
علم و کتاب
May 30, 2025 at 09:05 PM
*بارگاہ رسالت میں(۳۵ )۔۔۔ کہاں میں کہاں یہ مقام اللہ اللہ*
*جمیل یوسف*
ہماری یہ مشتاق نگاہیں مسجد نبویﷺ کے مینار دیکھنے کے لیے بیتاب وبیقرار تھیں۔ شہر کی متعدد شاہراہوں اور سڑکوں پر گھومتے ہوئے بس جونہی اک موڑ مڑی۔ ہماری نظروں کے سامنے مسجد نبویﷺ کے بلندوبالا نازک اندام مینار اپنے تمام تر حسن وجمال کے ساتھ آسمان کی بلندیوں اور کائنات کی وسعتوں کا استعارہ بن کر کھڑے تھے۔ ان میناروں کو زندگی میں ہزاروں دفعہ تصویروں میں جلوہ نما دیکھا تھا۔ تصویریں عموما اصل سے زیادہ حسین و جمیل ہوتی ہیں۔ مگر مسجد نبوی کے حسن کو کوئی تصویر پیش نہیں کرسکتی۔ وہ اپنی ہر تصویر سے زیادہ خوبصورت لگ رہے تھے۔ اسی اثنا میں کعبۃ اللہ کے میناروں کا خیال آیا لیکن ان میں وہ نزاکت ونفاست کہاں جو مسجد نبویﷺ کے چاروں طرف کسی محافظ ودرباں کی طرح ایستادہ میناروں میں ہے۔ یہ مینار کسی محبوب دلنواز کے قد رعنا کے تصور کی طرح دل آویز تھے۔ ان کی اُٹھان میں راستی اور بلندی تھی جس کو بیاں کرنے سے میرا قلم قاصر ہے۔ سیدعابد علی عابد کے الفاظ میں فقط اتنا کہا جاسکتا ہے ؎
مری زباں پہ لُغت بولتی ہے اور مجھے
ملا نہ لفظ تیری آنکھ کے فسوں کے لیے
مجھے بھی مسجد نبویﷺ کے حسن وجمال کے طلسم فسوں ساز کے اظہار کے لیے الفاظ نہیںمل رہے۔ ایک نمایاں فرق وامتیاز کعبۃ اللہ کی پرہیبت اور پرعظمت وشوکت عمارت اور اس کے میناروںکے مقابل مسجد نبویﷺ کی دلکشی اور دل آویزی اس کے میناروں کی رعنائی و زیبائی اور ندرت ونفاست میںتیکھا پن محسوس ہوتاہے۔ حرم کعبہ کے مینار اتنے بلند وبالا نہیں اور نہ ان کی اٹھان اور بلندی میں وہ راستی اور اونچائی ہے جو مسجد نبویﷺ کے میناروں میں ہے، پھر ان کے سامنے کلاک ٹاور کا بلند مینار لاٹ کی طرح ان کو ان سے کہیں اوپر اٹھائے کھڑا ہے۔ اس منظر کے مقابلے میں مسجد نبویﷺ کے میناروں سے اپنا سر بلند کرنے والی اور کوئی عمارت یا ٹاورمدینہ منورہ میں موجود نہیں ہے۔ ارد گرد کے ماحول میں کوئی اور بلند منظر ان کی ہمسری توکہاں ان کی برابری اور ان کی ہمسائیگی کا دعوی بھی نہیں کرسکتا۔ ہر مینار اپنے قد رعنا کے ساتھ کسی چاق وچوبند درباں کی طرح یکہ وتنہا کھڑا ہے۔ باالفاظ دگر مسجد نبویﷺ کے مینار تو اپنے قدرعنا کے ساتھ کسی شاخ گل کی طرح نرم ونازک دکھائی دیتے ہیں تو ایسے میں غالب کا یہ شعر خلد خیال کی زینت بن رہا ہے۔
جب تک کہ نہ دیکھا تھا قد یار کا عالم
میں معتقدِ فتنہ محشر نہ ہوا تھا
اور
اب آکے تیرے شہر میں واپس نہ جائیں گے
یہ فیصلہ کیا ہے ہم نے شہر تیرا دیکھنے کے بعد
https://whatsapp.com/channel/0029Vahcr7L4NVitnhxGr60B
👍
1