
KOH NOVELS URDU
June 13, 2025 at 05:15 AM
اریشِ ارکان
از قلم مصباح
قسط نمبر: 2
Don't copy paste without my permission
ممانی جان ماموں نے بھی تو کھانا کھانا ہو گا میں اور اریش دے آئیں گے۔۔۔
مگع شاہویز بیٹا ابھی تو آئے ہیں تھک گئے ہو گے۔۔۔نازیہ بیگم نے فوراً سے ارکان کو کہا۔۔۔
مورے اس طرح تو تازہ ہوا کی سیر بھی ہو جائے گی اور تھکن بھی اتر جائے گی
بیٹے کے جواب نے انہیں خاموش رہنے پر مجبور کر دیا اتنی دیر میں آمنہ بیگم حمید صاحب کے لیے کھانا لے آئیں جو انہوں نے اریش اور ارکان کو دیا جسے وہ لے کر کھیتوں کی جانب چل دیے۔۔۔
او شاہ پاگلوں کے بادشاہ انسانوں کی طرح چلو ۔۔۔ اریش نے اس سے چڑ کر کہا
اپنے لیے یہ خطاب سن کے ارکان تو صدمے کی زد میں آ گیا پھر فوراً سنبھل کر پوچھا او میڈم میں کونسا بدتمیزی سے چل رہا ہوں۔۔۔ یا کسی کی بہن کو چھیڑ رہاہوں ۔۔۔
ہنہہہہ یہ جو تم چھمک چھلو کی طرح مٹک مٹک کے چل رہے ہو اسے ہی بدتمیزی سے چلنا کہتے ہیں ۔۔۔
ہیںںںں میں تو سیدھا واٹر فُلو کی طرح چل رہا ہوں۔۔۔
شدید کنوارے انسان یہ جو تم ٹہل ٹہل کر نظارے کرتے جا رہے ہو سب سمجھتی ہوں میں سامنے دیکھ کر چلو ۔۔۔
مطلب کیا ہے تمہارا ہاں ۔۔۔
یہی کہ تم شدید کنوارے انسان ہو اور اس لیے ادھر ادھر دیکھ ۔۔۔۔ اس نے جان بوجھ کر بات ادھوری چھوڑ دی ۔۔۔
یہ سن کر ارکان کا منہ صدمے سے کھلا ہی رہ گیا۔۔۔
منہ میں مکھی چلی جائے گی بند کر لو اور آگے دیکھ کر چلو ڈیئر شدید کنوارے ترسے ہوئے انسان ۔۔۔
تم سے بحث کرنا ہی فضول ہے ۔۔۔ تمہارے ساتھ آنا ہی نہیں چاہئے تھا (حتٰکہ دل میں اس کے ساتھ کے لڈو ابھی بھی پھوٹ رہے تھے)
ہاں تو میں نے تمہاری منت تو نہیں کی تھی خود ہی منہ اٹھا کے چلے آئے ہو ۔۔۔
تو کیا منہ گھر رکھ کے آ جاتا ۔۔۔۔
جی بالکل تاکے یہاں کے معصوم بچے ڈر نہ جائیں ۔۔۔
اتنا ہینڈسم تو ہوں یار میں ۔۔۔ کراچی دی کڑیاں مردیاں نے میرے تے۔۔۔
خوش فہمی ۔۔۔ ہاہا ہا ۔۔۔مر ہی جاتی ہوں گی تمہیں دیکھ کے ۔۔۔
اسی طرح کھٹی میٹھی نوک جھوک میں وہ لوگ کھیتوں میں پہنچ جاتے ہیں ۔۔۔
اسلام و علیکم ! دونوں نےبیک وقت کہا۔۔۔
وعلیکم اسلام حمید صاحب دونوں کو دیکھ کر خوش ہوئے ۔۔۔
کیسے ہیں آپ ماموں جان !
