
الکمال نشریات 💐
June 20, 2025 at 12:18 PM
مسلمانوں پر وحشیانہ مظالم ڈھانے والے دو ممالک ایران اور اسرائیل کے مابین ہونے والی جنگ کے تناظر میں قرآن کریم کی حیران کن آیت کا خلاصہ:
قال اللہ تعالیٰ: {وَكَذَٰلِكَ نُوَلِّي بَعْضَ الظَّالِمِينَ بَعْضًا بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ}
(سورۃ الأنعام، آیت: 129)
"اور اسی طرح ہم بعض ظالموں کو بعض (دوسرے ظالموں) پر مسلط کر دیتے ہیں، ان اعمال کی وجہ سے جو وہ کرتے ہیں۔"
امام قرطبی رحمہ اللہ اس آیت کی تفسیر میں لکھتے ہیں:
"أي نسلط بعض الظلمة على بعض فيهلكه ويذله، وذلك إذا كثرت الذنوب وترك الأمر بالمعروف والنهي عن المنكر. قال مجاهد: نولي ظالما على ظالم فينتقم منه ثم ينتقم من الآخر."
"یعنی ہم بعض ظالموں کو بعض پر مسلط کر دیتے ہیں، تو وہ اسے ہلاک کر دیتا ہے یا ذلیل کرتا ہے، اور یہ اس وقت ہوتا ہے جب گناہ عام ہو جائیں اور نیکی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا ترک کر دیا جائے۔
امام مجاہد رحمہ اللہ نے فرمایا: "ہم ایک ظالم کو دوسرے پر مسلط کر دیتے ہیں، وہ اس سے انتقام لیتا ہے، پھر ہم دوسرے سے بھی انتقام لیتے ہیں۔"
📚 (تفسیر القرطبی، الجامع لأحكام القرآن، سورۃ الأنعام، آیت: 129)
امام فضیل بن عیاض رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
"إذا رأيتَ ظالمًا ينتقمُ مِن ظالم، فَقِفْ وانظر فيه متعجبًا"
"جب تم دیکھو کہ ایک ظالم دوسرے ظالم سے انتقام لے رہا ہے، تو رک جاؤ اور اس منظر کو تعجب حیرت سے دیکھو۔"
خلاصہ یہ نکلا کہ:
قرآن کریم کی یہ آیت اور ائمہ کرام کے اقوال ہمیں ایک اہم اصول کی طرف متوجہ کرتے ہیں کہ:
"جب کسی معاشرے میں ظلم عام ہو جائے اور اصلاح کا عمل ترک کر دیا جائے، تو اللہ تعالیٰ ظالموں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کر دیتا ہے، تاکہ وہ ایک دوسرے کو نیست و نابود کر دیں۔
یہ منظر باعثِ عبرت ہوتا ہے، جیسا کہ فضیل بن عیاض رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ایسے موقع پر انسان کو رک کر عبرت حاصل کرنی چاہیے۔
محمد احمد صارم
👍
1