
🌹سنہری باتیں🌹
May 27, 2025 at 06:36 PM
کیا واقعی اجتماعی قربانی”بدعت مذمومہ “ہے؟
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اعظمی صاحب کی ایک ویڈیو کلپ نظر سے گزری جس میں انھوں نے”اجتماعی قربانی“کو بدعت کہا ہے، اور اس میں مصروف علمائے کرام کے خلاف کافی بھونڈی زبان اور سوقیانہ لہجہ اختیار کیا ہے ۔ - نعوذ بالله -
در اصل مسلم پرسنل لا بورڈ کی ذمہ داری ملنے کے بعد غیر محل میں”بدعت“کا قول کرنا، میرے لیے کچھ اچنبھے کی بات نہیں ہے ۔ بدمذہبوں کی صحبت انسان کے فکر و اذہان اور رویے پر ایک خاص اثر ڈالتی ہے ۔ یہ اسی کا اظہار ہے ۔
مگر ہر انسان کو بات کرتے وقت اپناعلمی لیول اور فنی حیثیت خوب سامنے رکھنا چاہیے ۔ اعظمی صاحب کا میدانِ اختصاص” سیاست “ہے، وہ فقہی میدان کے آدمی نہیں ہیں ۔ لہذا شریعت میں کوئی نئی رائے دینے سے پہلے فقہائے کرام اور ومفتیان اسلام سے رابطہ کرلینا چاہیے تھا ۔
نہ ہرجا کہ مرکب تواں تاختن
کہ جاہا سپر باید انداختن
باقی”اجتماعی قربانی“سے جڑے جو مفاسد ہیں، انھیں دور کرنے کا مشورہ دیجیے ۔ اس سے کس کو اختلاف ہوسکتا ہے ۔
بہت سی جگہوں پر” اجتماعی قربانی“محتاط و ذمہ دار علمائے کرام کی نگرانی میں اچھی طرح ہوتی ہے، تو کیا یک لخت سب کو”بدعت “کہہ کر مطعون کیا جائے ؟ اور اچھوں کو بھی شک کے دائرے میں لاکھڑا کیا جائے ؟ شادی میں رائج خرافات کو دیکھ کر لوگوں کو خرافات سے منع کیا جائے گا، نہ کہ سرے سے شادی ہی”بدعت“قرار پائے گی !!!
” بدعت “کو بدعتیوں سے جاننے کے بجائے سنیوں سے جاننے کی کوشش کرنا چاہیے ۔ ورنہ تو پھر اپنا سراپا بدعت نظر آنے لگے گا ۔
ـ
فیضان سرور مصباحی
دارالقضاء ادارۂ شرعیہ اورنگ آباد
27 مئی 2025ء | بروز منگل
❤️
3