
ISLAMIC Channel
June 20, 2025 at 01:22 AM
انیس مئی کو حضرت الاستاذ مفتی سعید احمد پالنپوری رحمہ اللہ کی وفات ہوئی تھی۔ فیس بک نے یاد دلایا کہ یہ ویڈیو ہم نے آج کے دن شیر کی تھی۔ مفتی صاحب رحمہ اللہ کی وفات کے بعد ان کی کمی ہمیشہ محسوس کی گئی۔ چند دنوں پہلے بنگلہ دیشی نژاد دارالعلوم دیوبند کے قدیم فاضل مفتی روح الامین بانی ومہتمم دار القرآن والسنہ نیو یارک سے ملاقات کے دوران حضرت الاستاذ کا ذکر خیر آیا۔ انھوں نے ایک واقعہ سنایا کہ اسی کی دہائی میں دارالعلوم دیوبند میں ختم نبوت کے موضوع پر ایک سیمینار منعقد ہوا، جس میں وقت کی عظیم شخصیات نے شرکت کی۔ مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی رحمہ اللہ بھی شریک سیمینار تھے۔ انہوں نے دوران گفتگو یہ جملہ فرمایا کہ نبوت میں جب "کرائسس" پیدا ہو جائے، تو اللہ تعالیٰ اگلے نبی کو مبعوث فرماتا ہے۔ حضرت کی تقریر کے بعد مفتی سعید صاحب کھڑے ہوے اور مولانا علی میاں ندوی سے مخاطب ہوکر کہا کہ نبوت کے لیے کرائسس کی اصطلاح استعمال کرنا ہر گز جائز نہیں ہے۔ نبوت کبھی کرائسس کا شکار نہیں ہوسکتی۔ آپ کو چاہیے کہ آپ علی الاعلان رجوع فرمائیں۔ واضح رہے کہ مفتی صاحب اس وقت اپنی عمر کی چوتھی دہائی میں ہوں گے، نیز ان کا حضرت مفکر اسلام سے تعلق بھی عقیدت مندانہ تھا۔ مولانا علی میاں ندوی کا بھی یہ بڑا پن تھا کہ وہ فورا کھڑے ہوے اور اپنے جملے سے رجوع کیا اور ساتھ میں مفتی صاحب کا شکریہ بھی ادا کیا، اور دارالعلوم دیوبند کو عظیم الشان خراج تحسین بھی پیش کیا۔ واقعے کے راوی مفتی روح الامین چشم دید گواہ ہیں۔ اس مجلس میں حضرت مفتی سعید احمد پالنپوری رحمہ اللہ کا ذکر کیا آیا، یادوں کی جھڑی لگ گئی اور شرکائے مجلس آبدیدہ ہوگئے۔
یاسر ندیم الواجدی.
