KOH NOVELS URDU
KOH NOVELS URDU
June 15, 2025 at 06:48 PM
اریشِ ارکان از قلم مصباح قسط نمبر: 5 Don't copy paste without my permission آپ سب کو محتیاط رہنا پڑے گا آپ کی کسی بھی حرکت اس معصوم بچی کو موت کے منہ میں ڈال سکتی ہے ۔۔۔ مسٹر واۓ ایف نے کہا۔۔۔ ان کی یہ بات سن کے ایجنٹ ایس اے نے آنکھیں میچیں اس معصوم کی جدائی تو اس کے لیے بھی سوہانِ روح تھی ۔۔۔ ایجنٹ ایم کی حالت بھی کچھ مختلف نہ تھی۔۔۔ سر ہم خود جان کی بازی لگا دیں گے مگر انہیں کچھ نہیں ہونے دیں گے ان دونوں نے یک زبان ہو کر کہا۔۔۔ اس بات پر ایجنٹ ڈی نے ستائشی نظروں سے ایجنٹ ایم کو دیکھا اور اس کی بہادری کی داد دی۔۔۔ مجھے آپ سب پر پورا بھروسہ ہے اللہ آپ کا حامیو ناصر ہو یہ کہتے ہی مسٹر واۓ ایف میٹنگ روم سے باہر جا چکے تھے ان کا یہ روم مسٹر واۓ ایف کے گھر کی بیسمنٹ میں تھا اور انہیں اپنی پہچان ظاہر کرنے کی اجازت نہ تھی ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔🖤🖤🖤🖤🖤🖤۔۔۔۔۔۔۔۔ ارکان کے ٹیسٹ کا رزلٹ آ چکا تھا اور آج انٹرویو میں بھی کامیاب ہوا تھا اور اسے اگلے ہفتے سے جوائن کرنا تھا ایک ڈپٹی کمشنر کی حیثیت سے ۔۔۔ اور اپنے کامیابی کی مٹھائی دینے وہ اور اس کی ماں مناپن آنے والے تھے ۔۔۔ آج اریش کا بھی دانش انڈسٹری میں انٹرویو تھا۔۔۔ ماما جانی میرے گولڈن سینڈل کدھر ہیں مل نہیں رہے ۔۔۔ اریش نے کمرے سے ہی آواز لگائی۔۔ بیٹا کبرڈ میں دیکھیں وہیں ہیں۔۔۔ ماما مل گئے ۔۔۔ بیٹا دھیان سے ۔۔۔آمنہ بیگم نے اریش کو جلدی سیڑھیاں اترتے دیکھ ٹوکا ۔۔۔ اریش نے ڈائینگ ٹیبل پر پہنچ کر اپنی ماما کے گال کو چوما اور ان سے دعا لی اور ہمیشہ کی طرح اپنے بابا کے گلے لگی ۔۔۔ ماشاءاللہ میری بیٹی تو چاند کا ٹکڑا لگ رہی ہے ( جو سچ میں سفید رنگ میں چاند لگ رہی تھی) ۔۔۔ حمید صاحب نے اریش کی تعریف کرتے اس کے منہ میں نوالہ دیا ۔۔۔ اس چاند کے ٹکڑے میں اتنی تو عقل ہو کے اپنے کام خود کرے اس کی چیزین کب تک میں سنبھالتی رہوں گی۔۔۔ ماما وہ بس آج ہی تو بولا ہے ۔۔۔ جی جی پہلے تو اپنے سارے کام آپ خود کرتی ہیں ۔۔ جی مورے بالکل ۔۔۔ اریش نے ایسے گردن اکڑا کے کہا کہ حمید صاحب اور آمنہ بیگم کے چہرے پر تبسم پھیل گیا۔۔۔ اریش کا جب بھی کوئی امتحان ہوتا وہ اپنے بابا کے ہاتھ سے ہی کھاتی بقول اس کے یہ اس کا لک ہو گااور وہ کامیاب ہو گی ۔۔۔ اچھا بابا اب میں فُل ہو گئی اب بسس ۔۔۔ اچھا ٹھیک ہے ۔۔۔ بابا میں اپنے ڈاکیومینٹ لے آؤں مالا پہنچنے ہی والی ہو گی ۔۔۔ اریش جلدی سے کمرے میں آئی اور سائیڈ ٹیبل سے اپنے ڈاکومینٹ اٹھانے لگی کہ وہاں اسے ایک بوکس ملا جو لال رنگ کے کور میں بند تھا ۔۔ اس نے جیسے ہی بوکس کھولا اس میں سفید رنگ کی ہیرے کی انگوٹھی تھی اور ہیروں سے نام لکھا گیا تھا جو اریش کی سمجھ میں نہ آیا ۔۔۔ اس نے انگوٹھی کے ساتھ رکھا کارڈ کھولا جس میں لکھا تھا ۔۔۔ Hello My Lady 🌹 میں آپ کا سر پھرا عاشق ۔۔۔ میں خود تو بہت صابربندہ ہوں مگر میرا۔