
Fruit Chat
June 7, 2025 at 07:39 AM
*تحریر : مبشر زیدی*
سورہ حج کی آیت 33 میں اللہ تعالی نے فرمایا ہے کہ قربانی کے جانور کے ذبح ہونے کی جگہ بیت العتیق ہے۔ عتیق کا مطلب ہے قدیم۔ احادیث اور تفاسیر میں کعبے کو بیت العتیق کہا گیا ہے۔
سیرت اور احادیث کی کتب میں ہے کہ رسول اللہ نے کعبے میں قربانی کی۔
رسول اللہ کے بعد بھی قربانی کعبے میں ہونے کی مثالیں موجود ہیں۔ مثلا عبداللہ ابن عمر نے کعبے میں قربانی کی۔
اب قرآن و حدیث کے برعکس حاجی منی میں قربانی کرتے ہیں جبکہ پاکستان میں گلی گلی یہ کارنامہ سرانجام دیا جاتا ہے۔
امریکا میں تاریخ کے استاد پروفیسر برینن ویلر نے اینمل سیکریفائس اینڈ دا اوریجنز آف اسلام کے عنوان سے تحقیقی کتاب لکھی جسے کیمبرج یونیورسٹی پریس نے شائع کیا۔ اس میں ابن کثیر اور طبری کے حوالوں کے ساتھ ان واقعات کی تفصیل ہے جب کعبے میں قربانی کی جاتی تھی۔ میں نے خود بھی ایک دو تفسیروں میں یہ روایات دیکھی ہیں۔
اس کتاب کے سارے ہی باب دلچسپ ہیں۔ پہلے باب کا عنوان ہے، رسول پاک کی حیات مبارکہ میں جانوروں کی قربانی۔ تیسرے باب کا عنوان ہے، مسلمانوں کے حج کی قربانی کے مشرکانہ ماخذات۔ چوتھا باب ہے، ابراہیم بطور حج کی قربانی کے موجد۔
پروفیسر ویلر نے نہیں لکھا کہ مسلمانوں کی لغات کے مطابق قربانی عربی کا لفظ ہے۔ لیکن اگر آپ عربی وجود میں آنے سے پہلے لکھی گئی توریت کھول کر دیکھیں گے تو لفظ قربان مل جائے گا اور انھیں معنوں میں ملے گا۔ یہ الگ بات ہے کہ یہودیوں نے جانوروں کی قربانی اسلام کے ظہور سے ہزار سال پہلے بند کردی تھی۔
سب دوستوں کو عید مبارک
👍
3