعدوں پر یقین نہ کریں بلکہ عملی اقدامات پر نظر رکھیں؟
😢
👍
🍆
🙏
💔
🖕
😂
15