
الْحَيَاتُهْ مَعَ اللّٰهِ أَجْمَلُ 🤍🤍
May 24, 2025 at 05:27 PM
*اللَّهُمَّ أَنتَ السَّلَامُ وَمِنكَ السَّلَامُ، تَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ*
یہ صرف زبان کی تسبیح نہیں، بلکہ دل کی گہرائیوں سے نکلی وہ پکار ہے جو ہر خوف، وسوسے اور بےچینی کو اللہ کی طرف موڑ دیتی ہے۔
*السلام*
- اللہ تعالیٰ کا بابرکت نام ہے:
- وہی سلامتی والا اور سلامتی عطا فرمانے والا ہے۔
- ابتدا و انتہا سلامتی کی اسی سے ہے۔
- وہ ہر شر، ہر ظلم، ہر فنا اور ہر نقص سے پاک ہے۔
اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْكَ السَّلَامُ، تَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ
اے اللہ! تو ہی سلامتی والا ہے، سلامتی تجھی سے ہے، تو ہی برکتوں، عظمت اور عزت والا ہے۔
انسان فطرتاً سلامتی کا طالب ہے۔ ہر خوف اور فوبیا اسی تلاش کا عکس ہے:
- پنکھا گرنے کا ڈر
- رات کی تاریکی
- جنات یا انجانی آوازیں
- زلزلے یا زمین پھٹنے کا خدشہ
- تنہائی
- بند باتھ روم
- کسی کی کھانسی سے بیماری کا اندیشہ
- موت اور آخرت کا خوف
یہ سب دل میں چھپی سلامتی کی طلب کی علامات ہیں۔ جب یہ بڑھ جائیں تو ذہنی و جسمانی بیماریوں میں بدل جاتی ہیں۔ ان پر قابو پانے کا راستہ صرف السلام کی طرف رجوع ہے۔
شفا صرف بیماری کے خاتمے کا نام نہیں، بلکہ دل، دماغ اور جسم کے اطمینان کا نام ہے۔ بعض اوقات ایک بیماری جاتی ہے مگر دوسری آ جاتی ہے۔ اصل شفا وہ ہے جو سلامتی بخشے۔ اس لیے ہمیں سیکھنا چاہیے:
اللهم انت السلام ومنک السلام
ذا الجلال والاکرام
*ذا الجلال:* عظمت، جلالت اور کبریائی کا مالک
*والاکرام:* عزت دینے والا، نوازنے والا، احسان فرمانے والا
وہی بندوں کو پکارنے پر سلامتی، عافیت اور سکون عطا کرتا ہے۔
وہی دین کے راستے پر حفاظت کرتا ہے:
- دین سے ہٹنے کا خطرہ
- بری صحبت
- گمراہ کن علاج
- آخرت کی تباہی
- گناہوں کی رغبت
ان سب سے حفاظت کا ذریعہ صرف السلام ہے۔
آپ بھی روزانہ اس دعا کو اپنا معمول بنائیں:
اللَّهُمَّ أَنتَ السَّلَامُ وَمِنكَ السَّلَامُ، تَبَارَكْتَ يَا ذَا الْجَلالِ وَالإِكْرَامِ
❤️
1