سبق آموز واقعات وحکایات
سبق آموز واقعات وحکایات
June 19, 2025 at 01:43 PM
🛬🛬🛬🛬🛬🛬🛬🛬🛬🛬🛩🛩 ✍ *جہاز کریش (crash)میں صرف ایک* *👩‍✈️ائیر ہوسٹس کیسے بچ گئی؟* آج اپنے دوستوں کو ایک ایسے جہاز کریش کے بارے میں بتاتے ہیں جس میں تمام مسافر ہلاک ہوگئے صرف ایک ائیر ہوسٹس کرشماتی طور پر زندہ بچ گئی۔ یہ واقعہ فلائیٹ اے ٹی 367 کا ہے جس میں سربیا سے تعلق رکھنے والی ویسنا ولووک بھی ائیر ہوسٹس کا کام سرانجام دے رہی تھی۔ ویسنا ولووک (Vesna Vulovic) کا تعلق سربیا سے تھا‘ وہ یوگو سلاوین ائیر لائینز میں ملازم تھی‘ وہ 26 جنوری 1972ء کوفلائیٹ جے اے ٹی 367 میں سوار تھی‘ یہ فلائیٹ سٹاک ہوم سے سربیا جا رہی تھی‘ اس دن ویسنا کی ڈیوٹی نہیں تھی لیکن انتظامیہ نے زبردستی اس کی ڈیوٹی لگا دی‘ ویسنا نے ڈیوٹی سے بچنے کی کوشش کی لیکن اس کی ساتھی اس دن بیمار تھی اور سپروائزر کے پاس ویسنا کے علاوہ کوئی آپشن نہیں تھا چنانچہ ویسنا کو طوعاً وکراہاً فلائیٹ میں سوار ہونا پڑ گیا‘ جہاز نے ٹیک آف کیا اور معمول کے مطابق اڑنے لگا‘ فلائیٹ جب چیک ریپبلک کی حدود میں داخل ہوئی تو دھماکہ ہوا اور جہاز چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم ہو کر فضا میں بکھر گیا‘ جہاز کو بم سے اڑا دیا گیا تھا‘ بم سامان کے حصے میں لگایا گیا تھا اور وہ ٹائم بم تھا‘ تحقیقاتی اداروں کو دس دن بعد ملبے سے بم کا کلاک بھی مل گیااور کریش کے اگلے دن ایک کروش گروپ نے ذمہ داری بھی قبول کر لی‘ جہاز میں 27 مسافر سوار تھے‘ وہ تمام مسافر ہلاک ہو گئے لیکن آپ قدرت کا کمال دیکھئے ویسنا ولووک اس حادثے میں بچ گئی‘ وہ بم سے بھی محفوظ رہی اور 32 ہزار فٹ کی بلندی سے زمین پر گرنے کے بعد بھی زندہ رہی‘ یہ کرشمہ کیسے ہوا؟ https://whatsapp.com/channel/0029VakTRESC6ZvcoptOLM2o تحقیقات کے دوران پتہ چلا کیٹرنگ کی ایک ٹرالی حادثے کے وقت اس کی کمر کے ساتھ جڑ گئی تھی‘ اس ٹرالی نے سیٹ بیلٹ کا کام کیا اور اس نے اسے جہاز کے ٹوٹے ہوئے حصے سے الگ نہ ہونے دیا‘ وہ باہر نہ گر سکی‘ دوسرا ‘حادثے کے وقت کوئی لاش اڑ کر اس کے سر پر گر گئی تھی‘ لاش نے اسے اوپر سے محفوظ رکھا جبکہ جہاز کی باڈی اس کے نیچے محفوظ رہی یوں وہ 32 ہزار فٹ کی بلندی اور بم دھماکے کے باوجود زندہ رہی تاہم اس کی دونوں ٹانگیں اور کھوپڑی کی ہڈی ٹوٹ گئی‘ وہ کوما میں بھی چلی گئی ‘ وہ 23 دن کوما میں رہی‘ اسے جہاز سے نکالنے کا فریضہ ایک جرمن ڈاکٹر نے انجام دیا تھا‘ وہ ڈاکٹر دوسری جنگ عظیم میں اس نوعیت کے زخمیوں کا علاج کر چکا تھا چنانچہ اس نے اسے بڑی احتیاط سے ملبے سے نکالا اور ہسپتال پہنچا دیا‘ وہ کئی ماہ زیر علاج رہی۔ وہ مکمل صحت مند ہوئی تو اسے دوبارہ سروس میں رکھ لیا گیا‘ یوگو سلاویہ نے اسے قومی ہیروئین کا درجہ بھی دیا‘ وہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی شامل ہوئی اور اسے دنیا بھر کے سول ایوی ایشن ایوارڈز بھی ملے۔ اس سے پتہ چلا جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے۔ابھی اس ائیر ہوسٹس کی موت کا وقت نہیں آیا تھا۔ اس لئے وہ بچ گئی۔موت کا وہ وقت ہے جسے کوئی ٹال نہیں سکتا اور جب انسان کا وقت نہیں ہوتا‘ قدرت اسے ابھی زندہ رکھنا چاہتی ہے تو پھر وہ برستے بموں‘ پھیلتی آگ اور ٹوٹتے پھوٹتے پہاڑوں کے درمیان بھی زندہ رہتا ہے‘ وہ مگر مچھ کے پیٹ سے بھی سلامت نکل آتا ہے‘ وہ شیروں کے غار اور سانپوں کے کنوئیں میں بھی حیات رہتا ہے‘ یہ زندگی اور موت کا کھیل ہے‘ یہ عجیب کھیل ہے‘ آپ نے بچنا ہے تو دنیا کی کوئی طاقت آپ کو مار نہیں سکتی اور آپ کا وقت آ پہنچا ہے تو دنیا کے تمام ڈاکٹر‘ ز تمام طبیب مل کر بھی آپ کو بچا نہیں سکتے‘ آپ سلامت ہیں تو آپ میزائل لگنے کے بعد بھی سلامت رہیں گے اور آپ کا وقت آ چکا ہے تو آپ کیلئے مچھر کا ڈنگ بھی کافی ہو گا‘ آپ کو پانی کا گلاس بھی لڑ سکتا ہے‘ ہم لوگ زندگی اور موت کے معاملے میں مکمل بے بس ہیں‘ ہم اپنی زندگی میں اضافہ کر سکتے ہیں اور نہ ہی کمی چنانچہ ہمیں موت سے بھاگنے کی بجائے موت کو اپنا دوست بنا لینا چاہیے‘یہ دوست ہماری زندگی کی حفاظت بھی کرے گا اور ہمیں زندگی کی غلاظت سے بھی بچائے گا‘ یہ ہمیں روز وہ نقطہ سمجھائے گا جو اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو سمجھایا تھا‘ اللہ تعالیٰ نے فرمایا تھا‘ موسیٰ جب میں کسی شخص کو کوئی چیز دینا چاہتاہوں اور ساری دنیا مل کر اس سے وہ چیز چھیننا چاہتی ہے اور میں جب کسی کو کسی چیز سے محروم رکھنا چاہتاہوں اور ساری دنیا مل کر اسے وہ چیز دینا چاہتی ہے تو مجھے لوگوں کی کوشش پر بہت ہنسی آتی ہے ہم یہ نقطہ سمجھ لیں‘ ہم اگر موت کو اپنا دوست بنا لیں تو موت ہمیں روزانہ یہ بتائے گی‘ اے بے وقوف شخص تم غم نہ کرو‘ یہ اگر تمہارا نصیب ہے تو کوئی اسے تم سے چھین نہیں سکے گا اور یہ اگر تمہارے نصیب میں نہیں تو یہ تمہیں کبھی نہیں مل سکے گا‘ شکرکرو‘ توبہ کرو اور خوش رہو‘ زندگی بس یہی ہے۔ اللہ تعالی ہمیں زندگی اور موت کی حقیقت کو سمجھنے کی توفیق دے۔ آمین Follow the سبق آموز واقعات وحکایات channel on WhatsApp: https://whatsapp.com/channel/0029VakTRESC6ZvcoptOLM2o 💜💚💜💚💜💚💚💜💚💚💜💚💜💜💚💚
👍 3

Comments