AL-Maarij Islamic network
AL-Maarij Islamic network
June 14, 2025 at 12:31 PM
*آج کی حدیث* عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّهُ جَاءَ إِلَى الْحَجَرِ الْأَسْوَدِ فَقَبَّلَهُ، فَقَالَ : إِنِّي أَعْلَمُ أَنَّكَ حَجَرٌ لَا تَضُرُّ وَلَا تَنْفَعُ، وَلَوْلَا أَنِّي رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَبِّلُكَ مَا قَبَّلْتُكَ۔ 📝 عُمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ حجرِ اؑسوٙد کے پاس آئے اور اسے بوسہ دیا اور فرمایا: میں جانتا ہوں کہ تُو صرف ایک پتھر ہے، نہ کسی کو نقصان پہنچا سکتا ہے نہ نفع۔ اگر مٙیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تجھے بوسہ دیتے ہوئے نہ دیکھتا تو میں بھی کبھی تجھے بوسہ نہ دیتا۔ 📚(صحیح البخاری#1597) 🔎وضاحت: حجرِ اؑسود کا بوسہ نبی کریم صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کی سنّت سمجھ کر لیا جاتا ہے۔ وگرنہ نفع و نقصان صرف اللّہ عزّوجل کے اختیار میں ہے۔ 👈 *عمر رضی اللّہ عنہ کے عظیم الفاظ رہتی دنیا تک اؑمتِ مسلمہ کو توحید کا درس دیتے رہیں گے*۔ ⚠️ *جب جنت سے لایا گیا پتھر کوئی نفع و نقصان نہیں پہنچا سکتا تو دنیا کے پتھر و نگینے (عقیق و فیروزہ وغیرہ) کی کیا حیثیت رہ جاتی ہے*۔ لہذا انکو کسی بھی نفع و شفاء کا باعث سمجھنا جہالت اور کمزور عقائد کی دلیل ہے۔
❤️ 👍 20

Comments