•┈•┈•⊰✿ صراط مستقیم ✿⊱•┈•┈•   •┈•┈•⊰✿ Diect Path ✿⊱•┈•┈•
•┈•┈•⊰✿ صراط مستقیم ✿⊱•┈•┈• •┈•┈•⊰✿ Diect Path ✿⊱•┈•┈•
June 20, 2025 at 01:06 PM
روایت ہے کہ تیسرے عباسی خلیفہ المهدي ایک بار شکار کے لیے نکلے تو اس کا گھوڑا اسے دور لے گیا یہاں تک کہ وہ ایک بدو کے خیمے میں جا پہنچا۔ المهدي نے کہا: "اے بدو کیا تمہارے پاس مہمان نوازی کے لیے کچھ ہے؟" بدو نے جواب دیا: "ہاں!" اور اسے کچھ جو پیس کر دیا جو المهدي نے کھا لیا۔ پھر اس نے دودھ کی بچی کھچی مقدار پیش کی اور المهدي نے وہ پی لی۔ پھر اس نے ایک چھوٹے مشکیزے میں کچھ نبیذ لایا اور ایک پیالہ بھر کر المهدي کو دیا۔ جب المهدي نے وہ پی لیا تو کہا: "اے بھائی کیا تم جانتے ہو میں کون ہوں؟" بدو نے جواب دیا: "نہیں خدا کی قسم نہیں جانتا۔" المهدي نے کہا: "میں امیر المومنین کے خاص خادموں میں سے ہوں۔" بدو نے کہا: "اللہ تمہاری جگہ کو بابرکت بنائے۔" پھر اس نے اسے دوسرا پیالہ دیا المهدي نے وہ بھی پی لیا۔ المهدي نے پھر پوچھا: "اے بدو کیا تم جانتے ہو میں کون ہوں؟" بدو نے جواب دیا: "تم نے کہا کہ تم امیر المومنین کے خاص خادم ہو۔" المهدي نے کہا: "نہیں بلکہ میں امیر المومنین کے سرداروں میں سے ایک ہوں۔" بدو نے کہا: "اللہ کرے تمہاری زمین کشادہ ہو اور تمہارا مقصد پورا ہو۔" پھر اس نے تیسرا پیالہ دیا۔ جب المهدي نے اسے بھی پی لیا تو کہا: "اے بدو کیا تم جانتے ہو میں کون ہوں؟" بدو نے جواب دیا: "تم نے کہا تھا کہ تم امیر المومنین کے سرداروں میں سے ہو۔" المهدي نے کہا: "نہیں بلکہ میں خود امیر المومنین ہوں۔" یہ سن کر بدو نے فوراً مشکیزہ بند کر دیا اور کہا: "خدا کی قسم اگر چوتھا پیالہ پی لیا تو تم یہ دعویٰ کرو گے کہ تم خدا کے رسول ہو" یہ سن کر المهدي اتنا ہنسے کہ بے ہوش ہو گئے۔ کچھ دیر میں ان کے سواروں نے انہیں گھیر لیا اور اشراف و معززین ان کے پاس آ گئے اور خلیفہ کو ہوش میں لائے۔ بدو کا دل خوف سے پھٹنے کو تھا لیکن المهدي نے اسے تسلی دی اور فرمایا: "فکر نہ کرو، تم محفوظ ہو تمہیں کوئی خوف نہیں۔" پھر حکم دیا کہ اُسے لباس اور مال دیا جائے۔
❤️ 1

Comments