الحمد اللہ بیٹا الله کا شکر ہے ٹھیک ہوں تم سناؤ کیسے ہو بیٹا ۔۔۔
الله کا شکر ہے ماموں جان ٹھیک ہوں اور. نڈسم بھی (ترچھی نظر سے اریش کو دیکھتے ہوئے کہا)
اس کی بات پر حمید صاحب ہنسنے لگے اور اریش نے سوچا (ہنہہہ آیابڑا شوخا کہیں کا )
کھانا دے کروہ پھر واپسی کی راہ پرنکل پڑے ۔۔۔
وہ دونوں جب گھر پہنچے تو آمنہ بیگم دسترخوان لگا رہی تھیں ۔ انہوں نےان دونوں کو کھانے کےلیے بلایا تودونوں ہاتھ دھو کر سب کے ساتھ خاموشی سے کھانا کھانے لگے۔۔۔
اس کے بعد سب آرام کی غرض سے اپنے کمرے میں چلے گئے۔۔۔
آج شام پانچ بجے اریش کا رزلٹ آنا تھا اور وہ جلے پیر کی بلی بنے کمرے میں ادھر سے ادھر گھوم رہی تھی ۔۔۔ ابھی رزلٹ آنےمیں دس منٹ باقی تھے ۔۔۔ باہر سب خوش گپیوں میں مصروف تھے آج حمید صاحب بھی جلدی گھر واپس آ گئے تھے۔۔۔
جیسے ہی پانچ بجے اریش نے ویب سائیٹ پر اپنا رولنمبر ڈالا ۔۔۔ وہ ہمیشہ سے ٹاپ کرنے والی لڑکی اس دفعہ فرسٹ ڈویژن سے پاس تو ہوئی تھی مگر ٹاپ تو کیا کوئی بھی پوزیشن اس کے حصے میں نہیں آئی تھی۔۔۔
اپنے نمبر امیدکے بر عکس دیکھ کر اس کا دل ٹوٹ گیا اور اس کی آنکھوں میں آنسو آ گئے ۔۔۔
الله جی کیوں ۔۔۔ می۔۔۔میں نے تو اتنی محبت کی تھ۔۔تھی پھر کیوں ۔۔۔ وہ رو دی الله جی آپ نے کیوں کیا ایسا میرے ساتھ ۔۔۔
وہ غم میں اس ذات سے شکوہ کر گئی جو اس سے ستر ماؤں سے زیادہ محبت کرتا ہے جو اسے سن بھی رہا ہے دیکھ بھی رہا اس کے حال سے واقف ہے کیونکہ وہ تو ہماری شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے ۔۔۔
جب آمنہ بیگم کمرے میں آئیں تو اریش کو روتے ہوئے پایا اسے روتے دیکھ کے وہ بوکھلا گئیں اخر ماں تھیں اور وہ ان کی اکلوتی اولاد۔۔۔
اریش اریش میرا بیٹا میری چندا کیا ہوا ہے کیوں رو رہی ہو ۔۔۔
مو۔۔مورے مورے میں نے بہت محنت کی تھی پھر ٹاپ تو کیا میں فرسٹ بھی نہیں آئی ۔۔۔ میں۔۔۔میں تو روز کام کرتی تھی پھر ایسا کیوں ہوا مورے الله جی نے میرے ساتھ ایسا کیوں کیا۔۔۔
نہ میرا بچہ نہ ۔۔۔ ایسے اس ذات سے شکوہ نہیں کرتے اس سے نا امید نہیں ہوتے وہ جو کرتا ہے ہماری بہتری کے لیے کرتا ہے ۔۔۔
مورے اس میں بھلا کونسی بہتری ہے ۔۔۔
بیٹا یہ تو بس الله سوہنے کی ذات جانتی ہے کیونکی وہ کبھی غلط نہیں کرتا اسے سب پتا ہے ۔۔۔ وہ ہر چیز پہ قادر ہے جو چاہے سو کرے ۔۔۔
"* ان الله علی کل شئی قدیر *"
بیٹا تم اس سے شکوہ کر رہی ہو یہ تو ایمان کی کمزوری کی نشانی ہے ۔۔۔ ایسے تم اپنے الله جی کو ناراض کر دو گی کیا تم اپنے رب کی ناراضگی برداشت کر سکتی ہو ۔۔۔
نہیں مورے میں الله جی کی ناراضگی نہیں برداشت کر سکتی میں اپنے الفاظ پہ الله جی سے معافی مانگتی ہوں ۔۔۔
آمنہ بیگم نے روتی ہوئی اریش کو سینے سے لگایا اور پیار سے سمجھانے لگیں۔۔۔
بیٹا تم اسے قسمت کا کھیل سمجھ کر بھول جاؤ صبر کرو۔۔۔