دل بڑا کمینہ ہے یہ تمہاری روح کے ساتھ ساتھ تمہارے وجود کو بھی چاہتا ہے ۔۔۔ 🔥 جلد ہی تم میرے حصار میں ہو گی مکمل میری 💞 میری امانت ہو خود کے پاس خیال رکھنا ۔۔۔ تم اتنی خود کی بھی نہیں جتنی میری ہو ۔۔۔ میری روح کا قرار میری نظر ہر وقت تم پہ ہے ہاں باقی کسی کی میں پڑنے نہیں دوں گا ۔۔۔ Sweetheart 💋 خیال رکھنا اپنا ۔۔۔ تمھارا سر پھرا بندہ 😜 یہ سب پڑھتے ہی اریش کا دماغ گھوم گیا اسے سمجھ ہی نہ آئی کیا کروں وہ وہیں بیڈ پر بیٹھ گئی ابھی پانچ منٹ ہی گزرے تھے کہ اس کی امی کی آواز آئی۔۔۔ اریش بیٹا آ بھی جاؤ آپ کی پھو پھو آئی ہیں ۔۔۔ ان کی آواز سنتے ہی اریش نے جلدی سے باکس الماری میں رکھا اور اپنے ڈاکومینٹ اٹھا کے نیچے آئی ۔۔۔ سفید رنگ میں یہ پری تو ارکان کی دھڑکنیں ہی روک گئی وہ مبہوت سا ہو کر اسے دیکھنے لگا اسے آس پاس کیا ہو رہا ہے کچھ خبر نہ رہی ۔۔۔ اریش نے بلندآواز میں جب دونوں کو سلام کیا تو ارکان کا تسلسل ٹوٹا اور اس نے نظریں ہٹا لی کہیں یہ دل باغی ہی نہ ہو جائے ۔۔۔ اسے سفید رنگ میں دیکھ کے اس نے نکاح کے جوڑے کا بھی یہی رنگ منتخب کر لیا ۔۔۔ وعلیکم اسلام ۔۔۔ کیسی ہو اریش کہیں جا رہی ہو ۔۔۔ میں تو الحمد اللہ بہت پیاری اور ہاں انٹرویو دینے جا رہی ہوں ۔۔۔ تم کیسے ہو ۔۔۔ الحمد اللہ بہت پیارا ۔۔۔ مزاق نہ کرو یار پورے اوگی لگ رہے ہو ۔۔۔ ہاہاہا ۔۔۔ اریش نے درمیان میں ہی اس کی بات کاٹ کر کہا۔۔۔ یاررررر نہ کرو کدھر سے اتنا پیارا تو ہوں ۔۔۔ اریش اتنا سوہنا تو ہے میرا پتر تو اسے یہ کیا گند بلا کہ رہی ہے ۔۔۔ ارکان نے ماں کی وکالت پہ گردن اکڑائی مگر وہ بھول گیا کہ آگے بھی اریش ہے ۔۔۔ ارے پھو پھو گند بلا نہیں بولا ۔۔۔ پھر ۔۔پھر کیا بولا ہے یہ جوگی کیا بلا ۔۔۔ ارے پھوپھو جان اوگی بولا ہے CN کا جو حسین بندہ ہو اسے اوگی کہتے ہیں ۔۔۔ یہ CN کیا ہے ۔۔۔ وہ یہ ۔۔۔ یہ کینیڈا کو کہتے ہیں ۔۔۔ اب اریش انہیں کیا کہتی کہ کارٹون نیٹورک ۔۔۔ 😂😂 اوہ تو اوگی سب سے خوبصورت انسان کو کہتے ہیں ۔۔۔ ہاں نہ پھوپھو ۔۔۔ اس لیے ہی تو مین نے ارکان کی خوبصورت لال لال گلاب جیسی ناک کی وجہ سے اوگی بولا ہے ۔۔۔ ارکان تو صدمے کی حالت میں بیٹھا تھا کہ کیسے اس نے اس کی ماں کو بھی اپنے سحر میں جکڑ لیااور اس کی پتلی مگر زکام کی وجہ سے لال ناک کو اوگی کی ناک کہ دیا۔۔۔ ہنہہہ جادوگرنی کہیں کی ارکان منہ ہی منہ میں بڑبڑایا ۔۔۔ حمید صاحب بھی اس نوک جھونک سے کافی لطف اندوز ہو رہے تھے ۔۔۔ اریش بیٹا مالا باہر کیب میں ہی بیٹھی ہے اس کی کال آئی ہے جلدی کریں لیٹ ہو جاییں گی آپ چلیں واپس آ کے پھو پھو کو انگریزوں کا بتانا ۔۔۔ جی مورے اللہ حافظ سب کو اللہ حافظ خیال رکھنا اپنا ۔۔۔ جی مورے یہ کہتے ہی اریش کیب میں بیٹھ گئی اور اپنی منزل کی طرف گامزن ہو گئے ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔💗💗💗💗💗۔۔۔۔۔۔۔ بھائی صاحب میں نے ایک بات سوچی ہے ۔۔۔ جی نازیہ بولو ۔۔۔ بھائی میں سوچ رہی تھی کہ کیوں نہ اریش اور ارکان کا نکاح کر دیا جائےاسی ہفتے ۔۔۔ مگر ابھی تو اریش پڑھ رہی ہے ۔۔۔ رخصتی اس کی پڑھائی کے بعد لے لیں گے ۔۔۔اور میں منگنی کی کوئی رسم نہیں چاہتی اس کا اسلام میں بھی کوئی زکر نہیں ہے اور اس طرح نکاح سے بچوں میں حلال رشتہ پیدا ہو جائےگا۔۔۔ بھائی زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں ہے کہ کب کیا ہو جائے ۔۔۔ بات تو تمہاری ٹھیک ہے ۔۔۔ لیکن انتظام کب اور کیسے ہو گا ۔۔۔ بھائی بس گھر کے لوگ ہی ہوں گے سادگی سے نکاح کریں گے اور پھر شادی دھوم دھام سے ۔۔۔ چلو یہ بھی ٹھیک ہے مگر آمنہ بیگم آپ کی کیا رائے ہے اس بارے میں ۔۔۔ میں کیاکہ سکتی ہوں جیسا آپ کو مناسب لگے ویسے بھی آپ سب اور بچے بھی راضی ہیں تو اچھا ہے کہ پاک بندھن میں بندھ جائیں وہ۔۔۔ ہممم پھر نکاح کی تیاریاں شروع کرتے ہیں اور پرسوں یعنی جمعہ کو سادگی سے نکاح کر دیتے ہیں۔۔۔ جی بھائی ٹھیک رہے گا ۔۔ میں ذرا ارکان کے پاس جاتی ہوں اور اسے تیاریوں کا کہتی ہوں ۔۔۔ جی آپا ۔۔۔ یہ کہتے ہی نازیہ بیگم ارکان کے کمرے کی طرف جاتی ہیں ۔۔۔ حمید دیکھیں نہ کل تک ہی تو اسے انگلی پکڑ کے چلنا سیکھا رہے تھے اور آج اپنی بیٹی کو پرایا کرنے چلے ہیں ۔۔۔ آمنہ بیگم نے نم آنکھوں سے حمید صاحب کی طرف دیکھتے ہوئے کہا۔۔۔ ہمم مگر یہ تو دنیا کا قانون ہے اداس نہ ہو اس کے اچھے نصیب کی دعا کرو ۔۔۔ اللہ ہماری بیٹی کے مقدر بہترین کرے آمین ۔۔۔ حمید صاحب نے آمنہ بیگم کو گلے لگاتے دلاسہ دیا ۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 🌹🌹🌹🌹🌹۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ماما میری پیاری ماما میری جان میری ملکہ میری زندگی بتائیں نہ ماموں نے کیا کہا ۔۔۔ وہ وہ کہتے ہیں کہ اپنے اوتاولے بیٹے کو کہو کہ صبر کرے ۔۔۔ ماما آپ جانتی ہیں نہیں ہوتا میرا بس چلے تو ابھی اسے اپنی پناہوں میں چھپا لوں۔۔۔ ہٹ بے شرم ماں کے سامنے ایسی باتیں کرتے ہو ۔۔ اچھا بتائیں نہ کیا بولا ماموں نے ۔۔۔ انہوں نے میرے بیٹے کی خوشیوں کا اعلان کر دیا۔ہے پرسوں نکاح رکھا ہے ۔۔۔ ہائے اللہ سچی امی جان ۔۔۔ جی میرے شہزادے اللہ تمہیں ہمیشہ خوش رکھے ۔۔۔ آمین ۔۔۔ ارکان نازیہ بیگم کو خوشی سے اٹھا کے گھمانے لگتا۔ہے ۔۔۔ ارے ہٹ پاگل چھوڑ گراؤ گے مجھے رکو ۔۔۔ اپنے بیٹے پہ یقین رکھیں کچھ نہیں ہونے دے گا ۔۔۔ ارکان نے انہیں نیچے اتارتے ہوئے کہا ۔۔۔ بس بس چل اب نکاح کی تیاریاں بھی کرنی ہیں ۔۔۔ جی ٹھیک ہے ۔۔۔ میں ماموں جان سے اس حوالے سے بات کرتا ہوں کہ کیا کرنا ہے ۔۔۔ ہمم جاؤ ۔۔۔ خوشی ارکان کے انگ انگ سے پھوٹ رہی تھی نازیہ بیگم نے اس کی دائیمی خوشیوں کی دل ہی دل میں دعا کی ۔۔۔ اریش کے حوالے سے بھی ان کے دل سے میل اتر چکا تھا جس کے پیچھے بڑا ہاتھ ان کے بیٹے کا تھا ۔۔۔ جیسے ان کے ماں باپ نے انہیں شہزادیوں کیطرح پالا اور بوجھ نہیں سمجھا ویسےہی اریش بھی تو ایک بیٹی ہی ہے ۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ 💐💐💐💐💐💐💐💐۔۔۔۔۔ کمینٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگلی قسط کا انتظار کریں ۔۔۔جزاک اللّٰه 😊😊😊
❤️ 👍 🕊 🧝 8

Comments