Dr.Masoomi
Dr.Masoomi
June 13, 2025 at 02:54 AM
*روز غدیر کے بارے میں چالیس حدیثیں* انتخاب وترجمہ سید حمید الحسن زیدی 1. عید خلافت و ولایت قال زیاد بن محمد: دخلت علی أبی عبد الله (علیه السلام) فقلت: للمسلمین عید غیر یوم الجمعة والفطر والأضحى؟ قال: نعم، الیوم الذی نصب فیه رسول الله (صلی الله علیه وآله وسلم) أمیر المؤمنین (علیه السلام). مصباح المتهجد: ص 736 زیاد بن محمد سے روایت ہے: میں امام صادق (علیہ السلام) کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: کیا مسلمانوں کے لیے جمعہ، عید الفطر اور عید قربان کے علاوہ کوئی اور عید بھی ہے؟ امام (علیہ السلام) نے فرمایا: ہاں وہ دن جس دن رسول خدا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے امیرالمؤمنین (علیہ السلام) کو (خلافت و ولایت ) کے لئےمنصوب فرمایا۔ 2. امت کی سب سے بڑی عید قال رسول الله (صلی الله علیه وآله وسلم): یوم غدیر خم أفضل أعیاد أمتی، وهو الیوم الذی أمرنی الله تعالی ذکره فیه بنصب أخی علی بن أبی طالب علماً لأمتی، یهتدون به من بعدی، وهو الیوم الذی كمل الله فیه الدین، وأتم علی أمتی فیه النعمة، ورضی لهم الإسلام دیناً. امالی صدوق: ص 125، حدیث 8 رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا: غدیر خم کا دن میری امت کی سب سے عظیم عید ہے۔ یہی وہ دن ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا کہ میں اپنے بھائی علی بن ابی طالب کو اپنی امت کے لیے پرچم (راہنما) مقرر کروں تاکہ میرے بعد میری امت والے ان کے ذریعے ہدایت پائیں، اور یہی وہ دن ہے جس میں اللہ نے دین کو کامل کیا، نعمت کو تمام کیا اور اسلام کو ان کے لیے بحیثیت دین پسند فرمایا۔ 3. خدا کی سب سے بڑی عید عن الصادق (علیه السلام) قال: هو عید الله الأکبر، وما بعث الله نبیاً إلا وتعیّد فی هذا الیوم، وعرف حرمته، واسمه فی السماء یوم العهد المعهود، وفی الأرض یوم المیثاق المأخوذ والجمع المشهود. وسائل الشیعة: ج 5، ص 224، حدیث 1 امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے فرمایا: یہ خدا کی سب سے بڑی عید ہے۔ اللہ نے کوئی نبی مبعوث نہیں کیا، مگر یہ کہ اس نے اس دن کو عید کے طور پر منایا، اس کی حرمت کو پہچانا۔ آسمان میں اس دن کا نام "یوم العهد المعهود" (پختہ وعدے کا دن) اور زمین میں "یوم المیثاق المأخوذ والجمع المشهود" (عہد لینے اور گواہی دینے کا دن) رکھا گیا ہے۔ 4. عید ولایت قیل لأبی عبد الله (علیه السلام): للمؤمنین من الأعیاد غیر العیدین والجمعة؟ قال: نعم، لهم ما هو أعظم من هذا، یوم أقیم أمیر المؤمنین (علیه السلام) فعقد له رسول الله (صلی الله علیه وآله وسلم) الولاية فی أعناق الرجال والنساء بغدیر خم. وسائل الشیعة: ج 7، ص 325، حدیث 5 امام جعفر صادق (علیہ السلام) سے پوچھا گیا: کیا مؤمنین کے لیے عید الفطر، عید قربان اور جمعہ کے علاوہ کوئی اور عید بھی ہے؟ فرمایا: ہاں، ان کے لیے ایک اور ان عیدوں سے بھی بڑی عید ہے، اور وہ دن ہے جب رسول خدا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے امیرالمؤمنین (علیہ السلام) کے لیے غدیر خم میں مردوں اور عورتوں پر عقیدہ ولایت فرض کیا 5. روزِ تجدیدِ بیعت عن عمار بن حریز قال: دخلت علی أبی عبد الله (علیه السلام) فی یوم الثامن عشر من ذی الحجة فوجدته صائماً، فقال لی: هذا یوم عظیم عظّم الله حرمته علی المؤمنین، وكمل لهم فیه الدین، وأتم علیهم النعمة، وجدد لهم ما أخذ علیهم من العهد والمیثاق. مصباح المتهجد: ص 737 عمار بن حریز سے روایت ہے: میں اٹھارہ ذی الحجہ کو امام جعفر صادق (علیہ السلام) کی خدمت میں حاضر ہوا تو دیکھا کہ وہ روزے سے ہیں۔ امام (علیہ السلام) نے فرمایا: یہ عظیم دن ہے، اللہ نے اس کی حرمت کو مؤمنین کے لئے عظیم قرار دیا، اس دن دین مکمل ہوا، نعمت تمام ہوئی اور مؤمنین سے لئے گئے عہد و پیمان کی تجدید ہوئی. 6. آسمانی عید قال الرضا (علیه السلام): حدثنی أبی، عن أبیه (علیه السلام) قال: إن یوم الغدیر فی السماء أشهر منه فی الأرض. مصباح المتهجد: ص 737 امام رضا (علیہ السلام) نے فرمایا: میرے والد نے اپنے والد سے روایت کی کہ انہوں نے فرمایا: غدیر کا دن آسمان میں زمین سے زیادہ مشہور ہے۔ 7. بے نظیر عید قال علی (علیه السلام): إن هذا یوم عظیم الشأن، فیه وقع الفرج، ورفعت الدرج، ووضحت الحجج، وهو یوم الإیضاح والإفصاح من المقام الصراح، ویوم كمال الدین، ویوم العهد المعهود... بحار الأنوار: ج 97، ص 116 امیرالمؤمنین علی (علیہ السلام) نے فرمایا: یہ دن (عید غدیر) عظمت والا دن ہے۔ اس دن خوشخبری ملی، مقام و مرتبہ بلند ہوا، دلائل روشن ہوئے، یہ واضح منصب الٰہی کےاعلان و اظہار کا دن ہے، دین کی تکمیل اور عہدِ معاہدہ کا دن ہے۔ 8. پُر برکت عید عن الصادق (علیه السلام): والله لو عرف الناس فضل هذا الیوم بحقیقته، لصافحتهم الملائكة فی كل یوم عشر مرات... وما أعطى الله لمن عرفه ما لا یحصى بعدد. مصباح المتهجد: ص 738 امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے فرمایا: خدا کی قسم، اگر لوگوں کو یوم غدیر کی حقیقت و فضیلت کی صحیح معرفت حاصل ہوجاتی، تو فرشتے ہر روز دس مرتبہ ان سے مصافحہ کرتے.....اور اللہ نے اس دن کی معرفت رکھنے والوں کو اتنی نعمتوں سے نوازا ہے کہ انہیں شمار نہیں کیا جا سکتا۔ 9. عیدِ فروزاں قال أبو عبد الله (علیه السلام): ... و یوم غدیر بین الفطر و الأضحى و یوم الجمعة کالقمر بین الکواکب. اقبال الأعمال، سید بن طاووس، ص 466 امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے فرمایا: ... عید غدیر، عید فطر، عید قربان اور جمعہ کے دنوں کے درمیان ایسے ہے جیسے ستاروں کے درمیان چاند 10. خدائی عید قال أبو عبد الله (علیه السلام): إذا كان یوم القیامة زفّت أربعة أیّام إلى الله عزّوجلّ كما تزفّ العروس إلى خدرها: یوم الفطر، و یوم الأضحى، و یوم الجمعة، و یوم غدیر خم. اقبال الأعمال، سید بن طاووس، ص 466 امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے فرمایا: جب قیامت کا دن آئے گا تو چار دن اللہ تعالیٰ کی طرف اس تیزی سے بڑھیں گے جیسے دلہن اپنی خلوت گاہ کی طرف جاتی ہے: عید فطر، عید قربان، جمعہ، اور غدیر خم کا دن۔ 11. پیغامِ ولایت کا دن قال رسول الله (صلی الله علیه وآله وسلم): یا معشر المسلمین! لیبلغ الشاهد الغائب، أوصی من آمن بی و صدقنی بولایة علی، ألا إنّ ولایة علیٍّ ولایتی، و ولایتی ولایة ربّي، عهداً عهد إليَّ ربّي، و أمرني أن أبلّغكم ذلك. بحار الأنوار، ج 37، ص 141، ح 35 رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (روز غدیر) فرمایا: اے مسلمانو! جو حاضر ہیں وہ غائبوں کو یہ پیغام پہنچا دیں: میں ان لوگوں کو جو مجھ پر ایمان لائے اور مجھے سچا جانا، علی کی ولایت کی وصیت کرتا ہوں۔ آگاہ رہنا ! علی کی ولایت، میری ولایت ہے، اور میری ولایت، میرے رب کی ولایت ہے۔ یہ اللہ کی طرف سے میرے ساتھ ایک عہد ہے، اور اس نے مجھے حکم دیا ہے کہ یہ بات تمہیں پہنچا دوں۔ 12. اطعام(کھانا کھلانے)کا دن قال أبو عبد الله (علیه السلام): ... و إنّه الیوم الذي أقام فیه رسول الله (صلی الله علیه وآله وسلم) علیّاً (علیه السلام) للناس علماً، و أبان فیه فضله و وصیّه، فصام شكراً لله عزّوجلّ ذلك الیوم، و إنّه لیوم صیام و إطعام و صلة الإخوان، و فیه مرضاة الرحمن و مرغمة الشیطان. وسائل الشیعة، ج 7، ص 328، ضمن حدیث 12 امام صادق (علیہ السلام) نے فرمایا: یہ وہ دن ہے جس دن رسول خدا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے علی (علیہ السلام) کو لوگوں کے لیے علم (پرچم، رہبر) بنایا، ان کی فضیلت ظاہر کی اور انہیں اپنا وصی مقرر کیا۔ پھر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنے کے لیے روزہ رکھا۔ یہ دن روزہ رکھنے، کھلانے، بھائیوں سے ملاقات ، خدا کو راضی کرنے اور شیطان کو ذلیل کرنے کا دن ہے۔ 13. ہدیہ دینے کا دن عن أمیر المؤمنین (علیه السلام): ... إذا تلاقیتم فتصافحوا بالتسلیم، و تهادوا النعمة فی هذا الیوم، و لیبلّغ الحاضر الغائب، و الشاهد البائن، و لیعد الغني على الفقیر، و القوي على الضعیف، أمرني رسول الله (صلی الله علیه وآله وسلم) بذلك. وسائل الشیعة، ج 7، ص 327 امیرالمؤمنین (علیہ السلام) نے (روز عید غدیر کی خطبہ میں) فرمایا: جب تم ایک دوسرے سے ملو تو سلام کے ساتھ مصافحہ کرو، اس دن ایک دوسرے کو تحفے دو، جو حاضر ہے وہ غائب تک بات پہنچائے، مالدار، غریب کا خیال رکھے اور طاقتور، کمزور کی مدد کرے۔ مجھے رسول خدا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان چیزوں کا حکم دیا ہے۔ 14. کفالت کا دن عن أمیر المؤمنین (علیه السلام): ... فكيف بمن تَكفَّل عدداً من المؤمنین و المؤمنات، و أنا ضَمينه على الله تعالى الأمان من الكفر و الفقر. وسائل الشیعة، ج 7، ص 327 امیرالمؤمنین (علیہ السلام) نے فرمایا: ... پھر اس شخص کا کیا مقام ہوگا جو (روز غدیر) بہت سے مؤمن مردوں اور عورتوں کا کفیل بنے؟ میں اس بات کا ضامن ہوں کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں وہ کفر اور فقر سے محفوظ رہے گا۔ 15. شکر و خوشی کا دن قال أبو عبد الله (علیه السلام): ... هو یوم عبادة و صلاة و شكر لله و حمد له، و سرور لما منّ الله به علیكم من ولایتنا، و إنّي أحبّ لكم أن تصوموه. وسائل الشیعة، ج 7، ص 328، حدیث 13 امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے فرمایا: یہ دن عبادت، نماز، خدا کا شکر ادا کرنے اور حمد کا دن ہے۔ یہ ہماری ولایت کے سلسلہ میں اللہ کی جانب سے احسان کا جشن ہے، اور میں چاہتا ہوں کہ تم اس دن کو روزہ رکھو۔ 16. نیکی کا دن عن الصادق (علیه السلام): ... و لدرهم فیه بألف درهم لإخوانك العارفین، فأفضِلْ على إخوانك في هذا اليوم، و سُرّ فيه كل مؤمن و مؤمنة. مصباح المتهجد، ص 737 امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے فرمایا: جو درہم تم (روز غدیر) اپنے با معرفت مومن بھائیوں پر خرچ کرو وہ ہزار درہم کے برابر ہے۔ پس اس دن اپنے مومن بھائیوں پر انفاق کرو اور ہر مؤمن مرد و عورت کو خوش کرو۔ 17۔ روزِ سرور و خوشی قال ابو عبد الله(علیه السلام): اِنَّهُ يَوْمُ عِيدٍ وَ فَرَحٍ وَ سُرُورٍ وَ يَوْمُ صَوْمٍ شُكْرًا للهِ تَعَالَى۔ (وسائل الشیعہ 7: 326، حدیث 10) امام صادق (علیہ السلام) نے فرمایا: غدیر کا دن عید، خوشی اور سرور کا دن ہے، اور یہ دن ، اللہ تعالیٰ کی نعمت پر شکرانے کے طور پرروزہ رکھنے کا دن ہے 18۔ روزِ تبریک و تہنیت قال علی (علیه السلام): عُودُوا رَحِمَكُمُ اللَّهُ بَعْدَ انْقِضَاءِ مَجْمَعِكُمْ بِالتَّوْسِعَةِ عَلَى عِيَالِكُمْ، وَ الْبِرِّ بِإِخْوَانِكُمْ، وَ الشُّكْرِ للهِ عَزَّ وَ جَلَّ عَلَى مَا مَنَحَكُمْ، وَ اجْتَمِعُوا يَجْمَعِ اللَّهُ شَمْلَكُمْ، وَ تَبَارُّوا يَصِلِ اللَّهُ أُلْفَتَكُمْ، وَ تَهَانَوْا نِعْمَةَ اللَّهِ كَمَا هَنَّاكُمُ اللَّهُ بِالثَّوَابِ فِيهِ عَلَى أَضْعَافِ الْأَعْيَادِ قَبْلَهُ وَ بَعْدَهُ إِلَّا فِي مِثْلِهِ ... (بحارالانوار 97: 117) علی (علیہ السلام) نے فرمایا: جب تم اپنے اجتماع سے واپس جاؤ —اللہ تم پر رحم کرے— اپنے اہل و عیال پر وسعت اور ان کی معیشت میں بہتری کا سامان کرو، اپنے بھائیوں سے نیکی کرو، اللہ کی دی ہوئی نعمت پر شکر کرو، متحد ہو جاؤ تاکہ اللہ تمہاری عادات واطوار میں یکسانیت کرے، نیکی کرو تاکہ اللہ تمہاری محبت کو پائیدار کرے، اللہ کی نعمت پر ایک دوسرے کو مبارکباد دو، جیسے اللہ نے تمہیں اس دن کئی گنا زیادہ اجر دے کر مبارکباد دی ہے، جو اس عید کے علاوہ کسی اور عید میں نہیں ہے. 19۔ روزِ صلوات و براءت روی الحسن بن راشد عن ابی عبد الله(علیه السلام): قلت: جُعِلتُ فِدَاكَ، لِلْمُسْلِمِينَ عِيدٌ غَيْرُ الْعِيدَيْنِ؟ قال: نَعَمْ، يَا حَسَنُ، أَعْظَمُهُمَا وَ أَشْرَفُهُمَا۔ قلت له: وَ أَيُّ يَوْمٍ هُوَ؟ قال: يَوْمُ نُصِبَ فِيهِ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ عَلَمًا لِلنَّاسِ۔ قلت له: جُعِلْتُ فِدَاكَ، وَ مَا يَنْبَغِي لَنَا أَنْ نَصْنَعَ فِيهِ؟ قال: تَصُومُهُ يَا حَسَنُ وَ تُكْثِرُ الصَّلَاةَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَ آلِهِ، وَ تَتَبَرَّأُ إِلَى اللَّهِ مِمَّنْ ظَلَمَهُمْ۔ (مصباح المتهجد: 680) حسن بن راشد روایت کرتے ہیں: میں نے امام صادق (علیہ السلام) سے عرض کیا: کیا مسلمانوں کے لیے دو عیدوں (فطر و قربان) کے علاوہ بھی کوئی عید ہے؟ فرمایا: ہاں اے حسن! ان دونوں سے زیادہ باعظمت ہے۔ میں نے عرض کیا: وہ کون سا دن ہے؟ فرمایا: جس دن امیرالمؤمنین کو لوگوں کے لیے پرچم و پیشوا بنایا گیا۔ میں نے عرض کیا: اس دن ہمیں کیا کرنا چاہیے؟ فرمایا: اس دن روزہ رکھو، کثرت سے محمد و آل محمد پر درود وسلام بھیجو، اور ان پر ظلم کرنے والوں سے اللہ کی بارگاہ میں برائت کا اظہار کرو۔ 20۔ عید اوصیاء عن ابی عبد الله(علیه السلام): ... تَذْكُرُونَ اللَّهَ عَزَّ ذِكْرُهُ فِيهِ بِالصِّيَامِ وَ الْعِبَادَةِ وَ الذِّكْرِ لِمُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ، فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ(صلی الله علیه و آله و سلم) أَوْصَى أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ أَنْ يَتَّخِذَ ذَلِكَ الْيَوْمَ عِيدًا، وَ كَذَلِكَ كَانَتِ الْأَنْبِيَاءُ تَفْعَلُ۔ (وسائل الشیعہ 7: 327، حدیث 1) امام صادق (علیہ السلام) نے فرمایا: غدیر کے دن روزہ، عبادت، اور محمد و آل محمد کے ذکر کےساتھ خدا کو یاد کرو، کیونکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے امیرالمؤمنین علیہ السلام کو وصیت کی تھی کہ اس دن کو عید قرار دیں، اور یہی تمام انبیاء کا بھی طریقہ تھا۔ ✍🏻✍🏻جاری ✍🏻✍🏻
Image from Dr.Masoomi: *روز غدیر کے بارے میں چالیس حدیثیں*  انتخاب وترجمہ  سید حمید الحسن زید...
❤️ 2

Comments