Shaykh Sarfaraz Faizi
June 3, 2025 at 01:28 PM
*ابراہیم ایک امت تھے۔* ✿✿✿ اللہ رب العزت نے فرمایا: ابراہیم اپنے آپ میں ایک امت تھے۔ (النحل: 120) یعنی جس طرح ایک امت کے مختلف افراد میں اطاعت و فرمانبرداری کی مختلف شکلیں پائی جاتی ہیں، کوئی عالم ہوتا ہے تو کوئی عابد، کوئی داعی ہوتا ہے تو کوئی مجاہد ، کوئی پرجوش جوان ہوتا ہے تو کوئی دانشمند بزرگ،کسی کو بحث و مناظرہ میں تفوق حاصل ہوتا ہے تو کوئی حلم و بردباری میں اعلی مقام پر فائز ہوتا ہے، کوئی بہترین مربی ہوتا ہے تو کوئی مثالی سرپرست، کوئی شکر کا پیکر ہوتا ہے تو کوئی صبر میں اعلی مقام پر۔ الغرض تسلیم و اطاعت کے جو الگ الگ مظاہر ایک امت کے الگ الگ افراد میں پائے جاتے ہیں وہ ساری صفات بیک وقت خلیل اللہ ابراہیم علیہ السلام کی شخصیت میں جمع ہوگئیں، یوں وہ محض ایک فرد نہیں رہ گئے، ایک امت بن گئے۔ (سرفراز فیضی) أى: كان عنده من الخير ما كان عند أمة، أى جماعة كثيرة من الناس، وهذا التفسير مروى عن ابن عباس. (وسیط)
👍 ❤️ 🫀 🤍 🌟 🌹 🕋 🤮 47

Comments