Madrasah Sayidina Zayd Bin Sabit R.A
Madrasah Sayidina Zayd Bin Sabit R.A
June 18, 2025 at 07:47 AM
حدیثِ مبارکہ #45 `دنیا مومن کے لیے قید خانہ اور کافر کی جنت` عَن اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَلدُّنْیَا سِجْنُ الْمُؤمِنِ وَ جَنَّۃُ الْکَافِرِ (مسلم) *ترجمہ:* حضرت ابو ہریرہ رضی اللّہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا دنیا مومن کے لیے قید خانہ ہے اور کافر کے لیے جنت ہے۔ *تشریح:* قید خانہ کی زندگی کی بڑی خصوصیت یہ ہے کہ قیدی اپنی زندگی میں آزاد نہیں ہوتا بلکہ ہر چیز میں دوسروں کے حکم کی پابندی کرنے پر مجبور ہوتا ہے ۔ جب کھانے کو دیا گیا جو کچھ دیا گیا کھا لیا ،جو پینے کو دیا گیا پی لیا ،جہاں بیٹھنے کا حکم دیا گیا بیٹھ گیا ،جہاں کھڑے ہونے کو کہا گیا بیچارہ کھڑا ہو گیا ، الغرض قید خانہ میں اپنی مرضی بالکل نہیں چلتی،بلکہ چاروناچار ہر معاملے میں دوسروں کے حکم کی پابندی کرنی پڑتی ہے ۔اسی طرح ایک دوسری خصوصیت یہ ہے قید خانہ کی کہ قیدی اس سے جی نہیں لگاتا اور اس کو اپنا گھر نہیں سمجھتا بلکہ ہر وقت اس سے نکلنے کا خواہشمند اور متمنی رہتا ہے ۔ اور اس کے برعکس جنت کی خصوصیت یہ ہے کہ وہاں جنتیوں کے لیے کوئی قانونی پابندی نہیں رہے گی ،اور ہر جنتی اپنی مرضی کی زندگی گزارے گا اور اس کی ہر خواہش اور ہر آرزو پوری ہوگی ،نیز لاکھوں برس گزرنے پر بھی کسی جنتی کا دل جنت سے اور جنت کی نعمتوں سے نہیں اکتائے گا اور نا ہی کسی کے دل میں جنت سے نکلنے کی خواہش پیدا ہوگی۔ قرآن مجید میں فرمایا گیا ہے : فِیْھَا مَا تَشْتَھِیْهِ الْاَنْفُسُ وَتَلَذُّ الْاَعْیُنُ وَاَنْتُمْ فِیْھَا خَالِدُوْن ـ (الزخرف) جنت میں وہ سب کچھ ہے جس کو تمہارے دل چاہیں اور جس کے نظارے سے تمہاری آنکھوں کو لذت و سرور حاصل ہو اور تم اس میں ہمیشہ ہمیشہ رہو گے ۔ اور سورت کہف میں فرمایا: لَا یَبْغُوْن عَنْھَا حِوَلَا جنتی جنت سے کہیں اور منتقل نہیں ہونا چاہیں گے پس اس عاجز کے نزدیک اس حدیث میں ایمان والوں کو ایک خاص سبق دیا گیا ہے کہ وہ دنیا میں حکم و قانون کی پابندی والی زندگی گزاریں ،اور دنیا سے جی نہ لگائیں اور حقیقت پیش نظر رکھیں کہ اس دنیا کو اپنی جنت سمجھنا اور اس سے اپنا دل لگانا اور اس کے عیش کو اپنا اصل مقصود و مطلوب بنانا کافرانہ طریقہ ہے ، پس یہ حدیث گویا ایک آئینہ بھی ہے جس میں ہر مومن اپنا چہرہ دیکھ سکتا ہے ۔ اگر اس دل کا تعلق اس دنیا کے ساتھ وہ ہے جو قید خانہ کے ساتھ قیدی کا ہوتا ہے تو وہ پورا مومن ہے اور اگر اس نے اس دنیا کے ساتھ اپنا دل ایسا لگا لیا ہے کہ اس کو اپنا مقصود و مطلوب بنا لیا ہے تو یہ حدیث بتاتی ہے کہ اس کا حال کافرانہ ہے۔ *حوالہ:* معارف الحدیث، حصہ دوم، کتاب الرقاق، صفحہ 49-50 *Follow & Share Our Official WhatsApp Channel for more...* https://whatsapp.com/channel/0029VafoPsMLdQeabDTvgn1k *♡ㅤ ❍ ⎙ㅤ ⌲* *ˡᶦᵏᵉ ᶜᵒᵐᵐᵉⁿᵗ ˢᵃᵛᵉ ˢʰᵃʳᵉ*
❤️ 👍 💯 14

Comments