مورے ایسے نمبروں سے کسی اچھی یونیورسٹی میں داخلہ مشکل سے ملے گا ۔۔۔ میں نے بہت محنت کی تھی۔۔۔ آ۔۔۔آپ تو کہتی ہیں کہ اللہ محنت کا صلہ ضرور دیتے ہیں ۔۔۔
اریش میری چندا دیکھو اگر اللہ نے اب تمہاری محنت کا صلہ نہیں دیا تو دیکھنا تمہیں ایسی جگہ پہ صلہ دے گا جو بہت منافع بخش ہو گا وہ کسی کی محنت ضائع نہیں ہونے دیتا آپ صبر سے کام لو اللہ آپ کے لیے بہترین وسیلہ بنا دیں گے
*" ان اللہ علی مع الصابرین "*
تم صبر کرو اللہ تمہارے ساتھ ہے اور جس کے ساتھ اللہ ہو بھلا اسے کہاں کسی کی ضرورت ۔۔۔
ان کی باتوں سے اریش سنبھل سی گئی ۔۔۔
سچ کہتے ہیں ماں سکون کا دوسرا نام ہے۔۔۔
چلو اب اٹھو منہ دھو لو اور باہر چلو سب انتظار کر رہے ہوں گے اب اس بات پہ ہی الله کا شکر ادا کریں کہ الله نے آپ کو پاس کر دیا ہے ورنہ ایسے بھی بہت سے بچے ہوں گے جو فیل ہو چکے ہوں گے اب رونا نہیں ہے الله کا شکر ادا۔کرنا۔ہے ہر حال میں ۔۔۔
اَلْحَمْدُلِلّٰه 💗
جی مورے میں الله جی سے ناامید نہیں ہوں میری تو امید ہی وہی ہیں میں بس ابھی پانچ منٹ میں آئی۔۔۔
جیسے ہی وہ فریش ہو کر باہر آئی حمید صاحب کے گلے لگی اور ان سے پیار لیا ۔۔۔
کدھر رہ گیا تھا میرا شہزادہ لیٹ کیوں ہو گیا ۔۔۔
کچھ نہیں بابا آج اپکی نواب زادی کا رزلٹ تھا اور میں پاس ہو گئی۔۔۔آمنہ بیگم کی باتوں سے اس کے دل کو ڈھارس سی ملی تھی۔۔۔
ماشاءالله میرا پیارا بچہ ۔۔۔
بابا اب گفٹ 😁
بتائیں کیا تحفہ چاہیئے میری شہزادی کو۔۔۔
حمید صاحب کی جان بستی تھی ان کی اکلوتی بیٹی میں
آں بابا یہ پینڈینگ ہے بعد میں سوچ کر لو گی
ٹھیک ہے جیسے میرا بچہ چاہے ۔۔
جی بابا میں بھولوں گی نہیں اوکے۔۔۔ اریش نے آنکھیں پٹپٹاتے ہوئے کہا۔۔۔
حمید صاحب اس کی اس ادا پر مسکر دیئے وہیں کوئی دل و جان سے اس معصومیت پر نثار ہوا تھا جس کو اس نے اپنا اسیر بنا رکھا
تھا ۔۔۔
بھائی صاحب بیٹیوں کو اتنا بھی سر پر نہیں چڑھاتے۔۔۔ نازیہ بیگم نے حقارت سے کہا۔۔۔
بیٹیاں تو اللہ سوہنے کی رحمت ہوتی ہیں نازیہ اور اس کی رحمتوں کی قدر کرنی چاہئے اور شکر بجا لانا چاہئے۔۔۔ویسے بھی بیٹیاں تو سر کا تاج ہوتی ہیں اور تاج سروں پر ہی اچھے لگتے ہیں نہ کے پیروں میں۔۔۔
حمید صاحب کی اس محبت نے نازیہ بیگم کی زبان کو لگام ڈال دی تھی ۔۔۔
ماحول کو سیریس ہوتے دیکھ ارکان نے بھی اپنا حصہ ڈالا ۔۔۔
Congratulations Dear Cousin 😍
اب تم پاس ہو گئی ہو تو اس خوشی میں ٹریٹ تو بنتی ہے نہ۔۔۔ارکان نے دانتوں کی نمائش کرتے ہوئے کہا ۔۔۔
اوہ ہاں یاد آیا Dear Mr.Shahwaiz Arkan آپ نے بھی تو ابھی بی اے مکمل کیا ہے آپ کب ٹریٹ دے رہے ہیں ۔۔۔
وہ ۔۔۔ وہ میرے ایم اے کو تو مہینہ ہو چکا ہے اور رات گزر جانے کے بعد بات پرانی ہو جاتی ہے یہ تو مہینہ گزر گیا آپ تو یہ بھی نہیں کہ سکتی کہ رات گئی بات گئی ۔۔۔
ہنہہہ پاگلوں کا بادشاہ کنجوس انسان بھوکا کہیں کا ۔۔۔ اریش صرف سوچ سکی ورنہ بابا مورے اور خاص طور پر پھوپھو کی موجودگی میں ایسا کہ نہیں سکتی تھی ۔۔۔
