دارالافتاء،دیوبند
June 17, 2025 at 02:55 AM
متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 154403
عنوان:فلاحی كاموں كے لیے سودی رقم کورٹ کے معاملے میں خرچ کرنا
سوال:عرض ہے کہ کیا سودی رقم کسی ایسے کورٹ کے معاملے میں خرچ کرنا جائز ہے یا نہیں جس میں قوم کے چند افراد نے مسلم بچوں کے لئے اسکالر شپ شروع ہونے کے بعد کسی وجہ سے وقفہ ہونے کی بناء پر اسکالر شپ کی رقم کم ہوجاتی ہے ، لہذا اس اسکالر شپ کی رقم وقفہ ہونے کے باوجود بھی کم نہ ملے اس کے لئے کورٹ میں معاملہ درج ہے تو کیا اس کورٹ کے معاملے کے لئے سودی رقم خرچ کرنا جائز ہے یا نہیں؟ براہ کرم جواب عنایت فرماکر عند اللہ ماجور ہوں۔
جواب نمبر: 154403
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1413-1403/sn=2/1439
سود کی رقم کورٹ میں چل رہے ”مقدمات“ کے اخراجات میں (وکیل کو) صرف کرنا شرعا جائز نہیں ہے، خواہ مقدمات کی نوعیت کچھ بھی ہو؛ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں آپ لوگ کورٹ کے معاملے میں سودی رقم صرف نہ کریں، جائز نہیں ہے؛ ہاں جن بچوں کے اسکالر شپ سے متعلق کورٹ میں مقدمہ چل رہا ہے اگر وہ بچے غریب پریشان حال ہیں تو ان کو آپ سود کی رقم دے سکتے ہیں، پھر اگر وہ یہ رقم مقدمہ میں خود یا کسی کے واسطے سے صرف کریں تو اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
❤️
👍
3