Asif Mahmood
June 18, 2025 at 04:53 PM
چین: نرا سیٹھ یا سپر پاور؟
آصف محمود
چین بھی دوراہے پر کھڑا ہے. قانون تو رہا نہیں طاقت کی دنیا ہے. چین کو فیصلہ کرنا ہو گا وہ چودھریوں کی اس دنیا کا ایک چودھری ہے یا محض ایک تاجر.
تاجر بن کر رہنا ہے تو یاد رہے دولت تو ہوتی ہے عزت ٹکے کی نہیں ہوتی. عَزت چودھری کی ہی ہوتی ہے.
چودھری بننے کے لیے ضروری ہے اپنے دھڑے کے لوگوں کا ساتھ دیا جائے. ان پر کوئی اوباش چڑھ دوڑے تو اس کا تحفظ کیا جائے. غنڈوں موالیوں کے سامنے اپنے دھڑے کی ڈھال بنا جائے.
چین یہ نہیں کر پایا. وہ اب تک نرا تاجر ہی رہا ہے. یہی تاثر رہا تو اس کی تجارت بھی ادھیڑ دی جائے گی. ساہوکاری کا زمانہ نہیں. دھڑے کا زمانہ ہے.
ساؤتھ چائنا سی میں چین کے لیے مسائلِ ہیں. ہم نے سی پیک میں اسے براہ راست بحر ہند تک رسائی دی. اب اگر بلوچستان کے ساتھ ایران میں امریکی اور اسرائیلی پراکسی آ کر بیٹھ جاتی ہے اور چین تاجرانہ اقوال زریں سناتا رہتا ہے تو کاہے کا سی پیک؟ کل کو کچھ ممالک سوچنا شروع کر دیں گے انہیں تاجر کے ساتھ رہنا چاہیے جو نرا ہومیوپیتھک ہے یا چودھری کے ساتھ جانا چاہیے جو کھڑے کھڑے سرجری کر دیتا ہے ..
چین کو فیصلہ کرنا ہو گا. وہ نرا سیٹھ ہے یا سپر پاور ہے.
یہی حال روس کا ہے. امریکہ نے اسے یوکرین کی شکل میں نکیل ڈال رکھی ہے لیکن وہ جواب آں غزل کے کسی امکان پر مائل نظر نہیں آتا. یہ تو نہ چودھری ہے نہ سیٹھ. یہ بین الاقوامی مخنث بن چکا ہے. نہ ہیئوں میں نہ شیئوں میں.
👍
❤️
😂
💯
❌
😢
😮
🤣
🤲
66