اوہ ہاں میں پاس ہوئی ہوں تو پہلے مجھے گفٹ چاہئے پھر ٹریٹ ملے گی ۔۔۔
گفٹٹٹ۔۔۔ گفٹ کیوں۔۔۔ میں کیوں دوں گفٹ ویسے بھی میں بھی تو پاس ہوا ہوں مجھے تو کوئی گفٹ نہیں ملا۔۔۔ مجھے بھی چاہئے پھر۔۔۔
ابھی تو محترم آپ نے ہی بولا ہے رات گئی بات گئی تو گفٹ کہاں سے آ گیا۔۔۔
آمنہ بیگم نے اتنے تک انہیں شام کے کھانے کے لیے بلایا تو وہ دونوں بھی خاموشی اس اٹھ گئے۔۔۔
شامی کباب کھیر نان کڑاہی گوشت اور شربت کو دیکھتے ارکان کے منہ میں پانی آ گیا تو اریش نے بھی جلدی سے بولا۔۔۔
لیں جی مسٹر شاہویز ٹریٹ آپ کے سامنے ہے تاریخ نہ سہی یہ لوگ ہی گواہ ہیں اب آپ گفٹ کی تیاری مکمل رکھیں۔۔۔
جی جی اتنے لذیذ کھانے دیکھ کر تو گفٹ بنتا۔ہے لیکن تمہیں نہیں ممانی کو ۔۔۔
اوہ ہیلو مسٹر ٹریٹ میری طرف سے ہے تو گفٹ بھی میرا۔۔۔
لڑتی کیوں ہو یار دے دوں گا۔۔۔
چلیں اب سب کھانا کھا لیں۔۔۔
ممانی جان بس میں ہاتھ دھو کر آیا ۔۔۔
پانچ منٹ بعد جب ارکان حاضر ہوا تو سب۔اس کے انتظار میں بیٹھے تھے پھر اس نے معذرت کی اور سب نے خاموشی سے کھانا کھایا۔۔۔اسی طرح سے خوشگوار ماحول میں کھانا کھایا اور پھر سب آرام کی غرض سے اذنے اپنے کمروں میں چلے گئے۔۔۔
اریش جب کمرے میں آئی تو اس نے لائیٹ آن کی اور دروازے لوک کر کے جیسے ہی مڑی اس کی توجہ ڈریسنگ ٹیبل پر پڑے ڈبے نے کھینچی۔۔۔
اس نے اسے کھولا تو اس میں ایک خوبصورت سا لوکٹ تھا جو دل کی شکل کا تھا اور اس میں کچھ لکھا تھا جو اریش کو سمجھ نہ آیا ۔۔۔ اس کے ساتھ ہے ایک لیٹر بھی تھا اس نے وہ کھولا جو انگلش میں تھا۔۔۔
Dear Sweetheart 😘
You have stolen my piece of nights ✨ you make me crazy for you ❤️ your red cheeks attract me and I wanna eat them 🫦 your pink lips looks like a vine and I wanna drink it slowly again and again 🍷 Dear Sweetheart don't be afraid I didn't do anything until I got right to do everything 💋 Soon you will be mine in mah arms in the my shadow ❣️
Accept This Gift 💕
یہ الفاظ پڑھتے ہی اریش کا معصوم۔دل پسلیاں توڑ کر باہر آنے والا ہو گیا۔۔۔ اس کی نظر بے ساختہ کھڑکی کی طرف گئی جو کھلی تھا اور کھڑکی کے پاس مٹی بھی تھی یعنی کوئی وہاں سے اندر آیا تھا۔۔۔ اریش خوفذدہ ہو کر جلدی سے کھڑکے بند۔کرتی ہے کہ اتنے میں اس کا فون بجتا ہے۔۔۔
اس نے موبائل اٹھا کر دیکھا تو مالا(اسکی دوست) کی کال کی تھی اس نے کال اٹھائی اور وہ گفٹ اٹھا کر الماری میں رکھ دیا۔۔۔
مالا اس کی بچپن کی دوست تھی مالا اور وہ ساتھ پڑھتی بھی تھیں اور ان کی کوئی اور دوست بھی نہیں تھی کیونکہ ان کے مطابق وہ دونوں ایک دوسرے کے لیے کافی تھیں.۔۔۔
۔۔۔۔
کمینٹس میں اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجیے گا اور اگلی قسط کا انتظار کریں جزاک اللّٰه 💞
❤️
👍
🕊
🧝
11